رات کا غالباً آخری تھا پہر
مجھ سے تنہا ستارہ یوں گویا ہوا
۔" ہمنشین! الوداع!۔۔
مجھ کو نیند آ گئی
تم بھی سو جاو جا کر کہیں
کل ملیں گے یہیں"۔
یہ سن کر میں ہلکا سا مسکا دیا
اس کو بتلا دیا
۔" جانے والے یہاں لوٹتے ہی نہیں
تم نہ آو گے کل
مجھ کو یہ ہے یقیں"۔
میری یہ بات سن کر وہ رک سا گیا
اور کہنے لگا
۔" تم سے وعدہ کروں۔۔۔
پھر نہ پورا کروں۔۔۔
ایسا ممکن نہیں۔
سن میرے ہم نشیں!۔۔۔۔۔
میں تو انساں نہیں
میں تو انساں نہیں"۔