Aaj Ka Intikhaab............!!

  • Work-from-home

Kavi

Super Star
Oct 30, 2015
13,182
3,477
1,313
Dubai

ان کے بھی قتل کا الزام ہمارے سر ہے
جو ہمیں زہر پلاتے ہوئے مر جاتے ہیں

 
  • Like
Reactions: Angela

Angela

♡~Loneliness Forever~♡
Administrator
Apr 29, 2019
6,438
2,436
513
♡~Dasht e Tanhayi~♡
جب ترے شہر سے گزرتا ہوں

کس طرح روکتا ہوں اشک اپنے
کس قدر دل پہ جبر کرتا ہوں
آج بھی کار زارِ ہستی میں
جب ترے شہر سے گزرتا ہوں

اس قدر بھی نہیں مجھے معلوم
کس محلے میں ہے مکاں تیرا
کون سی شاخ ِ گل پہ رقصاں جانے
رشک ِ فردوس، آشیاں تیرا
جانے کن وادیوں میں اترا ہے
غیرت ِ حسن، کارواں تیرا
کس سے پوچھوں گا میں خبر تیری
کون بتلائے گا نشاں تیرا
تیری رسوائیوں سے ڈرتا ہوں
جب ترے شہر سے گزرتا ہوں

حال ِ دل بھی نہ کہہ سکا گرچہ
تو رہی مدتوں قریب مرے
کچھ تری عظمتوں کا ڈر بھی تھا
کچھ خیالات تھے عجیب مرے
آخرِ کار وہ گھڑی آئی
باروَر ہوگئے رقیب مرے
تو مجھے چھوڑ کر چلی بھی گئی
خیر ! قسمت مری، نصیب مرے
اب میں کیوں تجھ کو یاد کرتا ہوں
جب ترے شہر سے گزرتا ہوں

گو زمانہ تری محبت کا
ایک بھولی ہوئی کہانی ہے
تیرے کوچے میں عمر بھر نہ گئے
ساری دنیا کی خاک چھانی ہے
لذت ِ وصل ہو کہ زخم فراق
جو بھی ہو تیری مہربانی ہے
کس تمنا سے تجھ کو چاہا تھا
کس محبت سے ہار مانی ہے
اپنی قمست پہ ناز کرتا ہوں
جب ترے شہر سے گزرتا ہوں

اشک پلکوں پہ آ نہیں سکتے
دل میں ہے تیری آبرو اب بھی
تجھ سے روشن ہے کائنات مری
تیرے جلوے ہیں چار سو اب بھی
اپنے غم خانہء تخئیل میں
تجھ سے ہوتی ہے گفتگو اب بھی
تجھ کو ویرانہء تصور میں
دیکھ لیتا ہوں روبرو اب بھی
اب بھی میں تجھ سے پیار کرتا ہوں
جب ترے شہر سے گزرتا ہوں

آج بھی کار زار ہستی میں
تو اگر ایک بار مل جائے
کسی محفل میں سامنا ہو جائے
یا سر راہگزر مل جائے
اک نظر دیکھ لے محبت سے
ایک لمحے کا پیار مل جائے
آرزؤوں کو چین آ جائے
حسرتوں کو قرار مل جائے
جانے کیا کیا خیال کرتا ہوں
جب ترے شہر سے گزرتا ہوں

آج میں اُس مقام پر ہوں جہاں
رسن و دار کی بلندی ہے
میرے اشعار کی لطافت میں
تیرے کردار کی بلندی ہے
تیری مجبوریوں کی عظمت ہے
میرے ایثار کی بلندی ہے
سب ترے درد کی عنایت ہے
سب ترے پیار کی بلندی ہے
تیرے غم سے نباہ کرتا ہوں
جب ترے شہر سے گزرتا ہوں

تجھ سے کوئی گلہ نہیں مجھ کو
میں تجھے بے وفا نہیں کہتا
تیرا ملنا خیال و خواب ہوا
پھر بھی نا آشنا نہیں کہتا
وہ جو کہتا تھا مجھ کو آوارہ
میں اُسے بھی بُرا نہیں کہتا
ورنہ اک بے نوا محبت میں
دل کے لٹنے پہ، کیا نہیں کہتا
میں تو مشکل سے آہ بھرتا ہوں
جب ترے شہر سے گزرتا ہوں

کوئی پرسان حال ہو تو کہوں
کیسی آندھی چلی ہے تیرے بعد
دن گزارا ہے کس طرح میں نے
رات کیسے ڈھلی ہے تیرے بعد
شمع اُمید صرصر ِ غم میں
کس بہانے جلی ہے تیرے بعد
جس میں کوئی مکیں نہ رہتا ہو
دل وہ سونی گلی ہے تیرے بعد
روز جیتا ہوں، روز مرتا ہوں
جب ترے شہر سے گززتا ہوں

لیکن اے ساکن ِ حریم ِ خیال
یاد ہے دور ِ کیف و کم کہ نہیں
کہ کبھی تیرے دل پہ گزرا ہے
میری محرومیوں کا غم کہ نہیں؟
میری بربادیوں کا سُن کر حال
آنکھ تیری ہوئی ہے نم کہ نہیں؟
اور اس کار زار ِ ہستی میں
پھر کبھی مل سکیں گے ہم کہ نہیں؟
ڈرتے ڈرتے سوال کرتا ہوں
جب ترے شہر سے گزرتا ہوں

(سیف الدین سیف)

 

Fantasy

~ The Rebel
Hot Shot
Sep 13, 2011
48,910
11,270
1,313
پتھر مجھے کہتا ہے میرا چاہنے والا
میں موم ہوں اس نے مجھے چھو کر نہیں دیکھا
 
  • Like
Reactions: Kavi and Angela

Fantasy

~ The Rebel
Hot Shot
Sep 13, 2011
48,910
11,270
1,313
کیا بتاوں کے مر نہیں پاتا
جیتے جی جب سے مر گیا ہوں میں
 
  • Like
Reactions: Angela

Fantasy

~ The Rebel
Hot Shot
Sep 13, 2011
48,910
11,270
1,313
Oh.. I'm sorry .🤐. hmarey emoji ka matlb wo nahi tha jo aap smjh rahin 🤦‍♀️
@Kavi bhayya help🥺aap wali bat k hmain koi smjhta hi nahi 😥 :dead:
Don't explain .. koi kisi ko nhi smjhta .. smjh sirf utni he ati hy jitna likha prha ya suna ja skta hy .. baqi ilham to na apko mery msg k hoty na mujhy ap k ;;) so just chilllll
 

Fantasy

~ The Rebel
Hot Shot
Sep 13, 2011
48,910
11,270
1,313
زندگی یوں تھی کہ جینے کا بہانہ تو تھا
ہم فقط زیب حکایت تھے فسانہ تو تھا
 
  • Like
Reactions: Angela and Kavi

Fantasy

~ The Rebel
Hot Shot
Sep 13, 2011
48,910
11,270
1,313
جس جس کو بھی چاہا تیرے ہجراں میں وہ لوگ
آتے جاتے ہوئے موسم تھے زمانہ تو تھا
 

Fantasy

~ The Rebel
Hot Shot
Sep 13, 2011
48,910
11,270
1,313
اب کہ کچھ دل ہی نہ مانا کہ پلٹ کر آتے
ورنہ ہم در بدروں کا ٹھکانہ تو تھا
 

Fantasy

~ The Rebel
Hot Shot
Sep 13, 2011
48,910
11,270
1,313
یار اغیار کہ ہاتھوں میں کمانیں تھی فراز
اور سب دیکھ رہے تھے کہ نشانہ تو تھا
 
  • Like
Reactions: Angela

Kavi

Super Star
Oct 30, 2015
13,182
3,477
1,313
Dubai
جب ترے شہر سے گزرتا ہوں

کس طرح روکتا ہوں اشک اپنے
کس قدر دل پہ جبر کرتا ہوں
آج بھی کار زارِ ہستی میں
جب ترے شہر سے گزرتا ہوں

اس قدر بھی نہیں مجھے معلوم
کس محلے میں ہے مکاں تیرا
کون سی شاخ ِ گل پہ رقصاں جانے
رشک ِ فردوس، آشیاں تیرا
جانے کن وادیوں میں اترا ہے
غیرت ِ حسن، کارواں تیرا
کس سے پوچھوں گا میں خبر تیری
کون بتلائے گا نشاں تیرا
تیری رسوائیوں سے ڈرتا ہوں
جب ترے شہر سے گزرتا ہوں

حال ِ دل بھی نہ کہہ سکا گرچہ
تو رہی مدتوں قریب مرے
کچھ تری عظمتوں کا ڈر بھی تھا
کچھ خیالات تھے عجیب مرے
آخرِ کار وہ گھڑی آئی
باروَر ہوگئے رقیب مرے
تو مجھے چھوڑ کر چلی بھی گئی
خیر ! قسمت مری، نصیب مرے
اب میں کیوں تجھ کو یاد کرتا ہوں
جب ترے شہر سے گزرتا ہوں

گو زمانہ تری محبت کا
ایک بھولی ہوئی کہانی ہے
تیرے کوچے میں عمر بھر نہ گئے
ساری دنیا کی خاک چھانی ہے
لذت ِ وصل ہو کہ زخم فراق
جو بھی ہو تیری مہربانی ہے
کس تمنا سے تجھ کو چاہا تھا
کس محبت سے ہار مانی ہے
اپنی قمست پہ ناز کرتا ہوں
جب ترے شہر سے گزرتا ہوں

اشک پلکوں پہ آ نہیں سکتے
دل میں ہے تیری آبرو اب بھی
تجھ سے روشن ہے کائنات مری
تیرے جلوے ہیں چار سو اب بھی
اپنے غم خانہء تخئیل میں
تجھ سے ہوتی ہے گفتگو اب بھی
تجھ کو ویرانہء تصور میں
دیکھ لیتا ہوں روبرو اب بھی
اب بھی میں تجھ سے پیار کرتا ہوں
جب ترے شہر سے گزرتا ہوں

آج بھی کار زار ہستی میں
تو اگر ایک بار مل جائے
کسی محفل میں سامنا ہو جائے
یا سر راہگزر مل جائے
اک نظر دیکھ لے محبت سے
ایک لمحے کا پیار مل جائے
آرزؤوں کو چین آ جائے
حسرتوں کو قرار مل جائے
جانے کیا کیا خیال کرتا ہوں
جب ترے شہر سے گزرتا ہوں

آج میں اُس مقام پر ہوں جہاں
رسن و دار کی بلندی ہے
میرے اشعار کی لطافت میں
تیرے کردار کی بلندی ہے
تیری مجبوریوں کی عظمت ہے
میرے ایثار کی بلندی ہے
سب ترے درد کی عنایت ہے
سب ترے پیار کی بلندی ہے
تیرے غم سے نباہ کرتا ہوں
جب ترے شہر سے گزرتا ہوں

تجھ سے کوئی گلہ نہیں مجھ کو
میں تجھے بے وفا نہیں کہتا
تیرا ملنا خیال و خواب ہوا
پھر بھی نا آشنا نہیں کہتا
وہ جو کہتا تھا مجھ کو آوارہ
میں اُسے بھی بُرا نہیں کہتا
ورنہ اک بے نوا محبت میں
دل کے لٹنے پہ، کیا نہیں کہتا
میں تو مشکل سے آہ بھرتا ہوں
جب ترے شہر سے گزرتا ہوں

کوئی پرسان حال ہو تو کہوں
کیسی آندھی چلی ہے تیرے بعد
دن گزارا ہے کس طرح میں نے
رات کیسے ڈھلی ہے تیرے بعد
شمع اُمید صرصر ِ غم میں
کس بہانے جلی ہے تیرے بعد
جس میں کوئی مکیں نہ رہتا ہو
دل وہ سونی گلی ہے تیرے بعد
روز جیتا ہوں، روز مرتا ہوں
جب ترے شہر سے گززتا ہوں

لیکن اے ساکن ِ حریم ِ خیال
یاد ہے دور ِ کیف و کم کہ نہیں
کہ کبھی تیرے دل پہ گزرا ہے
میری محرومیوں کا غم کہ نہیں؟
میری بربادیوں کا سُن کر حال
آنکھ تیری ہوئی ہے نم کہ نہیں؟
اور اس کار زار ِ ہستی میں
پھر کبھی مل سکیں گے ہم کہ نہیں؟
ڈرتے ڈرتے سوال کرتا ہوں
جب ترے شہر سے گزرتا ہوں

(سیف الدین سیف)

Mujhey nahi pata tha ye ghazal itni taveel hae...
 

Fantasy

~ The Rebel
Hot Shot
Sep 13, 2011
48,910
11,270
1,313
تجھ کو کس پھول کا کفن ہم دیں
تو جدا ایسے موسموں میں ہوا
جب درختوں کہ ہاتھ خالی تھے ۔۔
 

Fantasy

~ The Rebel
Hot Shot
Sep 13, 2011
48,910
11,270
1,313
عادت ہی بنا لی ہے تم نے تو منیر اپنی
جس شہر میں بھی رہنا، اکتائے ہوئے رہنا
 
  • Like
Reactions: Kavi

Fantasy

~ The Rebel
Hot Shot
Sep 13, 2011
48,910
11,270
1,313
کوئی تو ہے منیر جسے فکر ہے میری
یہ جان کر عجیب سی حیرت ہوئی مجھے
 
  • Like
Reactions: Angela

Kavi

Super Star
Oct 30, 2015
13,182
3,477
1,313
Dubai

کتابوں سے جو سیکھا ہے اُسے دل پر نہیں لیتا
سبق جو زندگی دے دے وہی میں یاد رکھتا ہوں


Kavi
 
  • Like
Reactions: Fantasy and Angela
Top