Afkar Alvi (Poetry)

  • Work-from-home

H@!der

Super Star
Feb 22, 2012
8,413
3,070
1,313
تجربہ تھا ، سو دعا کی ۔۔ تا کہ نقصان نہ ہو
عشق مزدور کو مزدوری کے دوران. . نہ ہو
💞
😔

گاؤں میں دور کی سسکی بھی سنی جاتی ہے
سب پہنچتے ہیں ، بھلے آنے کا اعلان نہ ہو
💞
🌷

ایک رقَّاصہ نے اک عمر یہاں رقص کیا
دل کی دھک دھک میں چھنن چھن ہے تو حیران نہ ہو
💐

اب تعوُّذ کو بدل دینے میں کیا رائے ہے
جہاں شیطان لکھا ہے ، وہاں انسان نہ ہو ؟
🙄

شکریہ ! مجھ کو نہ دیکھا ۔۔ مری مشکل حل کی
میری کوشش بھی یہی تھی ، مری پہچان نہ ہو
🌺

تو مرا حق ہے مگر شام تو ڈھل جانے دے
میری آنکھوں پہ ترس کھا ، ابھی عریان نہ ہو
 
  • Like
Reactions: Fantasy

Fantasy

~ The Rebel
Hot Shot
Sep 13, 2011
48,910
11,270
1,313

تو ایسی شکل بنا کہ لگے تو ہجر میں ہے
یہ کیا کہ پیٹ کے ہر ایک کو بتانا دوست
 
  • Like
Reactions: H@!der

Fantasy

~ The Rebel
Hot Shot
Sep 13, 2011
48,910
11,270
1,313

پروردگار ! آوے کا آوا بگڑ گیا
یہ کس کو تیرے دین کے ٹھیکے دیے گئے
پروردگار ! ظلم پہ پرچم نگوں ہوا
ہر سانحے پہ صرف ترانے لکھے گئے
جو ہو گیا سو ہو گیا ، اب مختیاری چھین
پروردگار ! اپنے خلیفے کو رسی ڈال
جو تیرے پاس وقت سے پہلے پہنچ گئے
پروردگار ! ان کے مسائل کا حل نکال
پروردگار ! صرف بنا دینا کافی نئیں
تخلیق کر کے بھیج تو پھر دیکھ بھال کر
ہم لوگ تیری کن کا بھرم رکھنے آئے ہیں
پروردگار ، یار ! ہمارا خیال کر
 
  • Like
Reactions: H@!der

Fantasy

~ The Rebel
Hot Shot
Sep 13, 2011
48,910
11,270
1,313
خدا نے آنکھ بنائی تھی دیکھنے کے لیے
نہ یہ کہ دیکھ کے اوروں کو مارنے کے لیے

تمام روحوں پہ مٹی کا ڈھیر تھونپا گیا
تمام روحیں مصیبت میں ڈالنے کے لیے

خدا نے خاک سے خاکے بنا کے پھینک دیے
بلندیوں سے یہاں خاک پھانکنے کے لیے

یہ اپنے دوست ہیں ، ان سے مذاق کرتا ہوں
نہیں تو شیخ نہیں ہوتے چھیڑنے کے لیے

انہیں بھی کام پہ تم نے لگا دیا ، حد ہے
جو کام چھوڑ کے آئے تھے بیٹھنے کے لیے

فضول الجھے رہے تم فضول چیزوں میں
تمہاری آنکھ ہی کافی تھی مارنے کے لیے

کبھی نہ روئے ، مجھے مل کے رو پڑا وہ شخص
جو میری قسمیں اٹھاتا تھا ، توڑنے کے لیے
 
  • Like
Reactions: Angela

Angela

♡~Loneliness Forever~♡
Administrator
Apr 29, 2019
6,438
2,436
513
♡~Dasht e Tanhayi~♡

کچھ اس طرح سے کسی نے کہا خدا حافظ
کہ جیسے بول رہا ہو خدا ، خدا حافظ

میں ایک بار پریشاں ہوا تھا اپنے لیے
جب اس نے روتے ہوئے بولا تھا خدا حافظ

تو جس کے پاس بھی جا ،جا تجھے اجازت ہے
تجھے خدا کے حوالے کیا ، خدا حافظ

مجھے تو کیسے خدا کے سپرد کر رہا ہے
میں تیرے ذمہ ہوں ، تو کہہ رہا خدا حافظ

میں دھاڑیں مار کے رویا کسی کی یاد آئی
جہاں کہیں بھی سنا یا پڑھا خدا حافظ

مکان گرتے رہے ، لوگ فوت ہوتے رہے
میں دیکھتا رہا ، کہتا رہا ، خدا ! حافظ

پھر ایک روز مقدر سے ہار مانی گئی
جبین چوم کے بولا گیا خدا حافظ

میں اس سے مل کے اسے دکھ سنانے والا تھا
سلام کرتے ہی جس نے کہا ، خدا حافظ
سلام کرتے ہی جس نے کہا، خدا حافظ۔۔۔۔۔۔۔۔
کمال است
اس سے پہلے کہ تجھے اور سہارا نہ ملے
میں ترے ساتھ ہوں جب تک مرے جیسا نہ ملے

کم سے کم بدلے میں جنت اسے دے دی جائے
جس محبت کے گرفتار کو صحرا نہ ملے

مجھ کو اک رنگ عطا کر تا کہ پہچان رہے
کل کلاں یہ نہ ہو تجھ کو مرا چہرہ نہ ملے

لوگ کہتے ہیں کہ ہم لوگ برے آدمی ہیں
لوگ بھی ایسے جنہوں نے ہمیں دیکھا ، نہ ملے

بس یہی کہہ کے اسے میں نے خدا کو سونپا
اتفاقاً کہیں مل جائے تو روتا نہ ملے

تم دعا کرتے رہو میرا سفر اچھا رہے
کوئی مل جائے مگر عقل کا اندھا نہ ملے

مجھ کو دیکھا تو مجھے ایسے لپٹ کر روئی
جیسے اک ماں کو کوئی گمشدہ بچہ نہ ملے

بددعا ہے کہ وہاں آئیں جہاں بیٹھتے تھے
اور افکار وہاں آپ کو بیٹھا نہ ملے
کل کلاں یہ نہ ہو، تجھ کو مِرا چہرہ نہ ملے۔۔ :( ۔۔
بہت ہی خوب۔۔۔ہر شعر خوبصورت۔۔۔۔۔۔۔
کوئی مل جائے مگر عقل کا اندھا نہ ملے
😄 ۔۔۔
 
Top