قتلِ عشاق میں اب عذر ہے کیا بسم اللہ
سب گنہگار ہیں راضی بہ رضا بسم اللہ
میکدے کے ادب آداب سبھی جانتے ہیں
جام ٹکرائے تو واعظ نے کہا بسم اللہ
ہم نے کی رنجشِ بے جا کی شکایت تم سے
اب تمہیں بھی ہے اگر کوئی گِلا بسم اللہ
بتِ کافر ہو تو ایسا کہ سرِ راہگذار
پاؤں رکھے تو کہے خلقِ خدا بسم اللہ
قتلِ عشاق میں اب عذر ہے کیا بسم اللہ
سب گنہگار ہیں راضی بہ رضا بسم اللہ
میکدے کے ادب آداب سبھی جانتے ہیں
جام ٹکرائے تو واعظ نے کہا بسم اللہ
ہم نے کی رنجشِ بے جا کی شکایت تم سے
اب تمہیں بھی ہے اگر کوئی گِلا بسم اللہ
بتِ کافر ہو تو ایسا کہ سرِ راہگذار
پاؤں رکھے تو کہے خلقِ خدا بسم اللہ
ہم کو گُلچیں سے گِلہ ہے گُل و گُلشن سے نہیں
تجھ کو آنا ہے تو اے بادِ صبا بسم اللہ
گرتے گرتے جو سنبھالا لیا قاتل نے فراز
دل سے آئی کسی بسمل کی صدا، بسم اللہ
ہم کو گُلچیں سے گِلہ ہے گُل و گُلشن سے نہیں
تجھ کو آنا ہے تو اے بادِ صبا بسم اللہ
گرتے گرتے جو سنبھالا لیا قاتل نے فراز
دل سے آئی کسی بسمل کی صدا، بسم اللہ
سب گنہگار ہیں راضی بہ رضا بسم اللہ
میکدے کے ادب آداب سبھی جانتے ہیں
جام ٹکرائے تو واعظ نے کہا بسم اللہ
ہم نے کی رنجشِ بے جا کی شکایت تم سے
اب تمہیں بھی ہے اگر کوئی گِلا بسم اللہ
بتِ کافر ہو تو ایسا کہ سرِ راہگذار
پاؤں رکھے تو کہے خلقِ خدا بسم اللہ
قتلِ عشاق میں اب عذر ہے کیا بسم اللہ
سب گنہگار ہیں راضی بہ رضا بسم اللہ
میکدے کے ادب آداب سبھی جانتے ہیں
جام ٹکرائے تو واعظ نے کہا بسم اللہ
ہم نے کی رنجشِ بے جا کی شکایت تم سے
اب تمہیں بھی ہے اگر کوئی گِلا بسم اللہ
بتِ کافر ہو تو ایسا کہ سرِ راہگذار
پاؤں رکھے تو کہے خلقِ خدا بسم اللہ
ہم کو گُلچیں سے گِلہ ہے گُل و گُلشن سے نہیں
تجھ کو آنا ہے تو اے بادِ صبا بسم اللہ
گرتے گرتے جو سنبھالا لیا قاتل نے فراز
دل سے آئی کسی بسمل کی صدا، بسم اللہ
ہم کو گُلچیں سے گِلہ ہے گُل و گُلشن سے نہیں
تجھ کو آنا ہے تو اے بادِ صبا بسم اللہ
گرتے گرتے جو سنبھالا لیا قاتل نے فراز
دل سے آئی کسی بسمل کی صدا، بسم اللہ