برما - نیک ارادوں اور سفارتی زبان کا وقت گزر چکا

  • Work-from-home

fawad DOT

Active Member
Nov 26, 2008
462
20
1,118



فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


برما - نیک ارادوں اور سفارتی زبان کا وقت گزر چکا


برما کے حالات پر سلامتی کونسل کے اجلاس میں سفیر ہیلی کا بیان




امریکی مشن برائے اقوام متحدہ


اقوام متحدہ میں امریکہ کی مستقل سفیر نکی ہیلی نے برما کی ریاست راخائن میں جاری انسانی بحران اور روہنگیا و دیگر اقلیتی گروہوں کے خلاف تشدد سے ملک میں جمہوری تبدیلی کو لاحق خطرات پر آج سہ پہر سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کیا۔


اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ‘ہم برمی حکام کے اقدامات کو ملک سے ایک نسلی اقلیت کے خاتمے کی وحشیانہ اور مستقل مہم قرار دینے سے خوفزدہ نہیں ہو سکتے۔ یہ برما کے اعلیٰ رہنماؤں کے لیے شرمناک امر ہونا چاہیے جنہوں نے ایک کھلے اور جمہوری برما کے لیے اس قدر قربانیاں دی تھیں’ ۔


نکی ہیلی نے کہا کہ ‘سلامتی کونسل میں نیک ارادوں اور سفارتی زبان کا وقت گزر چکا ہے۔ اب ہمیں برما کی سکیورٹی فورسز کے خلاف اقدامات پر غور کرنا ہو گا جس نے اپنے ہم وطنوں کے خلاف بدسلوکی کا ارتکاب کیا اور ان میں نفرت کی آگ بھڑکائی ہے’ ۔


سفیر ہیلی کا کہنا تھا کہ ‘میں براہ راست برمی عوام سے بات کرنا چاہوں گی۔ میں مستقبل کے لیے اس اچھائی اور امید کو آواز دینا چاہوں گی جو آپ کی غالب اکثریت کے دلوں میں موجود ہے۔ آپ میں بہت سے لوگوں نے ایک بہتر ملک کے لیے بہت سی قربانیاں دی ہیں۔ میں جانتی ہوں کہ آپ برما میں تشدد دیکھ کر تنگ آ چکے ہیں تاہم ایک کھلے اور جمہوری برما کا مقصد اب بھی قابل حصول ہے۔ اس تصور کے ساتھ مضبوطی سے جڑے رہیے۔ امید قائم رکھیے اور ایسے رہنماؤں پر تکیہ مت کیجیے جو امید چھوڑ چکے ہیں۔ ہر برمی مرد، عورت اور بچہ خدا کی تخلیق ہیں جو یکساں اخلاقی حیثیت کے حامل ہیں۔ اس ایقان پر مضبوطی سے قائم رہیے اور وہ مستقبل آپ کے ہاتھ میں ہو گا جس کا آپ نے خواب دیکھا تھا اور جس کے آپ حق دار ہیں’ ۔


بیان کی مکمل نقل کے لیے





فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ






 

fawad DOT

Active Member
Nov 26, 2008
462
20
1,118

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

امريکی حکومت نے برما ميں روہنگيا سميت ديگر آباديوں کے خلاف جاری انسانيت سوز اور پرتشدد مظالم کے ضمن ميں اپنے شديد خدشات کا اظہار کيا ہے۔

تشدد کے خاتمے اور جرائم کے احتساب کے ليے امريکی حکومت نے برما کی فوج کے ساتھ انتہائ محدود روابط اور اسلحے کی خريد وفروخت کے حوالے سے پہلے سے موجود پابنديوں کے ساتھ ساتھ نئ قدغنيں لگانے کا فيصلہ کيا ہے۔

برما ميں جاری مظالم کے خاتمے کے ليے جو نۓ اقدامات اٹھاۓ گۓ ہيں، ان ميں سے کچھ ذيل ميں درج ہيں

جے اے ڈی ای ايکٹ کے تحت ان افراد کے خلاف معاشی کاروائيوں اور قدغنوں کے امکانات کا جائزہ ليا جارہا ہے جو پرتشدد کاروائيوں کے ليے ذمہ دار ہيں۔

ليحی قانون کے مطابق رخائن رياست کے شمال ميں کئ گئ فوجی کاروائ ميں ملوث تمام يونٹس اور افسران، امريکی امداد کے تحت کسی بھی پروگرام يا منصوبے ميں شموليت کے ليے نااہل قرار ديے جا چکے ہيں۔

ہم اقوام متحدہ، سيکورٹی کونسل اور ديگر پليٹ فارمز پر بھی اپنے اتحاديوں اور شراکت داروں کے ساتھ مشاورت کر رہے ہيں تا کہ اس ضمن ميں مزيد کاروائيوں اور قدغنوں کو عملی طور پر فعال کيا جا سکے۔



فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

[email protected]

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

https://www.instagram.com/doturdu/

https://www.flickr.com/photos/usdoturdu/
 

fawad DOT

Active Member
Nov 26, 2008
462
20
1,118

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

اکتوبر2016 سے اب تک امريکی حکومت نے پورے خطے ميں ايسی غير محفوظ آباديوں کو انسانی ہمدردی کی مد ميں تريسٹھ ملين ڈالرز کی امداد فراہم کی ہے جو برما کے اندر اور باہر بے گھر ہو چکی ہيں.


اقوام متحدہ کے مطابق 35 ممالک اور عالمی تنظيموں نے روہنگيا باشندوں کی بحالی کے ليے امداد فراہم کرنے کی يقینی دہانی کروائ ہے، جس کا مجموعی تخمينہ 335 ملين ڈالرز لگايا گيا ہے۔ اقوام متحدہ کی جانب سے 434 ملين ڈالرز کی امداد کی اپيل کی گئ ہے۔

امريکی حکومت برما ميں جاری تشدد سے بچنے کے ليے بنگلہ ديش ميں پناہ لينے والے روہنگيا باشندوں کی مدد کے ليے مزيد امداد کی اپيلوں کی بھی جانچ پڑتال کر رہی ہے۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

[email protected]

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

https://www.instagram.com/doturdu/

https://www.flickr.com/photos/usdoturdu/
 
Top