(رضا کے عنوان "بندۂ کامل" سے اقتباس)

  • Work-from-home

Mahen

Alhamdulillah
VIP
Jun 9, 2012
21,845
16,877
1,313
laнore

کبھی کبھی"خیالوں کی"باتوں کی" بازاروں کی" کتابوں کی" خوابوں کی" راہوں میں ایسے شناسا لوگ مل جاتے ہیں، کہ جنہیں دیکھ کر ہم روایتی میل ملاپ یا سلام دعا کر کے آگے بڑھ جاتے ہیں، لیکن کیھی کبھی انہیں راہوں پر ایسے انسانوں سے واسطہ پڑتا ہے، جو انتہائی نظر کیلیۓ پر کشش ہوتے ہیں۔ اور وہ کسی نہ کسی طرح آنکھوں کیطرح دل میں بھی گھل مل جاتے ہیں۔ لیکن یہ کفیت بس اچھے یا بڑے لوگوں کیلیۓ نہیں ہوتی، بلکہ بلا تفریق سب کیلیۓ ہی یکساں ہوتی ہے، بس فرق دیکھنے والے کی نگاہ میں ہوتا ہے،
جیسی پاک نگاہ ہو گی، اتنی ہی پاک آرزوئیں، اتنی ہی پاک تلاش،
جیسی بری نگاہ ہو گی،ویسی ہی خواہشیں، ویسیی ہی تلاش،
لیکن ہر کوئی کسی نہ کسی کی تلاش میں ضرور ہے، کوئی رزق کی، کوئی ہمسفر کی، کوئی دنیا کا طالب، کوئی دین کا،سب ہی تلاش میں ہیں، اسی لیۓ سفر میں ہیں، اسی لیۓ راہوں میں ہین، لیکن ان سب راہوں میں موجود اک راہ ایسی بھی ہے،
حہاں روشنیاں ہی روشنیاں ہیں، جہاں رحمتیں ہی رحمتیں ہے، جہاں نعمتیں ہی نعمتیں ہیں، جہاں آسانیاں ہی آسانیاں ہیں۔
جن پر اگر انسان چلے، تو بندگی مل جاۓ، بندہ چلے تو، بندۂ کامل ہو جاۓ، بندۂ کامل چلے تو ولی ہو جاۓ، ولی چلے تو ولئ کامل ہو جاۓ، ولئ کامل چلے تو قلندر، غوث، ابدال، اور نجانے کیا سے کیا ہو جاۓ۔ یعنی یہ منزلوں کی راہ ہے ایسی، جس پر کوئی سٹاپ، کوئی توقف نہیں۔ بس چلتے جاؤں، اور قریب سے قریب تر ہوتے جاؤں۔ لیکن یاد رہے، پہلی منزل ہے بندگي، اور بندگی کا مواد ہے یقین، جتنا کامل یقین، اتنی کامل بندگی، بس یقین الہی سے اتنے بھرپور ہو جاؤ، کہ "بندۂ کامل" ہو جاؤ۔

(رضا کے عنوان "بندۂ کامل" سے اقتباس)
 
Top