پان اور ذبیحہ

  • Work-from-home

Aks_

~ ʍɑno BɨLii ~
Hot Shot
Aug 2, 2012
44,916
17,651
1,113
پان اور ذبیحہ
ہمارے ہاں کے ایک بزرگ ایک روز جنیوا کے ہوٹل کے باہر کی سیر کر رہے تھے اور پان کی پچکاریاں مار رہے تھے کہ کچھ بچوں نے دیکھ لیا اور پولیس کو رپورٹ کی کہ ایک شخص خون تھوک رہا ہے۔ فورا کانسٹیبل آئے اور کہا کہ چلو ہسپتال۔ وہ بہت بھنائے اور انگریزی میں عذر کرنے لگے کہ میں تو یہ ہوں، وہ ہوں۔ مجھے تم جیل نہیں بھجوا سکتے، لیکن جنیوا کے کانسٹیبل انگریزی کیا جانیں؟ اتفاق سے ایک بھلے مانس کا گزر ادھر سے ہوا اور انہوں نے صورتحال سمجھی اور سمجھائی اور ان سے کہا کہ پانوں کی ڈبیا نکال کر انہیں دکھائیے۔ بڑی مشکل سے چھٹکارا ہوا، لیکن ہوٹل والوں نے ان کے غسل خانے کو بھی رنگین پایا تو بڑے جزبر ہوئے۔ یہاں تک تو انہوں نے برداشت کیا، لیکن ایک روز ان بزرگ کو شک ہوا کہ یہ گوشت جو ہوٹل والے دیتے ہیں شاید ذبیحہ نہیں۔ انہوں نے ہوٹل والوں سے کہا، "اپنا باورچی خانہ دکھائیے۔"
سارا دودھ کی تازہ سفید تھا۔ انہوں نے کہا، "کوئی مرغی لاؤ۔"
وہ سمجھے کہ سوئیزرلینڈ کی مرغیاں دیکھنا چاہتے ہیں۔ ایک پلی ہوئی مرغی لا کر انہوں نے دی۔ قریب ہی چاقو پڑا تھا۔ انہوں نے اللہ اکبر کہہ کر اس کی گردن پر پھیر دیا۔ وہ پھڑپھڑا کر ان کے ہاتھ سے نکل گئی۔ لیکن ادھ کٹی گردن کی چھینٹوں سے سبھی کے کپڑے گلنار ہو گئے۔ باورچی خانہ بھی رنگین ہو گیا۔ یورپ میں خود مرغی یا کوئی جانور ذبح کرنا جرم ہے، یہاں بھی وہ اپنی حیثیت کا حوالہ دے کر چھوٹے، لیکن بعد میں ہوٹل والے پاکستانی کو انکار کر دیتے تھے کہ ہمارے ہاں کمرہ نہیں ہے۔
 
Top