سانحہ پر بھی پانچ مٹھائی کے کھانے مانگے
لوٹ مار کر بھی لیڈر این آر او کے بہانے مانگے
عمران اور رحما تو ایک دوجے کے ہو چکے
خلقتِ شہر تو کہنے کو فسانے مانگے...
پہلے تو اس کی گلی کے لگاتے تھے چکر
اب اس بھگتان سے بچنے کے بہانے مانگے
میں وہ محروم کہ بنکرپسی کر بھی چکا
تو وہ خوش فہم۔ کہ ادھار پرانے مانگے
اس عمر میں ہم جی ہار چکے ہیں
اور محبت وہی انداز پرانے مانگے...
(ضیاء حیدری)
لوٹ مار کر بھی لیڈر این آر او کے بہانے مانگے
عمران اور رحما تو ایک دوجے کے ہو چکے
خلقتِ شہر تو کہنے کو فسانے مانگے...
پہلے تو اس کی گلی کے لگاتے تھے چکر
اب اس بھگتان سے بچنے کے بہانے مانگے
میں وہ محروم کہ بنکرپسی کر بھی چکا
تو وہ خوش فہم۔ کہ ادھار پرانے مانگے
اس عمر میں ہم جی ہار چکے ہیں
اور محبت وہی انداز پرانے مانگے...
(ضیاء حیدری)