عدلیہ کی بحالی

  • Work-from-home

*Nazar

Newbie
Oct 13, 2008
579
271
0
35
Lahore

بسم اللہ الرحمن الرحیم
السلام علیکم دوستو!۔
سابق آرمی چیف اور صدر مملکت کی جانب سے عدلیہ پر شب خون مارے جانے کے خلاف وکلاء کی تحریک بالآخر اپنے منطقی انجام کو پہنچی اور موجودہ وزیراعظم جناب یوسف رضا گیلانی نے سخت عوامی دباؤ کے بعد، چیف جسٹس آف پاکستان جناب افتخار محمد چودھری کو ان کے اصل عہدے پر بحال کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

یہ کہنا سو فیصد درست ہوگا کہ آج پاکستان کی تاریخ میں ایک اور سنہرا باب رقم ہوا۔ ۳ نومبر ۲۰۰۷ کو سابق آرمی چیف اور صدر مملکت کی جانب سے لگائی جانے والی غیر آئینی ایمرجنسی کے خلاف وکلاء نے عدلیہ کی آزادی کی جس عظیم تحریک کا آغاز کیا، وہ آج اپنے کامیاب منطقی انجام کو پہنچی۔ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار کسی آمر کی جانب سے کیے جانے والے غیر آئینی اقدامات کو بڑے عوامی دباؤ پر حکومتِ وقت نے واپس کردیا ہے۔ یہ یقیناً پاکستانی عوام کی ایک یادگار اور شاندار فتح ہے۔

گزشتہ دو سالوں سے جاری وکلاء کی اس تحریک نے کئی اتار چڑھاؤ دیکھے۔ وکلاء کی اس تحریک میں ۱۲ مئی ۲۰۰۷ جیسا خوفناک دن بھی آیا اور ۱۸ فروری ۲۰۰۸ کی خوفناک رات بھی۔ اس تحریک میں شامل لوگوں نے ڈنڈے کھائے، لاٹھیاں کھائیں، جوتے کھائے، آنسو گیس کی بھرپور شیلنگ برداشت کی۔ تحریک میں شامل لوگوں کے روڈ پر کپڑے پھاڑ دیے گئے تو کسی کا سر پھوڑ دیا گیا لیکن اس تحریک میں شامل مضبوط ارادہ والے لوگوں کے قدم کبھی نہ ڈگمگائے۔ انہوں نے کبھی بھی کامیابی کے اس عظیم سفر میں پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس تحریک کی عوامی طاقت بڑھتی چلی گئی۔ یہی وجہ ہے کہ اس تحریک نے پہلے دن سے ہی اپنی کامیابی کی بنیاد رکھ دی۔ وکلاء کی تحریک نے نہ صرف آزاد عدلیہ کے قیام کی ایک مثال قائم کی بلکہ یہ بات بھی ثابت کردی کہ طاقت کا اصل سرچشمہ عوام ہی ہیں۔

عدلیہ بحالی کی اس بے مثال تحریک کی کامیابی میں نہ صرف وکلاء، میڈیا، سیاسی جماعتیں بلکہ انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ اور وہ تمام لوگ اس عظیم اور یادگار کی کامیابی پر مبارک باد کے مستحق ہیں کہ جنہوں نے اس تحریک آزادی میں نہ صرف عملی حصہ لیا بلکہ باطل کے خلاف حق کی اس جنگ کے شہ سواروں کو اپنی دعاؤں میں یاد رکھا۔
 
  • Like
Reactions: nrbhayo
Top