کل موڈ بہت ہی اچھا تھا، سوچا کچھ ویب سرفنگ کرتے ہیں، اچانک ایک لنک نظر ایا، دل نے سوچا چیک کرتے ہے، یہ کونسی بے حسی کی داستان ہے، لنک کھلا، بس پھر کیا گم صم سا ہوگیا، دو انسوں کے قطرے انکھوں سے بہتے ہویے چہرے پر اگئے، ہمارا پاکستان، ہم سب کا پاکستان، بس ان دو بھائیوں کا نہیں جنکو جانوروں کی طرح سرعام ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ سیلاب تو آینگے، زلزلے بھی ہونگے، کیونکہ اللہ تعالی انفرادی گناہ شاید معاف کردے، لیکن کسی قوم کے اجتماعی گناہ کبھی معاف نہیں کرتا، سب سے عجیب بات وہاں پرموجود لوگ تھے، کیا ان میں سے کوئی بھی انسان نہیں تھا، کیاسب درندے تھے، کیا ان سب نے اللہ کوجواب نہیں دینا، کیا انہوں نےمرنا نہیں ہے۔
کل پرسوںایک جریدے میں ایک مضمون کامطالعہ کررہا تھا، جسمیں مصنف لکھتا کہ افعانستان کے خلاف امریکہ کا ساتھدیتے ہوئے مشرف نے سب سے پہلے پاکستان کا نعرہ لگایا تھا۔ ہم یہ سمجھتےہیںکہ شاید لال مسجد کی تباہی کے وقت بھی اس نے یہی نعرہ لگایا تھا، اور چند دہشت گردوں کی وجہ سے سینکڑوں معصوموں کی جان لے لی تھی، حالانکہ دنیامیں ایسا کونسا ملک ہے جس نے دہشت گردوں کو وہاں مخفوظ راستہ نہیں دیا جہاں اس کے اپنے شہریوں کی زندگی خطرے میں ہو،لیکن ہمارے جنرل صاحب نے نعرہ لگایا تھا، اور پھر ساری افات نے بھی وہی نعرہ لگایا، زلزلے نے، دہشت گردی کی لہر نے، معاشی تباہی نے اور اب پانی نے۔ سب سے پہلے پاکستان۔ اللہ تعالی اجتماعی غلطیاں معاف نہیں کرتا۔
اب جوکچھ سیالکوٹ میں ہوا، کیا وہ اجتماعی غلطی نہیں، کیا ہم سب گنہگار نہیں ہے، لوگ بولتے ہیں پنجاب کی حکومت کا پول کھل گیا، ارے یار وہ شہباز شریف بیچارہ تو سینکڑوں میل کے فاصلے پر بیٹھا تھا، گناہ تو ہمارا اور اپکا ہے، گناہ تو عوام کا ہے، گناہ تو ان لوگوں کا ہے جووہاں کھڑے ہو کر ہو ہا کرتے رہے، اور تماشا دیکھتے رہے، کہ وہ بھول گئے تھے، کہ ان دو بھائیوں کی جگہ وہ بھی توہوسکتے تھے، ان کے بھائی اور بیٹے بھی تو ہوسکتے تھے، مگر شاید وہاں کوئی مرد ہی نہیں تھا۔ اب اگر زمین سے پانی نکلے یا اسمان سے اگ برسے ، یا پھر پہاڑ اس قوم کو کچل دیں تو قصور کس کا؟؟؟؟
kinza.
کل پرسوںایک جریدے میں ایک مضمون کامطالعہ کررہا تھا، جسمیں مصنف لکھتا کہ افعانستان کے خلاف امریکہ کا ساتھدیتے ہوئے مشرف نے سب سے پہلے پاکستان کا نعرہ لگایا تھا۔ ہم یہ سمجھتےہیںکہ شاید لال مسجد کی تباہی کے وقت بھی اس نے یہی نعرہ لگایا تھا، اور چند دہشت گردوں کی وجہ سے سینکڑوں معصوموں کی جان لے لی تھی، حالانکہ دنیامیں ایسا کونسا ملک ہے جس نے دہشت گردوں کو وہاں مخفوظ راستہ نہیں دیا جہاں اس کے اپنے شہریوں کی زندگی خطرے میں ہو،لیکن ہمارے جنرل صاحب نے نعرہ لگایا تھا، اور پھر ساری افات نے بھی وہی نعرہ لگایا، زلزلے نے، دہشت گردی کی لہر نے، معاشی تباہی نے اور اب پانی نے۔ سب سے پہلے پاکستان۔ اللہ تعالی اجتماعی غلطیاں معاف نہیں کرتا۔
اب جوکچھ سیالکوٹ میں ہوا، کیا وہ اجتماعی غلطی نہیں، کیا ہم سب گنہگار نہیں ہے، لوگ بولتے ہیں پنجاب کی حکومت کا پول کھل گیا، ارے یار وہ شہباز شریف بیچارہ تو سینکڑوں میل کے فاصلے پر بیٹھا تھا، گناہ تو ہمارا اور اپکا ہے، گناہ تو عوام کا ہے، گناہ تو ان لوگوں کا ہے جووہاں کھڑے ہو کر ہو ہا کرتے رہے، اور تماشا دیکھتے رہے، کہ وہ بھول گئے تھے، کہ ان دو بھائیوں کی جگہ وہ بھی توہوسکتے تھے، ان کے بھائی اور بیٹے بھی تو ہوسکتے تھے، مگر شاید وہاں کوئی مرد ہی نہیں تھا۔ اب اگر زمین سے پانی نکلے یا اسمان سے اگ برسے ، یا پھر پہاڑ اس قوم کو کچل دیں تو قصور کس کا؟؟؟؟
kinza.