درود شریف کی عظمت و فضیلت

  • Work-from-home

Sumi

TM Star
Sep 23, 2009
4,247
1,378
113
وَ اَحسَنُ مِنکَ لَم تَرَ قَطُّ عَین’‘ ٭ وَ اَجمَلُ مِنکَ لَم تَلِدِالنِّسَاء
خُلِقتَ مُبَرَّ ً مِن کُلِّ عَیبٍ ٭ کَاَنَّکَ قَد خُلِقتَ کَمَا تَشَا ء
ترجمہ:
کسی آنکھ نےتجھ سےزیادہ خوبصورت شخص نہیں دیکھا
تجھ سےزیادہ صاحب ِ جمال کبھی کسی عورت نےنہیں جنا
تو ہر عیب سےاس طرح پاک و صاف ہے
جیسےتو اپنی مرضی اور پسند سےپیدا ہوا ہے
شاعر ِ رسول اﷲ حضرت حسان بن ثابت رضی اﷲ تعالیٰ عنہ
٭ اﷲ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
اِنَّ اﷲ َ وَ مَلئِکَتَہ یُصَلُّونَ عَلَی النَّبِیِّ ط یاَ یُّھَاالَّذِینَ اٰمَنُوا صَلُّوا عَلَیہِ وَسَلِّمُوا تَسلِیمًا۔ سورہ الاحزاب:٦٥
ترجمہ:بےشک اﷲ تعالیٰ اور اس کےفرشتےنبی کر یم پرصلوٰۃ بھیجتےہیں، اےایمان والو ! تم (بھی) ان پر صلوٰۃ اور خوب سلام بھیجو ۔
درود شریف کا مطلب :عربی زبان میں صلوٰۃ چند معانی کیلئےاستعمال ہوتا ہے۔
مثلا ً : مدح و ثنا ، تعریف ، رحمت ، د ُعا اور استغفار وغیرہ ۔
اس آیت ِ مبارکہ میں اﷲ رب العالمین کی طرف صلوٰۃ کی جو نسبت وارد ہوئی ہے، اس سےمراد اﷲ تعالیٰ کا فرشتوں کےسامنےنبی کریم کی مدح و ثنا اور تعریف و توصیف کرنا ہےاور ان پر اپنی رحمت ِ مخصوصہ نازل فرمانا ہے۔اور فرشتوں کی طرف سےصلوٰۃ ان کا آپ کیلئےد ُعائےرحمت و مغفرت کرنا ہے۔ اور ایمان والوں کی طرف سےصلوٰۃ کا مفہوم آپ کی مدح و ثنا اور تعریف و توصیف اور رحمت کی د ُعا کرنا ہے۔
مفسر ِ قرآن
عبد اﷲ بن عباس رضی اﷲ عنہ ا و ر اس آیت ِ مبا رکہ کی تفسیر
٭ حضرت عبد اﷲ بن عباس رضی اﷲ تعالیٰ عنہ نےاﷲ تعالیٰ کےارشاد اِنَّ اﷲ َ وَ مَلئِکَتَہ یُصَلُّونَ عَلَی النَّبِیِّ ط کی تفسیر میں فرمایا کہ اسکا مطلب یہ ہےکہ اﷲتعالیٰ تمہارےنبی کی تعریف کرتا ہےاور ان کی مغفرت فرماتا ہےاور فرشتوں کو آپ کیلئےد ُعائےا ِستغفار کا حکم دیتا ہے یاَ یُّھَاالَّذِینَ اٰمَنُوا صَلُّوا عَلَیہِ وَسَلِّمُوا تَسلِیمًا کا مطلب یہ ہے:اےایمان والو ! تم اپنی نمازوں میں انکی تعریف و توصیف کرو اور اپنی مساجد میں اور ہر جگہ پر اور نکاح کےخطبہ میں بھی آپ کی مدح و ثنا کرو، کہیں بھی آپ کو نہ بھولنا چاہئیے۔ بحوالہ القول البدیع ٥١٢
٭ حضرت ابو ہریرہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سےروایت ہےکہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا ! تم میں سےکوئی شخص جب تک اپنی نمازکی جگہ بیٹھا رہےاور اسکا وضو نہ ٹوٹےتب تک فرشتےاس پر درود بھیجتےرہتےہیں اور یوں کہتےہیں : یا اﷲ ! اس کو بخش دےاس پر رحم فرما ۔ بخاری شریف
درود شریف کی فضیلت
٭ حضرت ابو ہریرہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سےروایت ہےکہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا ! جو شخص مجھ پر ایک مرتبہ درود شریف پڑھتا ہے، اﷲ رب العالمین اس پر دس رحمتیں نازل فرماتا ہے۔ مسلم ، نسائی ، ترمذی
٭ حضرت انس بن مالک رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سےروایت ہےکہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا ! جو شخص مجھ پر ایک مرتبہ درود شریف پڑھےگا ،تو اﷲ رب العالمین اس پر دس رحمتیں نازل فرمائےگا ۔ اور اس کی دس خطائیں معاف کی جائیں گی ، اور اس کےدس درجےبلند کئےجائیں گے۔ نسائی ، مسند احمد ، مستدرک حاکم
٭ حضرت انس رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سےروایت ہےکہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا ! جو شخص مجھ پر ایک مرتبہ درود شریف پڑھتا ہے، اﷲ رب العالمین اس پر ستر رحمتیں نازل فرماتا ہے۔ اور فرشتےستر مرتبہ د ُعائےرحمت کرتےہیں ۔ نسائی
٭ حضرت عبد ا ﷲ بن مسعود رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سےروایت ہےکہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا ! جو شخص مجھ پر بکثرت درود شریف پڑھتا ہے، قیامت کےروز وہ سب سےزیادہ میرےقریب ہو گا ۔ ترمذی
٭ حضرت عبد ا ﷲ بن عمرو رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سےروایت ہےکہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا !جس نےمجھ پر درود شریف بھیجا یا میرےلئےاﷲ رب العالمین سےوسیلہ ( جنت میں بلند مقام ) مانگا ، اس کےلئےمیں قیامت کےروز ضرور سفارش کروں گا ۔ اسےاسماعیل قا ضی نےروایت کیا
٭ حضرت ابی بن کعب رضی اﷲٰ عنہ کہتےہیں میں عرض کیا: یا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم میں کثرت سےدرود شریف پڑھتا ہوں ، اپنی د ُعا میں سےکتنا وقت درود شریف کیلئےوقف کروں ؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا !جتنا تو چاہے میں عرض کیا : ایک چو تھائی صحیح ہے؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا !جتنا تو چاہے، میں نے عرض کیا : نصف وقت مقرر کروں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا جتنا تو چاہے، لیکن اگر اس سےزیادہ کرےتو تیرےلئےاچھا ہے۔ میں نے عرض کیا : دو تہائی مقرر کروں ؟ آ پ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا ! جتنا تو چاہے، لیکن اگر زیادہ کرےتو تیرےہی لئےبہتر ہے۔ میں نےعرض کیا ،میں اپنی ساری د ُعا کا وقت درود شریف کیلئےوقف کرتا ہوں ۔ اس پر رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا ! یہ تیرےسارےدکھوں اور غموں کیلئےکافی ہو گا اور تیرےگناہوں کی بخشِش کا باعث ہو گا ۔ ترمذی
٭ حضرت ابو درداءرضی اﷲ تعالیٰ عنہ سےروایت ہےکہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا ! جس نےدس مرتبہ صبح دس مرتبہ شام کےوقت مجھ پر درود شریف پڑھا ، اسےروز ِ قیامت میری سفارش حاصل ہو گی ۔ طبرانی
٭ حضرت عبد ا ﷲ بن مسعود رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کہتےہیں میں نماز پڑھ رہا تھا کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کےساتھ حضرت ابو بکر و عمر رضی اﷲ تعالیٰ عنہ تشریف فرما تھے۔ میں (د ُعا کیلئے) بیٹھا تو پہلےاﷲ رب العالمین کی حمد و ثنا کی پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود شریف بھیجا، پھر اپنےلئےد ُعا کی تو امام الانبیا رسول ِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا ! اﷲ سےمانگو ضرور دئیےجائو گے، اﷲ سےمانگو ضرور دئیےجائو گے۔ ترمذی
٭ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا ! جب تک کوئی مسلمان مجھ پر درود شریف بھیجتا رہتا ہے، اس وقت تک فرشتےاس کیلئےد ُعا ئےرحمت کرتےرہتےہیں ، اب جو چاہےکم پڑھےجو چاہےزیادہ پڑھے۔
د رود شریف کی اہمیت
اور نہ پڑھنےپر وعید:
٭ حضرت ابو ہریرہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کہتےہیں کہ، رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا ! رسوا ہو وہ آدمی جس کےسامنےمیرا نام لیا جائےاور وہ درود شریف نہ پڑھے۔ رسوا ہو وہ آدمی جس نےرمضان کا پورا مہینہ پایا اور وہ اپنےگناہ نہ بخشوا سکا ، رسوا ہو وہ آدمی جس کےسامنےاس کےماں باپ یا دونوں میں سےایک بڑھاپےکی عمر کو پہنچےاور وہ انکی خدمت کرکےجنت میں داخل نہ ہوا ۔ ترمذی
٭ حضرت کعب بن عجرہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کہتےہیں کہ،ایک روز رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے منبر لانےکا حکم دیا، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلی سیڑھی پر قدم رکھا تو فرمایا : آمین ! پھر دوسری سیڑھی پر قدم رکھا تو فرمایا : آمین ! پھر تیسری سیڑھی پر قدم رکھا تو فرمایا : آمین !خطبہ سےفارغ ہونےکےبعدجب آپ صلی اللہ علیہ وسلم منبر سےنیچےتشریف لائےتو صحابہ اکرام رضی اﷲ تعالیٰ عنہ نےعرض کیا :آج آپ سےایسی بات سنی جو اس سےپہلےنہیں سنی تھی ۔رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا :جبریل علیہ السلام تشریف لائےاورکہا ہلاکت ہے اس آدمی کیلئےجس نےرمضان کا پورا مہینہ پایا اور وہ اپنےگناہ نہ بخشوا سکا ۔میں نےجواب میں کہا :آمین ۔پھر جب میں نےدوسری سیڑھی پر قدم رکھا تو جبریل علیہ السلام نےکہا :ہلاکت ہو اس آدمی کیلئےجس کےسامنےآپ کا نام لیا جائےاور وہ درود شریف نہ پڑھے۔میں نےجواب میں کہا :آمین ۔پھر جب میں نےتیسری سیڑھی پر قدم رکھا ،تو جبریل علیہ السلام نےکہا :ہلاکت ہو اس آدمی کیلئےجس کےسامنےاس کےماں باپ یا دونوں میں سےایک بڑھاپےکی عمر کو پہنچےاور وہ انکی خدمت کرکےجنت حاصل نہ کرے ۔میں نےجواب میں کہا :آمین ۔ حاکم
٭ حضرت علی رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کہتےہیں کہ، رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا : جس کےسامنےمیرا نام کیا جائےاور وہ درود شریف نہ پڑھےوہ بخیل ہے۔ ترمذی
٭ حضرت ابو ہریرہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کہتےہیں کہ، رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا :جس مجلس میں لوگ اﷲ کا ذکر کریں اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود شریف نہ پڑھیں ، وہ مجلس قیامت کےدن ان لوگوں کیلئےباعث ِ حسرت ہوگی خواہ وہ نیک اعمال کےبدلےجنت میں ہی کیوں نہ چلےجائیں ۔ احمد ، ابن ِ حبان ، حاکم
٭ حضرت عبد اﷲ بن عباس رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کہتےہیں کہ، رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا :جو مجھ پر درود شریف پڑھنا بھول گیا ، اس نےجنت کا راستہ کھودیا ۔ ابنِ ماجہ
٭ حضرت انس رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کہتےہیں کہ، رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا : جب تک نبی کریم پر درود شریف نہ پڑھا جائے ، کوئی د ُ عا قبول نہیں کی جاتی ۔ رواہ الدیلمی
٭ حضرت عمر بن خطاب رضی اﷲ تعالیٰ عنہ فرماتےہیں: جب تک رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود شریف نہ پڑھا جائے،آدمی کی د ُعا زمین و آسمان کےدرمیان لٹکتی رہتی ہے۔ ترمذی
نبی کریم امامُ الانبیا،محمد مصطفےاحمدِ مجتبیٰ صلی اللہ علیہ وسلم سےثابت شدہ درود شریف کےالفاظ
٭ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰی اٰل ِمُحَمَّدٍ کَمَا صَلَّیتَ عَلٰی اِبرَاھِیمَ وَعَلٰی اٰلِ اِبرَاھِیمَ اِنَّکَ حَمِید’‘ مَّجِید’‘ ۔ اَللّٰھُمَّ بَارِک عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰی اٰل ِمُحَمَّدٍ کَمَا بَارَکتَ عَلٰی اِبرَاھِیمَ وَعَلٰی اٰلِ اِبرَاھِیمَ اِنَّکَ حَمِید’‘ مَّجِید’‘ ۔
ترجمہ: اِلٰہی ! رحم و کرم فرما! محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر اورمحمد صلی اللہ علیہ وسلم کی آل پر ،جس طرح آپ نےرحم و کرم فرمایا ، ابراھیم (علیہ السلام) پر اور ابراھیم (علیہ السلام) کی آل پر ، بیشک آپ ہیں تعریف کےلائق اور بزرگی والے۔ اےاﷲ! برکت نازل فرما ، محمدصلی اللہ علیہ وسلم پر اور محمدصلی اللہ علیہ وسلم کی آل پر ،جس طرح آپ نےبرکت نازل کی ،ابراھیم (علیہ السلام) پر اور ابراھیم (علیہ السلام) کی آل پر ، بیشک آپ ہیں تعریف کےلائق اور بزرگی والے۔ بخاری شریف
٭ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰی اَزوَاجِہ وَ ذُرِّ یَّتِہ کَمَاصَلَّیتَ عَلٰی اٰلِ اِبرَاھِیمَ وَ بَارِک عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰی اَزوَاجِہ وَ ذُرِّ یَّتِہ کَمَا بَارَکتَ عَلٰی اٰلِ اِبرَاھِیمَ اِنَّکَ حَمِید’‘ مَّجِید’‘۔
ترجمہ: اِلٰہی ! محمدصلی اللہ علیہ وسلم پر اوران کی ازواج ِ مطہرات اور ان کی اولاد پراس طرح آپ رحم و کرم فرماجس طرح تو نےابراھیم (علیہ السلام) پر درود بھیجا۔اور اِلٰہی ! محمدصلی اللہ علیہ وسلم پر اوران کی ازواج ِ مطہرات اور ان کی اولاد پراس طرح برکتیں نازل فرما ، جس طرح تو نےبرکتیں نازل کی، ابراھیم (علیہ السلام) پر۔ بیشک آپ ہیں تعریف کےلائق اور بزرگی والے۔ بخاری ، مسلم ابو داود ، نسائی
٭ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدِ نِ النَّبِیِّ وَ اَزوَاجِہ اُمَّھَاتِ المُومِنِینَ وَ ذُرِّ یَّتِہ وَ اَھلِ بَیتِہ کَمَاصَلَّیتَ عَلٰی اٰلِ اِبرَاھِیمَ اِنَّکَ حَمِید’‘ مَّجِید’‘ ٠
ترجمہ: اِلٰہی ! محمدصلی اللہ علیہ وسلم پر اوران کی ازواج ِ مطہرات امہات المومنین اور ان کی اولاد و اھل بیت پراس طرح آپ رحم و کرم فرماجس طرح تو نےآل ِ ابراھیم (علیہ السلام) پر درود بھیجا۔ بیشک آپ ہیں تعریف کےلائق اور بزرگی والے۔ سنن ابو داود
٭ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ عَبدِکَ وَ رَسُولِکَ کَمَا صَلَّیتَ عَلٰی اٰلِ اِبرَاھِیمَ وَ بَارِک عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰی اٰل ِمُحَمَّدٍ کَمَا بَارَکتَ عَلٰی اِبرَاھِیمَ ٠
ترجمہ: اِلٰہی !اپنےبندےاور اپنےرسول محمدصلی اللہ علیہ وسلم پر اس طرح رحمتیں نازل فرمایا ،جس طرح تو نےابراھیم (علیہ السلام) پر اور ان کی آل پر نازل فرمائیں،محمدصلی اللہ علیہ وسلم پر اور آل ِ محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر ،اسی طرح برکتیں نازل فرما، جس طرح تو نےابراھیم (علیہ السلام) پر نازل فرمائیں بخاری شریف،سنن نسائی ، مسند احمد
٭ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدِ نِ النَّبِیِّ الا ُمِّی وَ عَلٰی اٰل ِمُحَمَّدٍ کَمَا صَلَّیتَ عَلٰی اِبرَاھِیمَ وَعَلٰی اٰلِ اِبرَاھِیمَ وَ بَارِک عَلٰی مُحَمَّدِ نِ النَّبِیِّ الا ُمِّی وَ عَلٰی اٰل ِمُحَمَّدٍ کَمَا بَارَکتَ عَلٰی اِبرَاھِیمَ وَعَلٰی اٰلِ اِبرَاھِیمَ اِنَّکَ حَمِید’‘ مَّجِید’‘ ۔
ترجمہ: اِلٰہی ! رحم و کرم فرما!اُمّی نبی محمدصلی اللہ علیہ وسلم پر اورمحمدصلی اللہ علیہ وسلم کی آل پر ،جس طرح آپ نےرحم و کرم فرمایا ، ابراھیم (علیہ السلام) پر اور ابراھیم (علیہ السلام) کی آل پر ، اےاﷲ! برکت نازل فرما ، اُمّی نبی محمدصلی اللہ علیہ وسلم پر اور محمدصلی اللہ علیہ وسلم کی آل پر ،جس طرح آپ نےبرکت نازل کی ،ابراھیم (علیہ السلام) پر اور ابراھیم (علیہ السلام) کی آل پر ، بیشک آپ ہیں تعریف کےلائق اور بزرگی والے۔ مسند احمد ، سنن دارقطنی ، مستدرک حاکم
٭ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ عَبدِکَ وَ رَسُولِکَ وَ صَلِّ عَلَی المُو مِنِینَ وَ المُومِنَاتِ وَالمُسلِمِینَ وَ المُسلِمَاتِ ٠
ترجمہ: اِلٰہی !اپنےبندےاور اپنےرسول محمدصلی اللہ علیہ وسلم پر رحمتیں نازل فرمایا ، اور رحم و کرم فرما ،مومنین و مومنات پر اور مسلمین و مسلیمات پر ۔ صحیح ابن حبان
٭ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَ عَلٰی اٰل ِمُحَمَّدٍ ٠
ترجمہ: اِلٰہی ! رحم و کرم فرما! محمدصلی اللہ علیہ وسلم پر اور محمدصلی اللہ علیہ وسلم کی آل پر ۔ نسائی شریف
 
  • Like
Reactions: nrbhayo
Top