واعظ ہے نہ زاہد ہے، ناصح ہے نہ قاتل ہے

  • Work-from-home

Guriya_Rani

❥❥ღ ☆º ❥❥SuB Ki LaAdAli GuRiYa❥❥ღ ☆º ❥❥
VIP
Oct 18, 2013
24,325
8,905
1,313
سنتے تھے وہ آئیں گے، سنتے تھے سحر ہو گی
کب جان لہو ہو گی، کب اشک گہر ہو گا
کس دن تری شنوائی، اے دیدۂ تر ہو گی
کب مہکے گی فصلِ گُل، کب بہکے گا میخانہ
کب صبحِ سخن ہو گی، کب شامِ نظر ہو گی
واعظ ہے نہ زاہد ہے، ناصح ہے نہ قاتل ہے
اب شہر میں یاروں کی، کس طرح بسر ہو گی
کب تک ابھی رہ دیکھیں، اے قامتِ جانانہ
کب حشر معیّن ہے، تجھ کو تو خبر ہو گی
فیض احمد فیض
 
Top