میں اندھیروں کا پجاری ہوں میرے پاس نہ آ
اپنے ماحول سے عاری ہوں میرے پاس نہ آ
روپ محلوں کی تو رانی ہے ، تیرا نام بڑا
میں تو گلیوں کا بھکاری ہوں ، میرے پاس نہ آ
میری آواز نے کتنے ہی چمن پھونک دیے
نالہ صبح بہاری ہوں ، میرے پاس نہ آ
رنج و آلام کے صحراؤں میں دریا بن کر
میں بڑے زور سے جاری ہوں ، میرے پاس نہ آ
ٹھیک ہے ، دوست وہی ہوں میں تیرا رام مگر
اب میں حالات سے عاری ہوں ، میرے پاس نہ آ
اپنے ماحول سے عاری ہوں میرے پاس نہ آ
روپ محلوں کی تو رانی ہے ، تیرا نام بڑا
میں تو گلیوں کا بھکاری ہوں ، میرے پاس نہ آ
میری آواز نے کتنے ہی چمن پھونک دیے
نالہ صبح بہاری ہوں ، میرے پاس نہ آ
رنج و آلام کے صحراؤں میں دریا بن کر
میں بڑے زور سے جاری ہوں ، میرے پاس نہ آ
ٹھیک ہے ، دوست وہی ہوں میں تیرا رام مگر
اب میں حالات سے عاری ہوں ، میرے پاس نہ آ