Bachay Ghar Nahi Rahte

  • Work-from-home

ROHAAN

TM Star
Aug 14, 2016
1,795
929
613
21558723_1948077678738864_7864153491850194244_n.jpg


بچے گھر نہیں رہتے

تجھے اب کس لیے شکوہ ہے بچے گھر نہیں رہتے
جو پتے زرد ہوجائیں وہ پیڑوں پر نہیں رہتے !!

کبھی بے دخل نہ ھونے دو مکانوں سے مکینوں کو
وہ دہشت گرد بن جاتے ہیں جن کے گھر نہیں رہتے

اسے جس دھوپ میں جبری مشقت کھینچ لائی ہے
گھروں سے سائے بھی اس دھوپ میں باہر نہیں رہتے

جھکا دے گا تری گردن کو یہ خیرات کا پتھر
جہاں میں مانگنے والوں کے سر اونچے نہیں رہتے

وہ میرا ہمسفر ہوتا تو اس کو بھی خبر ہوتی
جو گزرے آگ کی بستی سے ان کے پر نہیں رہتے

یقیناً یہ رعایا بادشاہ کو قتل کردے گی !!
مسلسل جبر سے اسلم دلوں میں ڈر نہیں رہتے
 
  • Like
Reactions: Untamed-Heart
Top