نعمت دینے والا نعمت سے افضل ہے

  • Work-from-home

yoursks

Always different.., Confirm
VIP
Jul 22, 2008
17,222
8,013
1,113
دعاؤں میں
نعمت دینے والا نعمت سے افضل ہے

اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں: فَاذکُرُونِی اَذکُرکُم وَاشکُرُوا لِی وَ لاَ تَکفُرُونِ (سورةُ البقرة، آیة:۲۵۱)
حکیم الامت نے اس کی یہ تفسیر فرمائی ہے کہ تم ہم کو یاد کرو اطاعت کے ساتھ، ہم تم کو یاد کریں گے عنایت کے ساتھ، اگر اطاعت نہیںہے تو سبحان اللہ بھی قبول نہیں، جماعت سے نماز ہورہی ہے اور تم الگ بیٹھ کر سبحان اللہ پڑھ رہے ہو، عورت سامنے ہے اور تم نظر بچانے کے بجائے ماشاءاللہ ماشاءاللہ کہہ رہے ہو کہ اللہ تعالیٰ نے تم کو کیا جمال دیا ہے، یہ اطاعت ہے؟ حرام نمک چکھنا جائز ہے؟ البتہ اپنی بیوی کا نمک چکھنا حلال ہے لیکن اس کی بھی اتنی محبت نہ ہو کہ قیسِ ثانی بن جاو اور اﷲ کو بھول جاو۔
مفسر عظیم علامہ آلوسی فرماتے ہیں کہ اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے اپنے ذکر کو مقدم فرمایا اور شکر کو موخر فرمایا تو اس سے تصوف کا ایک بہت بڑا مسئلہ حل ہوگیا کہ نعمتوں سے زیادہ نعمت دینے والے کو یاد کرو، جو نعمت دیکھ کر منعم سے غافل ہوجائے، مال و دولت اور نوٹوں کی گڈیاں دیکھ کر اﷲ سے غافل ہوجائے، حبِّ جاہ کی وجہ سے اﷲ سے غافل ہوجائے کہ سارا بنگلہ دیش اُس کو سلام کرے، جاہ کا نشہ ہو یا مال کا یا حسن کا اگر وہ خدا تعالیٰ سے غافل کردے تو ایسا شخص ولایتِ عظمٰی سے محروم رہے گا۔ علامہ آلوسی اس آیت کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے ذکر کو شکر پر کیوں مقدم کیا: فَاِنَّ اﷲَ تَعَالٰی قَدَّمَ ذِکرَہ عَلٰی شُکرِہ ِلاَ نَّ حَاصِلَ الذِّکرِ الاِشتِغَالُ بِالمُنعِمِ وَاِنَّ حَاصِلَ الشُّکرِ الاِشتِغَالُ بِالنِّعمَةِ
فَلاِشتِغَالُ بِالمُنعِمِ اَفضَلُ مِنَ الاِشتِغَالِ بِالنِّعمَةِ
یعنی جب نعمت دینے والے کا حکم آجائے تو نعمتوں کو چھوڑ کر نعمت دینے والے کی محبت اور اطاعت میں لگ جاﺅ، حسین و جمیل عورت سامنے آجائے، حسین و جمیل لڑکا سامنے ہو لیکن اللہ تعالیٰ کا فرمان اس وقت نہ بھولو یعنی نگاہوں کی حفاظت کرو، اگر حسین لڑکا سامنے آجائے تو یہ کہو کہ اس کا حسن و جمال اس کی بیوی کو مبارک ہو۔
 
  • Like
Reactions: nrbhayo
Top