حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ اور ابن دغنہ

  • Work-from-home

Sumi

TM Star
Sep 23, 2009
4,247
1,378
113
حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ اور ابن دغنہ:
حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے بھی حبشہ کی طرف ہجرت کی۔ مگر جب آپ مقام “ برک الغماد “ میں پہنچے تو قبیلہ قارہ کا سردار “ مالک بن دغنہ “ راستے میں ملا اور دریافت کیا کہ کیوں اے ابو بکر ! کہاں چلے ؟ آپ نے اہل مکہ کے مظالم کا تذکرہ فرماتے ہوئے کہا کہ اب میں اپنے وطن مکہ کو چھوڑ کر خدا کہ لمبی زمین میں پھرتا رہوں گا اور خدا کی عبادت کرتا رہوں گا ابن دغنہ نے کہا کہ اے ابو بکر ! آپ جیسا آدمی نہ شہر سے نکل سکتا ہے نہ نکالا جا سکتا ہے آپ دوسروں کا بار اٹھاتے ہیں مہمانان حرم کی مہمان نوازی کرتے ہیں خود کما کما کر مفلسوں اور محتاجوں کی مالی امداد کرتے ہیں حق کے کاموں میں سب کی امداد و اعانت کرتے ہیں آپ میرے ساتھ مکہ واپس چلئے میں آپ کو اپنی پناہ میں لیتا ہوں ابن دغنہ آپ کو زبردستی مکہ واپس لایا اور تمام کفار مکہ سے کہہ دیا کہ میں نے ابو بکر کو اپنی پناہ میں لے لیا ہے لٰہذا خبردار ! کوئی ان کو نہ ستائے کفارمکہ نے کہا کہ ہم کو اس شرط پر منظور ہے کہ ابوبکر اپنے گھر کے اندر چھپ کر قرآن پڑھیں۔ تاکہ ہماری عورتوں اور بچوں کے کان میں قرآن کی آواز نہ پہنچے۔ ابن دغنہ نے کفار کی شرط کو منظور کر لیا اور حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ کے جذبہ اسلامی اور جوش ایمانی نے یہ گوارا نہیں کیا کہ معبود ان باطل لات و عزٰی کی عبادت تو علی الاعلان ہو اور معبود برحق اللہ تعالٰی کی عبادت گھر کے اندر چھپ کر کی جائے۔ چنانچہ آپ نے گھر کے باہر اپنے صحن میں ایک مسجد بنا لی اور اس مسجد میں علی الاعلان نمازوں میں بلند آواز سے قرآن پڑھنے لگے اور کفارمکہ کی عورتیں اور بچے بھیڑ لگا کر سننے لگے یہ منظر دیکھ کر کفارمکہ نے ابن دغنہ کو مکہ بلایا اور شکایت کی کہ ابو بکر گھر کے باہر قرآن پڑھتے ہیں۔ جس کو سننے کے لئے ان کے گرد ہماری عورتوں اور بچوں کا میلہ لگ جاتا ہے اس سے ہم کو بڑی تکلیف ہوتی ہے لٰہذا تم ان سے کہہ دو کہ یا تو وہ گھر میں قرآن پڑھیں ورنہ تم اپنی پناہ کی ذمہ داری سے دست بردار ہو جاؤ۔ چنانچہ ابن دغنہ نے حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ سے کہا کہ اے ابو بکر! آپ گھر کے اندر چھپ کر قرآن پڑھیں ورنہ میں اپنی پناہ سے کنارہ کش ہو جاؤں گا اس کے بعد کفارمکہ آپ کو ستائیں گے تو میں اس کا ذمہ دار نہیں ہوں گا یہ سن کر حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ اے ابن دغنہ ! تم اپنی پناہ کی ذمہ داری سے الگ ہو جاؤ مجھے اللہ تعالٰی کی پناہ کافی ہے اور میں اس کی مرضی پر راضی برضا ہوں۔ ( بخاری ج1ص307 باب جوارابی بکر الصدیق )

 
  • Like
Reactions: nrbhayo
Top