مسلمانوں کے علمی اور فنی کارنامے

  • Work-from-home

yoursks

Always different.., Confirm
VIP
Jul 22, 2008
17,222
8,013
1,113
دعاؤں میں
مسلمانوں نے اندلس پر قابض ومتصرف ہوکر تمام ملک میں دارلعلوم ، مدارس، رصد گاہیں ، عظیم الشان کتب خانے کھول دئےے تھے، جہاں علمی تحقیقات کا ہر ایک سامان موجود ہوتا تھا، بڑے بڑے شہروں میں یونیورسٹیاں یا دارلعلوم اور چھوٹے قصبوں میں ابتدائی اور درمیانہ درجے کے مدارس تھے، قرطبہ ، اشبیلیہ ، مالقہ، سرقسطہ، ہیشونہ، جیان، طلیطلہ وغیرہ بڑے بڑے شہروں میں دارلعلوم قائم تھے، جہاں اطالیہ (اٹلی)، فرانس، جرمنی، انگلستان وغیرہ ممالک کے طلبہ اور شائقین علوم آتے اور برسوں رہ کر تعلیم پاتے تھے.... خلیفہ حکم ثانی کے عہد حکومت میں صرف قرطبہ کے کتب خانے میں چھ لاکھ کتابیں مختلف علوم و فنون کی موجود نیں اور ہر کتاب پر خلیفہ خاص کا حاشیہ تحریر تھا.... مسلمانوں نے علم ہیئت (فلکیات) میں وہ ترقی کی اور ایسے رصد خانے قائم کےے کہ تمام یورپ کو انہی کے نقش قدم پر چلنا پڑا، اصطرلاب جو رصد خانوں کی روح رواں ہے اندلس کے مسلمانوں کی ایجاد ہے، طب اور جراحی میں اندلسی مسلمانوں نے ایسی ترقی کی تھی کہ چند روز گزشتہ تک تمام یورپ انہی کی کتابوں سے فیض اٹھاتا تھا۔
 
Top