ashaar

  • Work-from-home

Armaghankhan

Likhy Nhi Ja Sakty Dukhi Dil K Afsaany
Super Star
Sep 13, 2012
10,433
5,571
1,313
KARACHI
sad urdu poetry barsat
Rehny Do Ab Ke Tum Bhi Mujhy Parh Na Sako Gey
Barsaat Main Kaghaz Ki Tarah Bheg Gaya Hon Main
 
  • Like
Reactions: Angela

Armaghankhan

Likhy Nhi Ja Sakty Dukhi Dil K Afsaany
Super Star
Sep 13, 2012
10,433
5,571
1,313
KARACHI

Tujhe Tu Raaj Karway Chahay Meera Ghar Nahi Bana
Main Tere Liye Dar Hi Bana Kabhi Dewaar Nahi Bana
 
  • Like
Reactions: Angela

Angela

♡~Loneliness Forever~♡
Administrator
Apr 29, 2019
6,438
2,436
513
♡~Dasht e Tanhayi~♡
urdu shayari
Hazar Chehry Hain Mojod Aadmi Ghayab
Ye Kis Kharaby Main Dunya Ne La Ke Chor Diya
🙄۔چہرے ہیں تو آدمی کہاں گئے؟
دنیا نے خرابے میں لا کے چھوڑ دیا؟؟ پر ہم تو دنیا میں رہ رہے ہیں نا 🙄 ایک تو ہمیں شاعری سمجھ نہیں آتی🥺🥺۔
 

Angela

♡~Loneliness Forever~♡
Administrator
Apr 29, 2019
6,438
2,436
513
♡~Dasht e Tanhayi~♡
sad urdu poetry barsat
Rehny Do Ab Ke Tum Bhi Mujhy Parh Na Sako Gey
Barsaat Main Kaghaz Ki Tarah Bheg Gaya Hon Main
اداسی کا یہ پتھر آنسوؤں سے نم نہیں ہوتا
ہزاروں جگنوؤں سے بھی اندھیرا کم نہیں ہوتا

کبھی برسات میں شاداب بیلیں سوکھ جاتی ہیں
ہرے پیڑوں کے گرنے کا کوئی موسم نہیں ہوتا

بہت سےلوگ دل کو اس طرح محفوظ رکھتے ہیں
کوئی بارش ہو‘ یہ کاغذ ذرا بھی نم نہیں ہوتا
@shehr-e-tanhayi
بچھڑتے وقت کوئی بد گمانی دل میں آجاتی
اسے بھی غم نہیں ہوتا مجھے بھی غم نہیں ہوتا

یہ آنسو ہیں انہیں پھولوں میں شبنم کی طرح رکھنا
غزل احساس ہے احساس کا ماتم نہیں ہوتا۔۔
 
  • Like
Reactions: Fantasy

shehr-e-tanhayi

Super Magic Jori
Administrator
Jul 20, 2015
39,699
11,682
1,313
بھوک چہروں پہ لئے چاند سے پیارے بچے
بیچتے پھرتے ہیں گلیوں میں غبارے بچے
کیا بھروسہ ہے سمندر کا، خدا خیر کرے
سیپیاں چننے گئے ہیں مرے سارے بچے
 
  • Like
Reactions: Armaghankhan

Armaghankhan

Likhy Nhi Ja Sakty Dukhi Dil K Afsaany
Super Star
Sep 13, 2012
10,433
5,571
1,313
KARACHI
بھوک چہروں پہ لئے چاند سے پیارے بچے
بیچتے پھرتے ہیں گلیوں میں غبارے بچے
کیا بھروسہ ہے سمندر کا، خدا خیر کرے
سیپیاں چننے گئے ہیں مرے سارے بچے
Nice
 

Angela

♡~Loneliness Forever~♡
Administrator
Apr 29, 2019
6,438
2,436
513
♡~Dasht e Tanhayi~♡
تم محبت میں کہاں سود و زیاں لے آئے
عشق کا نام خِرد ہے نہ جنوں ہے، یوں ہے
تم محبت میں کہا سود و زیاں لے آئے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہممممممممممممممممممم۔۔۔۔۔۔سود و زیاں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

دھمکیاں دیتے ہو تم جذبہِ دل کی اے داغ
بندہ پرور یہ محبت میں حکومت کیسی؟😕۔

عشق۔۔۔۔۔۔۔۔۔جو چاند سے ہوا۔۔۔۔۔۔۔اور یہ عشق۔۔۔۔۔۔۔۔
ہممممممممم۔
ہائے رے عشق۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

امجد وہ سانحہ تو اسے یاد بھی نہیں
جو ہم نے عمر بھر کی نشانی بنا لیا
عشق نے برباد کر دی زندگی ہائے رے عشق
کم ہوئی پھر بھی نہ اس کی دل کشی ہائے رے عشق

تیرتا غم کے سمندر میں ہو جیسے کوئی شخص
اور مٹھی میں ہو اس کی ہر خوشی ہائے رے عشق

ایک دل عاشق کا ہے اور طنز کے سو تیر ہیں
پھر بھی ہونٹوں پر ہے اس کی اک ہنسی ہائے رے عشق :)۔

دھوپ خوشیوں کی ہے بے شک ہر طرف پھیلی ہوئی
آنکھ عاشق کی ہے پھر بھی شبنمی ہائے رے عشق

ہاں مجھے بھی تم سے الفت ہے یہ سننے کے لئے
اے ارونؔ اک عمر میں نے کاٹ دی ہائے رے عشق

عشق میں دنیا گنوائی ہے نہ جاں دی ہے فراز
پھر بھی ہم اہلِ محبت کی مثالوں میں رہے
ہممممممممم،۔۔۔۔۔۔۔۔واہ رے اظہارِ الفت، واہ رے تاثیرِ عشق۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

دل میں تیرِ عشق ہے اور فرق پر شمشیرِ عشق
کیا بتائیں پڑ گئی ہے پاؤں میں زنجیرِ عشق

دیکھنے والے یہ کہتے ہیں کتاب دہر میں
تو سراپا حسن کا نقشہ ہے ، میں تصویر عشق

کوہ کن اور قیس مل جائیں تو میں ان سے کہوں
لے گئے کیا ساتھ ہی قبروں میں تم تاثیر عشق ؟؟؟؟

واہ رے انصاف۔۔۔ اتنا بھی نہ واں پوچھا گیا
یہ قصور حسن ہے؟ یا اصل میں تاثیر عشق؟

بات کرنے سے بھی نفرت ہو گئی دل دار کو
واہ رے اظہار الفت۔۔۔۔ واہ رے تاثیر عشق

کیا سبب؟ کیا وجہ ؟ کیوں آ کر نکل جائے شکار
کیوں نشانہ پر نہ جائے گا ہمارا تیر عشق؟

پہلے اپنا سر قلم کروائے پھر تیار ہو
ہر کسی کا کام ہے ؟جو لکھ سکے تفسیر عشق

دولت دیدار حسب مدعا حاصل ہوئی
مل گئی جس شخص کو تقدیر سے اکسیر عشق

حسن جاناں کی کشش دنیا میں باقی رہ گئی
بد نصیبی سے ہماری اڑ گئی تاثیر عشق

تو بھی گل کے آئینہ پر کھینچ دے تصویر حسن
میں بھی بلبل کو سناؤں باغ میں تقریر عشق

کیا شکایت اس کی پرویںؔ؟ یہ تو ہوتی آئی ہے:)۔
پہلے الفت کی تھی عزت ۔۔۔۔۔اور نہ اب توقیر عشق :)۔

عشق میں دنیا گنوائی ہے نہ جاں دی ہے فراز
پھر بھی ہم اہلِ محبت کی مثالوں میں رہے
ہوں۔۔۔۔۔رخسار پر جو ہیں یہ نشاں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔عشق عشق ہے

دنیا کا ذرہ ذرہ میاں عشق عشق ہے
ادنیٰ ہو یا ہو اعلیٰ یہاں عشق عشق ہے

جس روز ہم نے خواب میں دیکھا تھا آپ کو
اس روز سے ہمارا مکاں عشق عشق ہے

دنیا اسی لیے تو سمجھ ہی نہیں سکی
یارو ہمارے دل کی زباں عشق عشق ہے

آنسو جو تیری یاد میں ٹپکا تھا ایک شب
رخسار پر جو ہے یہ نشاں عشق عشق ہے

سلمانؔ کیسے لکھے گا اس کے جمال کو
انکار سے بھی جس کے عیاں عشق عشق ہے
 
  • Like
Reactions: shehr-e-tanhayi

shehr-e-tanhayi

Super Magic Jori
Administrator
Jul 20, 2015
39,699
11,682
1,313
چلنے کا حوصلہ نہیں، رُکنا محال کر دیا
عشق کے اس سفر نے تو مُجھ کو نڈھال کر دیا

ملتے ھوئے دلوں کے بیچ اور تھا فیصلہ کوئی

اُس نے مگر بچھڑتے وقت کوئی اور سوال کر دیا
 

Angela

♡~Loneliness Forever~♡
Administrator
Apr 29, 2019
6,438
2,436
513
♡~Dasht e Tanhayi~♡
چلنے کا حوصلہ نہیں، رُکنا محال کر دیا
عشق کے اس سفر نے تو مُجھ کو نڈھال کر دیا

ملتے ھوئے دلوں کے بیچ اور تھا فیصلہ کوئی
اُس نے مگر بچھڑتے وقت کوئی اور سوال کر دیا
چلنے کا حوصلہ نہیں، رُکنا محال کر دیا
عشق کے اس سفر نے تو مُجھ کو نڈھال کر دیا

ملتے ھوئے دلوں کے بیچ اور تھا فیصلہ کوئی
اُس نے مگر بچھڑتے وقت کوئی اور سوال کر دیا
چلنے کا حوصلہ نہیں، رُکنا محال کر دیا
عشق کے اس سفر نے تو مُجھ کو نڈھال کر دیا

ملتے ھوئے دلوں کے بیچ اور تھا فیصلہ کوئی
اُس نے مگر بچھڑتے وقت کوئی اور سوال کر دیا
آتش تھے لب، لبوں پہ ترانے عجیب تھے
وہ دل کی وحشتوں کے زمانے عجیب تھے
.
ترکِ تعلقات کا تھا اُن کو اختیار
پر جو بنا رہے تھے، بہانے عجیب تھے
.
ناممکنات گویا وہاں پر تھے ممکنات
دل تھا تو دل کے آئینہ خانے عجیب تھے
.
وہ جاگتی شبیں کہ بہت مہربان تھیں
اُن سر پھری رتوں کے فسانے عجیب تھے
.
فرقت کی پہلی رات تھی دل تھا مرا اُداس
کچھ گیت گنگنائے ہوا نے عجیب تھے
.
دریا کی موج موج روانی میں کھو گئے
جو لوگ آئے ہم کو بچانے، عجیب تھے
.
ہر درد رُت میں اور طرح جاگتے تھے وہ
چوٹیں تھیں یا کہ زخم پرانے عجیب تھے
.
چہرے سے جان لیتے تھےؔ وہ دل کا روگ
اُس شہر خوش نظر کے سیانے عجیب تھے​
 
  • Like
Reactions: shehr-e-tanhayi

shehr-e-tanhayi

Super Magic Jori
Administrator
Jul 20, 2015
39,699
11,682
1,313




آتش تھے لب، لبوں پہ ترانے عجیب تھے

وہ دل کی وحشتوں کے زمانے عجیب تھے

.

ترکِ تعلقات کا تھا اُن کو اختیار

پر جو بنا رہے تھے، بہانے عجیب تھے

.

ناممکنات گویا وہاں پر تھے ممکنات

دل تھا تو دل کے آئینہ خانے عجیب تھے

.

وہ جاگتی شبیں کہ بہت مہربان تھیں

اُن سر پھری رتوں کے فسانے عجیب تھے

.

فرقت کی پہلی رات تھی دل تھا مرا اُداس

کچھ گیت گنگنائے ہوا نے عجیب تھے

.

دریا کی موج موج روانی میں کھو گئے

جو لوگ آئے ہم کو بچانے، عجیب تھے

.

ہر درد رُت میں اور طرح جاگتے تھے وہ

چوٹیں تھیں یا کہ زخم پرانے عجیب تھے

.

چہرے سے جان لیتے تھےؔ وہ دل کا روگ

اُس شہر خوش نظر کے سیانے عجیب تھے


اتنا اچھا لگا کہ تین بار کاپی کیا۔

کہیں نیند میں تو نہیں ہیں بہنا
 
Top