مجھے یادوں سے نفرت ہے

  • Work-from-home

Untamed-Heart

❤HEART❤
Hot Shot
Sep 21, 2015
23,621
7,455
1,113
مجھے یادوں سے نفرت ہے
مجھے باتوں سے نفرت ہے
سبھی دعووں سے نفرت ہے
قسم وعدوں سے نفرت ہے

ہر اس لمحے سے نفرت ہے
جو تیری یاد میں گذرے
ہر اس خواہش سے نفرت ہے
جو تیری چاہ میں ابھرے
ہر اس آنسو سے نفرت ہے
جو تیرے غم میں بہتا ہے
مجھے اس دل سے نفرت ہے
جو تیرے درد سہتا ہے
اور
جو سارے درد سہہ کر بھی
ابھی تک کیوں دھڑکتا ہے

مجھے نفرت دلیلوں سے, جوازوں سے, حوالوں سے
مجھے نفرت مثالوں سے, جوابوں سے, سوالوں سے
ضوابط اور اصولوں سے
یہ سب جھوٹے دلاسے ہیں
یہ سب ہیں کھوٹ نیت کا

مجھے نفرت اناؤں سے, خطاؤں سے, جفاؤں سے
مجھے نفرت دعاؤں سے, وفاؤں سے, صداؤں سے
مجھے مقہور رہنا ہے, مجھے مجبور رہنا ہے
مجھے نفرت اجالوں سے, گھٹاؤں سے, ہواؤں سے
مجھے تاریکیاں دے دو, مجھے محبوس رہنا ہے,
مجھے بارش سے نفرت ہے
کہ عادت تشنگی کی ہے
بہاروں سے بھی نفرت ہے
کہ میرے دل کے آنگن میں
خزاں کےبعد پھر سے اک خزاں کا دور آتا ہے,
وہی سورج, وہی ہے چاند
میری روشن محبت کے , کبھی جو استعارے تھے
مجھے ان سب سے نفرت ہے, مجھے یوں تونے گہنایا,
مجھے نفرت ہے محفل سے, تکلم سے, تبسم سے,
مجھے تنہائیاں دے دو, مجھے خاموش رہنا ہے

مجھے نفرت بصارت سے, جو تیری دید کی پیاسی
مجھے نفرت سماعت سے, تجھے سننے کو جو ترسے
لبوں سے مجھ کو نفرت ہے, جو تیری آہ بھرتے ہیں
سبھی جذبوں سے نفرت ہے, جو تیری چاہ کرتے ہیں
مجھے نفرت ہے منزل سے, مجھے نفرت سفر سے ہے
مجھے نفرت بھٹکنے سے, تڑپنے سے, سسکنے سے,
میرا رخت سفر نفرت, مجھے پر درد رہنا ہے
مجھے آنکھوں سے نفرت ہے
یہ تیرے خواب جب دیکھیں
مجھے خوابوں سے نفرت ہے
گر ان میں تو نظر آۓ
مجھے نیندوں سے نفرت ہے
تیرے سپنے یہ لاتی ہیں
بےخوابی سے بھی نفرت ہے
ترے غم جو جگاتی ہے

سبھی گیتوں سے نفرت ہے
جو تیرے سنگ گاۓ تھے
سبھی شعروں سے نفرت ہے
کبھی تجھ کو سناۓ تھے
مجھے رنگوں سے نفرت تھے
جو تجھ سنگ جھلملاۓ تھے
مجھے محلوں سے نفرت ہے
جو خوابوں میں سجاۓ تھے
ادھورے پن سے نفرت ہے
مجھے لفظوں سےنفرت ہے
جو میرا درد کہتے ہیں
غزل, نظموں سےنفرت ہے
جو تیرا نام نہ لے کر
تیرےخاطر ہی بنتے ہیں

مجھے اب خود سے نفرت ہے
کیوں تیرا منتظر ہوں
محبت سے بھی نفرت ہے
کہ جو میں تجھ سے کر بیٹھا
مجھے جینے سے نفرت ہے
ہجر کی تلخیوں کا زہر
اب پینےسےنفرت ہے
مجھے اب خود سےنفرت ہے
مجھے جینے سے نفرت ہے
1600846392685.png
 
  • Like
Reactions: ROHAAN

Elephent

Active Member
Apr 19, 2019
495
236
93
مجھے یادوں سے نفرت ہے
مجھے باتوں سے نفرت ہے
سبھی دعووں سے نفرت ہے
قسم وعدوں سے نفرت ہے

ہر اس لمحے سے نفرت ہے
جو تیری یاد میں گذرے
ہر اس خواہش سے نفرت ہے
جو تیری چاہ میں ابھرے
ہر اس آنسو سے نفرت ہے
جو تیرے غم میں بہتا ہے
مجھے اس دل سے نفرت ہے
جو تیرے درد سہتا ہے
اور
جو سارے درد سہہ کر بھی
ابھی تک کیوں دھڑکتا ہے

مجھے نفرت دلیلوں سے, جوازوں سے, حوالوں سے
مجھے نفرت مثالوں سے, جوابوں سے, سوالوں سے
ضوابط اور اصولوں سے
یہ سب جھوٹے دلاسے ہیں
یہ سب ہیں کھوٹ نیت کا

مجھے نفرت اناؤں سے, خطاؤں سے, جفاؤں سے
مجھے نفرت دعاؤں سے, وفاؤں سے, صداؤں سے
مجھے مقہور رہنا ہے, مجھے مجبور رہنا ہے
مجھے نفرت اجالوں سے, گھٹاؤں سے, ہواؤں سے
مجھے تاریکیاں دے دو, مجھے محبوس رہنا ہے,
مجھے بارش سے نفرت ہے
کہ عادت تشنگی کی ہے
بہاروں سے بھی نفرت ہے
کہ میرے دل کے آنگن میں
خزاں کےبعد پھر سے اک خزاں کا دور آتا ہے,
وہی سورج, وہی ہے چاند
میری روشن محبت کے , کبھی جو استعارے تھے
مجھے ان سب سے نفرت ہے, مجھے یوں تونے گہنایا,
مجھے نفرت ہے محفل سے, تکلم سے, تبسم سے,
مجھے تنہائیاں دے دو, مجھے خاموش رہنا ہے

مجھے نفرت بصارت سے, جو تیری دید کی پیاسی
مجھے نفرت سماعت سے, تجھے سننے کو جو ترسے
لبوں سے مجھ کو نفرت ہے, جو تیری آہ بھرتے ہیں
سبھی جذبوں سے نفرت ہے, جو تیری چاہ کرتے ہیں
مجھے نفرت ہے منزل سے, مجھے نفرت سفر سے ہے
مجھے نفرت بھٹکنے سے, تڑپنے سے, سسکنے سے,
میرا رخت سفر نفرت, مجھے پر درد رہنا ہے
مجھے آنکھوں سے نفرت ہے
یہ تیرے خواب جب دیکھیں
مجھے خوابوں سے نفرت ہے
گر ان میں تو نظر آۓ
مجھے نیندوں سے نفرت ہے
تیرے سپنے یہ لاتی ہیں
بےخوابی سے بھی نفرت ہے
ترے غم جو جگاتی ہے

سبھی گیتوں سے نفرت ہے
جو تیرے سنگ گاۓ تھے
سبھی شعروں سے نفرت ہے
کبھی تجھ کو سناۓ تھے
مجھے رنگوں سے نفرت تھے
جو تجھ سنگ جھلملاۓ تھے
مجھے محلوں سے نفرت ہے
جو خوابوں میں سجاۓ تھے
ادھورے پن سے نفرت ہے
مجھے لفظوں سےنفرت ہے
جو میرا درد کہتے ہیں
غزل, نظموں سےنفرت ہے
جو تیرا نام نہ لے کر
تیرےخاطر ہی بنتے ہیں

مجھے اب خود سے نفرت ہے
کیوں تیرا منتظر ہوں
محبت سے بھی نفرت ہے
کہ جو میں تجھ سے کر بیٹھا
مجھے جینے سے نفرت ہے
ہجر کی تلخیوں کا زہر
اب پینےسےنفرت ہے
مجھے اب خود سےنفرت ہے
مجھے جینے سے نفرت ہے
View attachment 114226
تیرے عشق میں سزا کاٹ کر ہمیں
تعلقاتی الفاظوں سے نفرت ہونے لگی
 
  • Like
Reactions: Untamed-Heart

Untamed-Heart

❤HEART❤
Hot Shot
Sep 21, 2015
23,621
7,455
1,113
تیرے عشق میں سزا کاٹ کر ہمیں
تعلقاتی الفاظوں سے نفرت ہونے لگی
یہ کیسی سزا ہے
نیا جو ملا ہے
وہ اچھا ہے شاید
پرانا بُرا ہے
 

ROHAAN

TM Star
Aug 14, 2016
1,795
929
613
مجھے یادوں سے نفرت ہے
مجھے باتوں سے نفرت ہے
سبھی دعووں سے نفرت ہے
قسم وعدوں سے نفرت ہے

ہر اس لمحے سے نفرت ہے
جو تیری یاد میں گذرے
ہر اس خواہش سے نفرت ہے
جو تیری چاہ میں ابھرے
ہر اس آنسو سے نفرت ہے
جو تیرے غم میں بہتا ہے
مجھے اس دل سے نفرت ہے
جو تیرے درد سہتا ہے
اور
جو سارے درد سہہ کر بھی
ابھی تک کیوں دھڑکتا ہے

مجھے نفرت دلیلوں سے, جوازوں سے, حوالوں سے
مجھے نفرت مثالوں سے, جوابوں سے, سوالوں سے
ضوابط اور اصولوں سے
یہ سب جھوٹے دلاسے ہیں
یہ سب ہیں کھوٹ نیت کا

مجھے نفرت اناؤں سے, خطاؤں سے, جفاؤں سے
مجھے نفرت دعاؤں سے, وفاؤں سے, صداؤں سے
مجھے مقہور رہنا ہے, مجھے مجبور رہنا ہے
مجھے نفرت اجالوں سے, گھٹاؤں سے, ہواؤں سے
مجھے تاریکیاں دے دو, مجھے محبوس رہنا ہے,
مجھے بارش سے نفرت ہے
کہ عادت تشنگی کی ہے
بہاروں سے بھی نفرت ہے
کہ میرے دل کے آنگن میں
خزاں کےبعد پھر سے اک خزاں کا دور آتا ہے,
وہی سورج, وہی ہے چاند
میری روشن محبت کے , کبھی جو استعارے تھے
مجھے ان سب سے نفرت ہے, مجھے یوں تونے گہنایا,
مجھے نفرت ہے محفل سے, تکلم سے, تبسم سے,
مجھے تنہائیاں دے دو, مجھے خاموش رہنا ہے

مجھے نفرت بصارت سے, جو تیری دید کی پیاسی
مجھے نفرت سماعت سے, تجھے سننے کو جو ترسے
لبوں سے مجھ کو نفرت ہے, جو تیری آہ بھرتے ہیں
سبھی جذبوں سے نفرت ہے, جو تیری چاہ کرتے ہیں
مجھے نفرت ہے منزل سے, مجھے نفرت سفر سے ہے
مجھے نفرت بھٹکنے سے, تڑپنے سے, سسکنے سے,
میرا رخت سفر نفرت, مجھے پر درد رہنا ہے
مجھے آنکھوں سے نفرت ہے
یہ تیرے خواب جب دیکھیں
مجھے خوابوں سے نفرت ہے
گر ان میں تو نظر آۓ
مجھے نیندوں سے نفرت ہے
تیرے سپنے یہ لاتی ہیں
بےخوابی سے بھی نفرت ہے
ترے غم جو جگاتی ہے

سبھی گیتوں سے نفرت ہے
جو تیرے سنگ گاۓ تھے
سبھی شعروں سے نفرت ہے
کبھی تجھ کو سناۓ تھے
مجھے رنگوں سے نفرت تھے
جو تجھ سنگ جھلملاۓ تھے
مجھے محلوں سے نفرت ہے
جو خوابوں میں سجاۓ تھے
ادھورے پن سے نفرت ہے
مجھے لفظوں سےنفرت ہے
جو میرا درد کہتے ہیں
غزل, نظموں سےنفرت ہے
جو تیرا نام نہ لے کر
تیرےخاطر ہی بنتے ہیں

مجھے اب خود سے نفرت ہے
کیوں تیرا منتظر ہوں
محبت سے بھی نفرت ہے
کہ جو میں تجھ سے کر بیٹھا
مجھے جینے سے نفرت ہے
ہجر کی تلخیوں کا زہر
اب پینےسےنفرت ہے
مجھے اب خود سےنفرت ہے
مجھے جینے سے نفرت ہے
View attachment 114226
واااااہ بہت خـــــــــوب
 
  • Like
Reactions: Untamed-Heart

Untamed-Heart

❤HEART❤
Hot Shot
Sep 21, 2015
23,621
7,455
1,113
ہم اک پرانے شخص کی خاطر
ہر ملنے والے کا دل توڑتے گئے
اور وہ نئے لوگ بھی پرانے ہی تھے
جن کو انجانا سمجھتے رہے وہ جانے پہچانے ہی تھے
 

Elephent

Active Member
Apr 19, 2019
495
236
93
مجھے نفرت ہے محفل سے, تکلم سے, تبسم سے,
مجھے تنہائیاں دے دو, مجھے خاموش رہنا ہے
most fvrt nazm
فقط خاموشی اور تنہائی سے نہیں ملتا کوئی
عشق میں سر بازار پتھر بھی کھانے پرتے ہیں
 
  • Like
Reactions: Untamed-Heart

Angela

♡~Loneliness Forever~♡
Administrator
Apr 29, 2019
6,438
2,436
513
♡~Dasht e Tanhayi~♡
فقط خاموشی اور تنہائی سے نہیں ملتا کوئی
عشق میں سر بازار پتھر بھی کھانے پرتے ہیں
اللہ بچائے اس مرض عشق سے
کہتے ہیں کہ یہ عارضہ اچھا نہیں ہوتا🤔۔
 

Elephent

Active Member
Apr 19, 2019
495
236
93
اللہ بچائے اس مرض عشق سے
کہتے ہیں کہ یہ عارضہ اچھا نہیں ہوتا🤔۔
اکیلا مرض عشق کبھی وبال جان نہیں بنتا
بس لوگوں کا اس میں بدل جانا اچھا نہیں ہوتا
 

Angela

♡~Loneliness Forever~♡
Administrator
Apr 29, 2019
6,438
2,436
513
♡~Dasht e Tanhayi~♡
اکیلا مرض عشق کبھی وبال جان نہیں بنتا
بس لوگوں کا اس میں بدل جانا اچھا نہیں ہوتا
خود مرض ہو کے مریضوں کو شفا دیتا ہے
عشق انساں کے تخیل کو ہوا دیتا ہے
کسی محفل میں نہیں ان کی نشستیں لگتیں
اپنے پہلو سے وہ جس جس کو اٹھا دیتا ہے
سیکھ لے جو بھی یہاں کارِ وفا، بے چارہ
بند مٹھی سے بھی ہر شے کو گنوا دیتا ہے
وقت اور عشق میں چھنتی ہے ازل سے گاڑھی
اک سے بگڑے جہاں دوجا بھی دغا دیتا ہے
مہرباں بن کے ملے، دشمنِ جاں بن کے ملے
ہر دو صورت میں زمانہ یہ رُلا دیتا ہے
کوئی پہلے تو کوئی بعد میں رخصت لے گا
ساتھ مجنوں کا تو صحرا ہی سدا دیتا ہے
اس سے پہلے کسی منظر میں نظر آؤں میں
اپنی نظریں ہی وہ منظر سے ہٹا دیتا ہے
کیوں نہ اس بار بھی تجھ سے ہی محبت کر لیں
جب یہی طے ہے کہ ہر ایک دغا دیتا ہے
:p @shehr-e-tanhayi
جانے قاصد کو رقابت ہے کہ احساس مرا
خط کو ترسیل سے پہلے ہی جلا دیتا ہے
میں نہیں مانتا شاعر کبھی خود کو لیکن
میرا لکھا مرے یاروں کو شفا دیتا ہے
کیوں مقدر سے یوں ناراض سبھی ہیں ابرک
یہ جو ملتے ہیں، انہیں کون ملا دیتا ہے
۔۔۔۔۔۔۔ اتباف ابرک
 

Elephent

Active Member
Apr 19, 2019
495
236
93
خود مرض ہو کے مریضوں کو شفا دیتا ہے
عشق انساں کے تخیل کو ہوا دیتا ہے
کسی محفل میں نہیں ان کی نشستیں لگتیں
اپنے پہلو سے وہ جس جس کو اٹھا دیتا ہے
سیکھ لے جو بھی یہاں کارِ وفا، بے چارہ
بند مٹھی سے بھی ہر شے کو گنوا دیتا ہے
وقت اور عشق میں چھنتی ہے ازل سے گاڑھی
اک سے بگڑے جہاں دوجا بھی دغا دیتا ہے
مہرباں بن کے ملے، دشمنِ جاں بن کے ملے
ہر دو صورت میں زمانہ یہ رُلا دیتا ہے
کوئی پہلے تو کوئی بعد میں رخصت لے گا
ساتھ مجنوں کا تو صحرا ہی سدا دیتا ہے
اس سے پہلے کسی منظر میں نظر آؤں میں
اپنی نظریں ہی وہ منظر سے ہٹا دیتا ہے
کیوں نہ اس بار بھی تجھ سے ہی محبت کر لیں
جب یہی طے ہے کہ ہر ایک دغا دیتا ہے
:p @shehr-e-tanhayi
جانے قاصد کو رقابت ہے کہ احساس مرا
خط کو ترسیل سے پہلے ہی جلا دیتا ہے
میں نہیں مانتا شاعر کبھی خود کو لیکن
میرا لکھا مرے یاروں کو شفا دیتا ہے
کیوں مقدر سے یوں ناراض سبھی ہیں ابرک
یہ جو ملتے ہیں، انہیں کون ملا دیتا ہے
۔۔۔۔۔۔۔ اتباف ابرک
ہائے تیرے عشق میں آیا ہوا وقت
آوارگی بھی ہم سے بیزار ٹھہری
 

Elephent

Active Member
Apr 19, 2019
495
236
93
اس مرض کو مرض عشق کہا کرتے ہیں
نہ دوا ہوتی ہے جس کی نہ دعا ہوتی ہے
😆
مرض عشق دل میں وباء اختیار کر گیا
اب ہر مناسب شخص سے محبت کا گماں ہوتا ہے
 
  • Like
Reactions: Untamed-Heart
Top