مرہم یا بوٹ پالش​

  • Work-from-home

Aks_

~ ʍɑno BɨLii ~
Hot Shot
Aug 2, 2012
44,916
17,651
1,113
مرہم یا بوٹ پالش​خرگوش نے شلجموں کا اچار اور مربّہ بنایا اور اسے گودام میں رکھ دیا۔ ریچھ تو تاک میں رہتا ہی تھا۔ ایک دن موقع پا کر کھڑکی کے راستے گودام میں گھُسا اور سات مرتبان چُرا کر لے گیا۔
اگلے دن جب خرگوش نے مرتبان کم دیکھے تو وہ بہت ناراض ہوا۔ وہ بہت سے کیکر کے کانٹے لایا اور چور کے انتظار میں چھُپ کر بیٹھ گیا۔
رات کے وقت ریچھ دبے پاؤں گودام میں داخل ہوا۔ اُدھر خرگوش نے جلدی سے جگہ جگہ کانٹے بکھیر دیے اور کمرے میں بیٹھ کر انتظار کرنے لگا۔
جب ریچھ مرتبان چُرا کر واپس ہوا تو اس کا پاؤں کسی کانٹے پر جا پڑا۔ ریچھ نے ایک چیخ ماری، جسے سن کر خرگوش ایک چھڑی ہاتھ میں لیے باہر کی طرف بھاگا اور اونچی آواز میں چلّانے لگا، "سانپ سانپ! میں ضرور اسے مار ڈالوں گا۔"
یہ آواز ریچھ کے کان میں پڑی۔ وہ سمجھا اسے سانپ ہی نے کاٹا ہے۔ وہ اور زور زور سے چلّانے لگا۔ خرگوش آواز سن کر ٹھہر گیا اور بولا، "یہاں کون ہے؟"
"میں ہوں بھیّا! مجھے سانپ نے کاٹ لیا ہے۔" ریچھ نے کراہتے ہوئے کہا۔
خرگوش نے پوچھا، "تم رات کو یہاں کیا کرتے پھر رہے ہو؟"
ریچھ بولا، "یہ بےکار باتوں کا وقت نہیں بھیّا! تم جا کر ڈاکٹر کو بُلا لو۔"
خرگوش نے پھر پوچھا، "پہلے بتاؤ کہ تم یہاں کیا کر رہے ہو؟"
ریچھ کراہتے ہوئے بولا، ""میں تمھاری چٹنی کے مرتبان چُرا کر لے جا رہا تھا۔ اب مہربانی کر کے تم ڈاکٹر کو بُلا لاؤ، ورنہ میں یہیں مر جاؤں گا۔"
"مر ہی جاؤ تو اچھا ہے۔" خرگوش واپس جاتے ہوئے بولا۔
ریچھ دو چار قدم ہی چلا تھا کہ اسے پھر کانٹا چبھا اور وہ چلّانے لگا، "ارے! اس نے مجھے پھر کاٹ لیا ہے۔ بھیّا تم جا کر ڈاکٹر کو بلا لو۔ میں تمھارے مرتبان تمہیں لوٹا دوں گا۔"
خرگوش نے پوچھا، "اور کیا دو گے؟"
"سات شہد کے مرتبان۔" ریچھ نے کہا۔
"اور کچھ؟"
"سات ٹماٹر کی چٹنی کے مرتبان۔"
خرگوش نے کہا، "اچھا! تم یہاں ٹھہرو۔ میں ابھی آتا ہوں۔ اگر تم اچھلتے پھرے تو وہ سانپ تمہیں پھر کاٹ لے گا۔"
خرگوش بھاگتا ہوا ریچھ کے گھر گیا اور وہاں سے ٹماٹر کی چٹنی، اچار اور شہد کے مرتبان اٹھا لایا۔ ابھی تک بےچارہ ریچھ اپنا پاؤں پکڑے زمین پر بیٹھا ہوا تھا۔ اس نے کہا، "بھیّا! میری ٹانگیں سوج رہی ہیں اور زہر سارے جسم میں پھیل گیا ہے۔"
خرگوش ایک کالی پالش کی ڈبیا اور لالٹین لے آیا۔ اس نے بہت سی پالش ریچھ کے پاؤں میں لتھیڑ دی اور بولا، "یہ سانپ کے زہر کے لیے بہترین چیز ہے۔ اب تم صبح تک بالکل ٹھیک ہو جاؤ گے۔"
ریچھ لنگڑاتا ہوا اپنے گھر کو چلا۔ خرگوش نے پھر کہا، "بھیا! جیسے ہی تم گھر پہنچو، فوراً سب مرہم چاٹ کر صاف کر دینا اور تازہ مرہم لگا لینا۔ پھر تمہیں ڈاکٹر کی بھی ضرورت نہیں پڑے گی۔"
ریچھ نے اپنے گھر جاتے ہی اپنا پاؤں چاٹ چاٹ کر صاف کیا۔ اسے بوٹ پالش بہت بد ذائقہ لگی، لیکن وہ اسے چاٹتا ہی رہا۔
پھر اس نے مرہم لگانے کے لیے ڈبیا اٹھائی۔ اس پر لکھا ہوا تھا:
"بوٹ پالش۔"
ریچھ کو اعتبار نہ آیا۔ اس نے پھر غور سے پڑھا، "بوٹ پالش۔"
وہ غسل خانے کی طرف بھاگا۔ وہاں بہت دیر تک کُلّیاں کرتا رہا، لیکن زبان کی سیاہی بہت دنوں تک نہیں چھوٹی۔

 
Top