** انوکھا مزدور **

  • Work-from-home

selfish_man

Senior Member
Oct 14, 2013
779
213
43
29
karachi
کچھ سامان کی زیادتی اور کچھ سفر کی طوالت، تھکاہارامسافر منزل کی طرف بڑھ رھا تھا- لیکن اس تلاش میں تھا،کہ کوئی مزدور مل جائے- اورسامان اُٹھائے تاکہ بوجھ کچھ ہلکاہو،جلدہی ملک شام سے آنے والے اس تاجرکوایک شخص نظرآیا،جس کالباس اس بات کی چغلی کھا رہاتھا، کہ وہ مزدورہے،
تاجرنے اس شخص کو آوازدی اور سامان اُٹھانے کا کہا- اس شخص نے گٹھڑی اُٹھائی اور تاجر کے پیچھے پیچھے چل پڑا - تھوڑی دیربعد دونوں مدائن شھر پہنچ گئےجہاں راستوں پر لوگوں کی آمدورفت جاری تھی ، آتے جاتے لوگ مزدور کو حیرت سے دیکھتے، پھر تاجر پر نظر ڈالتے، باہم چہ مگوئیاں کرتے اورآگے بڑھتے جاتے، لوگوں کی حیرت بڑھتی ہی جارہی تھی- کہ ایک شخص آگے بڑھا اور تاجر سے کہاجس شخص کو مزدور سمجھ کر تم نے اس سے سامان اُٹھوارکھا ہے ،یہ تو امیر مدائن حضرت سلمان فارسی رضی اللہ تعالی عنہ ھیں - تاجر یہ سُن کر چونکا اور اپنی غلط فہمی پر شرمندہ ھوا، لیکن اسے اس بات پر حیرت ہوئی کہ امیر شھر کا لباس تو مزدوروں جیسا ھے -
اس نے سلمان فارسی سے بڑی معذرت، ندامت اور ادب کے ساتھ عرض کیا، میرا سامان یہاں اتار دیجئے مجھے علم نہیں تھا کہ آپ میر شھر ھیں -سلمان فارسی رضی اللہ عنہ نے سامان اُتارنے سے انکار کردیا ،اور کہا کہ میں نے نیکی کی نیت کرلی ھے- اب جب تک یہ نیکی پوری نہ کرلوں سامان نہیں اتاروں گا-
8mz5.jpg
 
Top