اسلام کی اصل و بنیاد

  • Work-from-home

Sumi

TM Star
Sep 23, 2009
4,247
1,378
113
دین الہی یعنی اسلام کی اصل و بنیاد ایک ہے۔ اگرچہ شریعتیں جدا جدا ہیں۔ اسی لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ہم تمام انبیاء کا دین ایک ہے اور انبیاء علاتی بھائی ہیں، ابن مریم سے نسبت رکھنے کا سب سے زیادہ حقدار میں ہوں کیونکہ میرے اور ان کے مابین کوئی نبی نہیں۔ پس تمام انبیاء کا دین ایک ہی ہےاور وہ اس کے سوا کچھ نہیں کہ صرف اللہ وحدہ لا شریک لہ کی عبادت کی جائے۔ ہر زمانے میں اللہ تعالی کی اسی طریقے پر عبادت کی جائے جس کا اس نے حکم دیاہ۔

شریعت میں ناسخ و منسوخ کا معاملہ ویسا ہی ہے جیسا ایک ہی شریعت میں کبھی کوئی حکم بدل جاتا ہے۔ مثلا دین اسلام جسے لے کر محمد صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے، ایک ہی دین ہے۔ لیکن ایک زمانے میں نماز کے لئے بیت المقدس کو قبلہ بنانا واجب تھا، پھر کعبہ قبلہ بنا دیا گیا۔ بیت المقدس کی طرف منہ کر کے نماز پڑھنا حرام ہو گیا۔ تبدیلی تو ضرور واقع ہوئی مگر دین ایک ہی رہا۔ اسی طرح اللہ نے بنی اسرائیل کے لئے ہفتہ مقرر کیا تھا پھر اسے منسوخ کر کے جمعہ مقرر کر دیا۔ لہذا اس زمانے میں اجتماع سبت تھا۔ پھر جمعہ کا اجتماع واجب اور سبت کا دن حرام ہو گیا۔ لہذا اس تبدیلی سے پہلے جو کوئی موسوئی شریعت سے نکل گیا وہ مسلم نہ رہا اور تبدیلی کے بعد جو کوئی شریعت محمدی میں داخل نہ ہوا، مسلم نہ رہا۔

اللہ نے کسی کو ہر گز حکم نہیں دیا کہ غیر اللہ کی عبادت کی جائے۔ چنانچہ فرمایا؛

﴿شَرَعَ لَكُم مِّنَ الدِّينِ مَا وَصَّى بِهِ نُوحًا وَالَّذِي أَوْحَيْنَا إِلَيْكَ وَمَا وَصَّيْنَا بِهِ إِبْرَاهِيمَ وَمُوسَى وَعِيسَى أَنْ أَقِيمُوا الدِّينَ وَلاَ تَتَفَرَّقُوا فِيهِ كَبُرَ عَلَى الْمُشْرِكِينَ مَا تَدْعُوهُمْ إِلَيْهِ﴾

” اس نے تمہارے لئے وہی شریعت مقرر کر دی ہے جس کے قائم کرنے کا اس نے نوح کو حکم دیا تھا اور جو بذریعہ وحی ہم نے تیری طرف بھیج دی ہے اور جس کا تاکیدی حکم ہم نے ابراھیم اور موسی اور عیسی کو دیا تھا کہ اس دین کو قائم رکھنا اور اس میں پھوٹ نہ ڈالنا۔ جس چیز کی طرف آپ انہیں بلا رہے ہیں وہ تو مشرکوں پر گراں گزرتی ہے۔“ ( الشوری:١٣ )

﴿يَا أَيُّهَا الرُّسُلُ كُلُوا مِنَ الطَّيِّبَاتِ وَاعْمَلُوا صَالِحًا إِنِّي بِمَا تَعْمَلُونَ عَلِيمٌ و َإِنَّ هَذِهِ أُمَّتُكُمْ أُمَّةً وَاحِدَةً وَأَنَا رَبُّكُمْ فَاتَّقُونِ﴾

پس تمام رسولوں کو یہی حکم دیا کہ دین قائم کریں اور اس میں پھوٹ نہ ڈالیں اور فرمایا:

” اے پیغمبرو! پاک چیزیں کھاؤ اور نیک عمل کرو تم جو کچھ کر رہے ہو، اس سے میں بخوبی واقف ہوں یقینا تمہارا یہ دین ایک ہی دین ہے اور میں ہی تم سب کا رب ہوں، پس تم مجھ سے ڈرتے رہو۔“ ( المومنون: ٥١،٥٢ )

اور پھر فرمایا؛

﴿مُنِيبِينَ إِلَيْهِ وَاتَّقُوهُ وَأَقِيمُوا الصَّلاةَ وَلا تَكُونُوا مِنَ الْمُشْرِكِينَ مِنَ الَّذِينَ فَرَّقُوا دِينَهُمْ وَكَانُوا شِيَعًا كُلُّ حِزْبٍ بِمَا لَدَيْهِمْ فَرِحُونَ﴾

” اللہ تعالی کی طرف رجوع ہو کر اس سے ڈرتے رہو اور نماز کو قائم رکھو اور مشرکین میں نہ مل جاؤ جن لوگوں نے اپنے دین کو ٹکرے ٹکرے کر دیا اور خود بھی گروہ گروہ ہو گئے ہر گروہ اسی چیز پر جو اس کے پاس ہے نازاں ہے۔“ ( الروم: ٣١،٣٢ )
 
  • Like
Reactions: nrbhayo
Top