جس کو مرنا نہیں آتا، وھی مر جاتا ھے
تم پہ مرتا ھے وہ مرنے سے گزر جاتا ھے
عشق جس راہ پہ بے خوف و خطر جاتا ھے
عقل والا تو اسے دیکھ کے ڈر جاتا ھے
دل کی موجوں کے حوالے ھے سفینہ دل کا
دل کو خود بھی نہیں معلوم کدھر جاتا ھے
عالمِ عشق میں ھم نے تو یہ دیکھا ھے ذھین
کوئی کتنا بھی بگڑ جائے سنور جاتا ھے
تم پہ مرتا ھے وہ مرنے سے گزر جاتا ھے
عشق جس راہ پہ بے خوف و خطر جاتا ھے
عقل والا تو اسے دیکھ کے ڈر جاتا ھے
دل کی موجوں کے حوالے ھے سفینہ دل کا
دل کو خود بھی نہیں معلوم کدھر جاتا ھے
عالمِ عشق میں ھم نے تو یہ دیکھا ھے ذھین
کوئی کتنا بھی بگڑ جائے سنور جاتا ھے