کسی سے کیا گلہ مجھ کو ... عبدالمطلب مقید

  • Work-from-home

Untamed-Heart

❤HEART❤
Hot Shot
Sep 21, 2015
23,621
7,455
1,113
کسی سے کیا گلہ مجھ کو
مقید بخت کا ہوں میں
جو گزرے زیست کے لمحے
نہایت کرب میں گزرے
مرے الفاظ جو لب سے نکلتے ہیں
خطاوں کی وہ اک محفل سجاتے ہیں
انہیں وہ گھر بلاتے ہیں
میری اچھائیاں مجھ کو کبھی جینے نہیں دینگی
وہ مجھ کو یوں جلاتی ہیں
کہ تانے دے کے مجھ کو وہ تڑپاتی ہیں
کسی سے کیا گلہ مجھ کو
اسیر شام تنہائی سے
اب مانوس ہوں شاید
گلہ مجھ کو نہیں شاید
وہ اک زنجیر جو پیروں کو جکڑے چنچناتی ہے
وہ قابض روح پر ہو کر جو میرا درد بڑھاتی ہے
میں اپنے بخت کا قیدی
گلہ تو کر نہیں سکتا
میرے اس شہر تنہائ میں
جگنو کم چمکتے ہیں
وہ طائر خوش صدا
فصیل شہر غم پر اب
کہاں آکرٹھہرتے ہیں
مقید بخت کا ہوں میں
کسی سے کیا گلہ مجھ کو

***
عبدالمطلب مقید

download (6).jpg
 
Top