میری آنکھیں خریدو گے؟
بہت مجبور حالت میں۔۔۔ مجھے نیلام کرنا ہیں۔۔۔
کوئی مجھ سے نقد لے لے۔۔۔
میں تھوڑے دام لے لوں گی۔
جو دے دے پہلی بولی تو۔
اسی کے نام کر دوں گی۔
مجھے بازار والے کہہ رہے ہیں کم عقل تاجر
سنو لوگو!۔۔۔
میں نہیں ہوں حرص کی خواہاں
نفع نقصان کی شطرنج نہیں میں کھیلنے والی
کوئی مجھ کو کہے نہ منچلی سی، بے ہنر تاجر
بتا پاوں تمہیں کیسے کہ کس تشویش میں ہوں میں۔۔۔
سنو لوگو!!!!۔
بڑی محبوب ہیں مجھ کو یہ میری نیم تر آنکھیں،
مگر اب بیچتی ہوں کہ۔۔۔
"مجھے اک خواب کا تاوان بھرنا ہے۔۔۔"
انہیں نیلام کرنا ہے۔۔۔