ذرا پھر سے کہنا

  • Work-from-home

Princess Mahi

Newbie
Dec 19, 2009
6,698
2,761
0
ذرا پھر سے کہنا

ملے کیسے صدیوں کی پیاس اور پانی ، ذرا پھر سے کہنا
بڑی دلربا ہے یہ ساری کہانی ، ذرا پھر سے کہنا

کہاں سے چلا تھا جدائی کا سایا ، نہیں دیکھ پایا
کہ راستے میں تھی آنسوؤں کی روانی ، ذرا پھر سے کہنا

ہوا یہ خبر تو سناتی رہی ، میں سنتا رہوں
بدلنے کو ہے اب یہ موسم یہ خزانی ، ذرا پھر سے کہنا

مُکر جانے والے کبھی زندگی میں، خوشی پھر نا پائے
یونہی ختم کر لے ، چلو یہ کہانی ، ذرا پھر سے کہنا

سمے کے سمندر ! کہا تو نے جو بھی ، سنا ، پر نا سمجھے
جوانی کی ندی ، میں تھا تیز پانی ،ذرا پھر سے کہناا
 
  • Like
Reactions: nrbhayo
Top