پاکستان کے آبی وسائل بھارتی قبضے میں ۔ کال&#16

  • Work-from-home

imkanaat

Newbie
May 15, 2008
41
37
0
پاکستان کے آبی وسائل بھارتی قبضے میں ۔ کالم ۔زبیر احمد ظہیر


http://www.newsurdu.net/article/2008/07/07/wasaiel/#respond



معاملات سے پوری طرح باخبر ہونے کے باوجود پاکستانی حکمران مقبوضہ کشمیر میں ڈیموں کی تعمیر روکنے کے لیے کچھ نہ کرسکے
چھوٹے ڈیم کب بنیں گئے؟دنیا بھر میں ماحولیاتی تبدیلیوں اور بڑھتی ہوئی ضرورت کے باعث پانی کی قلت اور مستقبل میںاس کے سنگین تر صورت اختیار کرجانے کے خدشے کے تحت ملکوں میں نئے ڈیم بنانے کے رجحان میں اضافہ ہوا ہے۔ مگر افسوس کی بات ہے کہ پاکستان میں، پانی کی حال اور مستقبل میں شدید قلت اور پانی کے ذخائر کی فوری تعمیر شروع کیے جانے کی ضرورت کے احساس کے باوجود، اس سمت میں زبانی جمع خرچ سے آگے کچھ کام ہوتا دکھائی نہیں دے رہا ہے۔
موجودہ حکومت نے برسراقتدار آنے کے بعد زرداری کے خلاف قائم مقدمات واپس اور ان کی قومی اسمبلی میں پہنچنے کی راہ ہموار کرنے کے لیے عام انتخابات میں حصہ لینے کے لیے عائد گریجویشن کی شرط کے خاتمے کے بعد، سب سے پہلے جو کام کرنا مناسب خیال کیا وہ، کالا باغ ڈیم منصوبے کا خاتمہ تھا۔ منصوبے کے خاتمے کے اعلان کے ساتھ ہی ملک کے مختلف علاقوں میں چھوٹے ڈیم بنانے کے فیصلے کی نوید بھی سنائی گئی مگر کب؟ اور کیسے؟۔ ۔ ۔ یہ سوال اپنی جگہ تشنۂ جواب ہے۔
دوسری جانب بھارت مقبوضہ کشمیر سے نکلنے والے دریاؤں پر 62 ڈیموں کی تعمیر کے منصوبے پر شب و روز عمل پیرا ہے۔ یہ منصوبہ ایک روز میں بنا نہ اس پر جاری کام دنوں یا ہفتوں کی بات ہے، اس سارے عمل میں برسوں کی مدت لگی ہے اور ایسا بھی نہیں کہ یہ سب چھپ چھپاتیہوتا چلا گیا، بلکہ ان تمام معاملات سے پاکستان پوری طرح آگاہ رہا ہے مگر اس نے بس ایک کام کیا اور وہ تھا، عدالتِ انصاف تک جانے کی گیڈر بھبکیاں۔ جبکہ بھارت ہر گیڈر بھبکی، ہر دھمکی سے بے نیاز ٹھوس بنیادوں پر کام کرتا رہا اور اب چند برس کی بات ہے، وہ اس حیثیت میں ہوگا کہ جب چاہے پاکستان کا پانی روک کر، اس کی زرخیز زمینوں کو بنجر بنادے۔ اور جب چاہے، اس کے کھیتوں، کھلیانوں، شہروں اور دیہات کو سیلابی پانی میںغرق کردے۔ گزشتہ دنوںکراچی میںبجلی کے بحران کے حوالے سے منعقد ایک تقریب میں ہم نے وفاقی سیکرٹری پانی وبجلی محمد اسماعیل قریشی سے بگلیہارڈیم سمیت دیگر متنازعہ ڈیموں کے بارے میں معلوم کیا تو ان کاکہناتھا کہ ہم عالمی عدالت انصاف سے رجوع کریں گے ہم تین ماہ تک انتظارکرتے رہے حکومت عالمی عدالت انصاف میں نہیں گئی۔سستی بجلی پیداکرنے کاسب سے بڑاذریعہ پانی ہے۔جب 11سالوں میں پانی ذخیرہ کرنے کے کسی بڑے منصوبہ پر کام ہی نہیں ہوا تو بجلی کی پیداوار میں اضافہ کیسے ہوگا۔کراچی میں بجلی کے بحران پرہونے والے اس اجلاس میں وفاقی وزیر پانی وبجلی راجہ پرویز اشرف نے بھی شریک تھے پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے بتایاکہ ملک میں 8ہزارمیگاواٹ بجلی کی کمی ہے انہوں نے یہ بھی بتایاتھاکہ پچھلے 11سالوں میں 1میگاواٹ بجلی کااضافہ نہیں ہوا اس تلخ حقیقت کو بنیاد بنا کر انہوں نے پانی کے ذخائر کی اشدضرورت پر زور دیااور ڈیم بنانے کا عندیہ دیا اس پر ہم نے ڈیم بنا نے کے فیصلے کی تفصیل جاننی چاہی تو انہوں نے کہا کہ بہت جلد معلوم ہوجائیگا اس بات کو ڈھائی ماہ بھی نہ گزرے تھے کہ انہوںنے کالاباغ ڈیم کا گلہ ہی گھونٹ دیااورچھوٹے ڈیموں کی نوید سنائی اب معلوم نہیں یہ ٹینکی نما ڈیم کب بنیں گئے ۔
بجلی کے دیگر پیداواری ذرائع کوئلہ وغیرہ یاایٹمی بجلی جیسے ذرائع سے بجلی کاحصول ہمارے ہاں معلومات کی حد تک درست ہے مگر عملاً گزشتہ دس برسوں میں ان ذرائع سے کوئی خاطر خواہ فائدہ نہیںاٹھاسکے۔لہٰذالے دے کرپانی کاذریعہ بچ جاتاہے بجلی پیداکرنے کے لیے ٹربائن چلانے کی ضرورت پڑتی ہے۔ ٹربائن تیل پر چلائی جائے تو اخراجات زیادہ آتے ہیں۔پانی کے تیز بہاؤکے ذریعے ٹربائن چلانے پراتنے زیادہ اخراجات نہیں آتے اس لیے پانی بجلی کے حصول کاسستاذریعہ کہاجاتاہے اور بجلی کے ذریعے پانی پیداکرنے کے ہائیڈل پاورمنصوبوں کاحال یہ ہے کہ آزادکشمیرمیں نیلم اور جہلم ہائیڈول پاورپروجیکٹ جس سے 9سے69میگاواٹ بجلی پیداہوگی یہ ایک کھرب32ارب روپے کامنصوبہ مطلوبہ فنڈ نہ ہونے کی وجہ سے تعطل کاشکارہے،بھارت نے جس تیزی سے نیلم جہلم پر ڈیم بنانے کی منصوبہ بندی شروع کردی ہے۔اس سے صرف اس منصوبے کا52فیصد پانی کم ہوجائے گااس صورت حال کی وجہ سے یہ منصوبہ جو ابھی مکمل نہیں ہوااورفنڈ زکی کمی کاشکارہے مستقبل کے خدشوں میں گھرگیاہے۔آزادکشمیر میں پانی کے ذریعے 10ہزارمیگاواٹ بجلی پیداکی جاسکتی ہے پیداوار کا یہ تخمینہ موجودہ ملکی طلب سے زیادہ ہے۔
آزادکشمیرمیں 5ہزارمیگاواٹ بجلی کیفزبیلٹی رپورٹس کوتیارہوئے25سال کاعرصہ گزرچکاہے بجائے ان منصوبوں پر کام شروع ہوبھارت نے پانی کم کرنے اوردریاؤں کارخ موڑنے کے اعلانات شروع کردیے۔بھارت کانیلم کے حوالے سے موقف ہے کہ یہ دریانہیںبلکہ ندی ہے اورندی کارُخ تبدیل کیاجاسکتاہے اس ڈھٹائی پر ہم خاموش ہیں اورصرف عالمی عدالت میں جانے کے فیصلے کرتے ہیں اور ان پر عمل درآمدنہیں کرسکتے آزاد کشمیر کی زمین نشیب وفراز میں واقع ہے جس کی وجہ سے یہاں آبشاروں کی بہتات ہے اور بلندی سے گرنے والا یہ پانی ہائیڈرل پاور کے لیے انتہائی موزوں ہوتاہے مظفرآباد سے 200کلومیٹردوروادی کیل اورجہلم کی وادی لیپہ جیسے دور دراز مقامات 20سے30ہزارآبادی کے لیے ٹربائن کی مدد سے بجلی کا منصوبہ کامیابی سے چل رہاہے ان علاقوں میںلوڈشیڈنگ اس وقت نہیں ہوئی جب زلزلے کے دوران ریاستی دارالحکومت تاریکی میں ڈوبا ہوا تھا ۔ان علاقوں میں ایک گھر سوروپے صرف مینٹینس کی مدمیں بجلی کابل اداکرتا ہے آزادکشمیر میں بجلی کے زیادہ مواقع دیکھ کر ایک وقت بجلی بھارت فروخت کرنے کی باتیں ہونے لگی تھیں لیکن اب پوراپاکستان بجلی کی کمی کاشکار ہے پاکستان کے دریاؤں میں پانی کی جو کمی واقع ہورہی ہے۔ اس کی وجہ سے زرعی اجناس کی پیداوار میں جو کمی ہوئی ہے اس نے غذائی قلت کے بحران کوجنم دیاہے ۔ حکومت نے چھوٹے ڈیم بنانے کافیصلہ کیاہے یہ ضروربنانے چاہئیں ۔مگرسوال یہ ہے کہ کسی ایک ڈیم بنانے پرکم ازکم 4سال کاعرصہ لگتاہے اس کامطلب یہ ہواایک سال فزبیلٹی بنانے کا 4سال منصوبے کے یعنی 5سال میں چونکہ یہ منصوبہ مکمل نہیں ہوسکتا لہٰذایہ ڈیم اگلی حکومت بنائے گی۔ہماری حکومتوں کی روایت رہی ہے کہ ہم نے بڑے منصوبوں کارسک کبھی نہیں لیااس روایت کو اب ختم کرناہوگا۔ورنہ اس حکومت جس نے ایک میگاواٹ بجلی پیدانہیں کی اس میں اور موجودہ عومی حکومت میں کوئی فرق نہیں رہے گا۔ بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں ڈیم بنانے سے روکنے کی بھر پور کوششیں کرناہوں گی اور اس حوالے سے عالمی برادری کو اس جانب متوجہ کرنے اور پاکستانی موقف کی حمایت پر آمادہ کرنے کے لیے بھر پورسیاسی کوششیں کرناہوں گی ورنہ پانی بند ہونے پر یہ چھوٹے ڈیموں کے منصوبے ہمارے کسی کا م کے نہیں رہیں گئے بھارت نے قیام پاکستان کے وقت جن نہروں کا پانی روکا 60برس میں ان نہروں میں پانی کا ایک قطرہ نہیں آیا ۔
 

Attachments

lahoresoft

Newbie
Sep 10, 2008
16
9
0
magar mery bhe ap ko ek mashwara doon..ap ki baat kon suny ga.. ap kis tarha kijhy vazeer-Ala ky complaint Cell main apna letter byemail + by post + fax send kr dijy .. main mazak nahi kar raha.. tab kam az km .. un ki nzrooron ky samny sy to yah peghan guzry ga.. yah likhny sy kia faida. magar achi baat to yah kh ap jesy mulk ky liey soch rikhnay waly loog to hain nan..

Take Care
 
  • Like
Reactions: nrbhayo

imkanaat

Newbie
May 15, 2008
41
37
0
magar mery bhe ap ko ek mashwara doon..ap ki baat kon suny ga.. ap kis tarha kijhy vazeer-Ala ky complaint Cell main apna letter byemail + by post + fax send kr dijy .. main mazak nahi kar raha.. tab kam az km .. un ki nzrooron ky samny sy to yah peghan guzry ga.. yah likhny sy kia faida. magar achi baat to yah kh ap jesy mulk ky liey soch rikhnay waly loog to hain nan..

Take Care
yh maslah subai naheen wfaqi hi
 
  • Like
Reactions: nrbhayo
Top