ہم نے شاموں کی سیاہی پہ قناعت کر لی
جا تجھے دان کیے دھوپ پہ وارے ہوئے دن
تخیل اچھا ہے۔۔لیکن شعر کی ساخت ٹھیک نہیں ہے۔۔آپ کو نہیں لگتا کہ ؟تاریکی اور باریکی ہم قافیہ نہیں ہیں ۔
شدتِ غم میں عیاں پھر وہی بےباکی ہے
پھر وہی دُکھ ہے، وہی شب، وہی تاریکی ہے
Kavi
اچھی بات ہے۔۔آج کل کے موسم میں۔ دھوپ والے دن کسی نہ کسی کو دان ہی کر دینے چاہیے۔۔
ہم نے شاموں کی سیاہی پہ قناعت کر لی
جا تجھے دان کیے دھوپ پہ وارے ہوئے دن
باریکی تو استمال نہیں کیا میں نےتخیل اچھا ہے۔۔لیکن شعر کی ساخت ٹھیک نہیں ہے۔۔آپ کو نہیں لگتا کہ ؟تاریکی اور باریکی ہم قافیہ نہیں ہیں ۔
یہ تو کچھ زیادہ ہی گہری بات ہے، میرے تو اُوپر سے گزر گئی۔حرف روی سے قبل اگر حرف ساکن ہو تو اس سے پچھلے حرف پر ایک جیسی ہی حرکت ہونی چاہیے۔
یہاں حرف روی ک ہے۔ ی اور الف ساکن ہیں، اور ان سے پچھلے حرف ر کے نیچے زیر ہے، جبکہ ب پر زبر۔
اس لیے قافیہ درست نہیں
Oh -_- wo actually zehn uljha hua tha subuh. Aur baareeki shayad isi liye likha k taareki ka hum qaafiya hai. Tou jab ap ka shair parrha tha tou misra zehn main aa giya tha isi qaafiya pey. Tou bey dehani main likh diya ho ga -_- acha kiya ywajjhu dila di.yeh dono tou qaafiya hi hain.باریکی تو استمال نہیں کیا میں نے
Gehri bat nahi hai.simple rule btaya aap ko. Hmain tou khud kafi arsa ho giya poetry urooz sab sey doorیہ تو کچھ زیادہ ہی گہری بات ہے، میرے تو اُوپر سے گزر گئی۔
نا حرفِ روی کا پتہ ہے، اور نا یہ پتہ ہے کہ ی اور الف ساکن کیوں ہیں
Rest kijiye, phir kabhi sahi...is waqt mood tou kuch bhi likhney ka nahi..
Aatey hain!
مُدّتوں بعد اُسے دیکھ کے دِل بھر آیا
ورنہ صحراؤں میں سیلاب کہاں آتے ہیں
*Bigrra Mood* Main..Rest kijiye, phir kabhi sahi
ہائے۔۔۔۔۔ کمال کر دیا۔۔۔ ہر روز کسی بات پہ مر جاتے ہیں ہم کوگ۔۔۔
اِتنا بھی مُیسر نہیں اِک دِن کو ہی جی لیں
ہر رُوز کِسی بات پہ مر جاتے ہیں ہم لوگ
منزل ہے بُہت دُور کہ ہم سُست قدم ہیں
رستے کی طوالت سے ہی ڈر جاتے ہیں ہم لوگ
Kavi