از ممتاز مفتی لبیک صفحہ۳۱۳

  • Work-from-home

Mahen

Alhamdulillah
VIP
Jun 9, 2012
21,845
16,877
1,313
laнore

یہ میری پرانی عادت ہے - نماز کے دوران میرے ذھن میں دور کی باتیں سوچنے کی صلاحیت پیدا ہو جاتی ہے بھولے ہوئے نام یاد آجاتے ہیں ، بھولی بسری چیزیں یاد آجاتی ہیں بڑے بڑے نکتے ذھن میں آتے ہیں بڑی بڑی گتھیاں سلجھ جاتی ہیں - لیکن وہاں تو صرف ایک مسئلہ درپیش تھا........ کم نقدی سے زیادہ سے زیادہ چیزیں خریدنا اور اس مسئلےکو حل کرنے کا موزوں ترین وقت نماز تھا -
نماز کے دوران میں از سر نو حساب جوڑنا شروع کر دیتا ، اگر دکاندار پلاسٹک سیٹ کی قیمت سے پانچ ریال کم کر دے اور الله اکبر - پھر میں دوسری چیزیں بھی خرید سکون گا - پلاسٹک کا سیٹ میں اپنی محبوبہ کو تحفے میں دونگا - الله اکبر- یہاں کے واقف کار کہتے ہیں یہ دکاندار بیس مانگتے ہیں اور سات پر سودا طے ہو جاتا ہے - سمع الله لمن حمدہ -
نماز کا جھٹکا کرنے کے بعد میں پھر بازار جا پہنچا اور پھر وہی بھاؤ پوچھنا ، نقدی گننا اور حساب جوڑنا -

از ممتاز مفتی لبیک صفحہ۳۱۳
 
Top