پانچ سال بعد میری آمد ہوئی تھی میں لاہور کلمہ چوک ڈائیو کے ٹرمینل کی انتظار گاہ میں بیٹھا تھا
دائیں جانب ٹی وی پر جیو نیوز چل رہا تھا وہ دیکھنا شروع کیا
نیوز اینکر پرجوش لہجے میں گویا تھا
"جیو بینر کے تحت پاکستان میں ریلیز ہونے والی بھارتی فلم بے شرم نے ریکارڈ وڑ بزنس کیا ہے چلیں اسی بارے ہم شائقین سے بات کرتے ہیں۔"
نیوز اینکر کی آواز سن کر جیو نیوز کے نمائندے نے جو کہ سینما کے باہر ہی کھڑا تھا اور فلم ختم ہوئی تھی لوگ دیکھ کر باہر نکل رہے تھے حکم کی تعمیل شروع کی
اسلام علیکم۔۔اینکر نے ایک فیشن ایبل لڑکی کےسامنے مائیک کیا
وعلیکم السلام ۔۔لڑکی نے جواب دیا
کیسی لگی فلم؟نمائندے نے پہلا سوال کیا
بہت اچھی تھی بہت مزہ آیا ہیرو کی پرفارمنس یادگار تھی۔۔لڑکی کے چہرے سے خوشی عیاں تھی
آپ کیا سمجھتی ہیں کہ پاکستان میں مزید بھارتی فلمیں ریلیز ہونی چاہیے؟ نمائندے نے سوال کیا
جی بالکل! جس طرح کے ہمارے ملک کے حالات ہیں بم دھماکے ہیں،مہنگائی ہیں ٹینشن ہیں۔۔اس قسم کی فلموں سے اچھی تفریح ہو جاتی ہے تھوڑا سکون مل جاتا ہے۔۔۔۔لڑکی نے جواب دیا
میں جو اب تک اس بات کو روٹین کی بات لے رہا تھا جیسے ہی لڑکی نے کہا سکون مل جاتا ہے میں نے تاسف سے سر ہلایا فورا میرے دماغ میں قرآن کی آیت آئی
الا بذکر اللہ لتطمئن القلوب
دلوں کا سکون تو اللہ کی یاد میں ہی ہے
میں یہی سوچتا رہا کہ دل اور دنیا بنانے والا جب کہہ رہا ہے کہ سکون تو میری یاد میں ہے ہم جاہل انسان کن چیزوں میں سکون ڈھونڈھ رہے ہیں۔