Fact

  • Work-from-home

Umm-e-ahmad

Super Star
Feb 22, 2010
11,352
5,314
1,313
home
عموماً کہا جاتا ہے: وہ گھڑی آپہنچی جس کا انتظار تھا
لیکن درست جملہ یوں ہوگا: وہ گھڑی آگئی جس کا انتظار تھا
اس لیے کہ
آپہنچنا کا محاورہ ہندی والوں نے عام کیا ہے
اردو میں یہ محاورہ حیرت، ناخوشی یا تنبیہ کے مواقع پر استعمال ہوتا ہے۔
چنانچہ عام مواقع پر اس کا استعمال خلاف محاورہ اور واجب الترک ہے۔
(بحوالہ لغات روزمرہ)


@saviou @shehr-e-tanhayi @Shiraz-Khan @Hoorain @Fantasy @Aaylaaaaa @DiLkash @Star24 @AishLyn @imama @Umm-e-ahmad @zaryaab @Ally @Kavi @Bird-Of-Paradise @Hoorain @khalid_khan @Armaghankhan @Aaidah @saviou @Pari @Aks_ @Guriya_Rani @Ahmad-Hasan @-Anna- @chai-mein-biscuit @CuTe_HiNa @fahadhassan @Ramsha_Cat @Ziddi_anGel @seemab_khan @raaz the secret @Syeda-Hilya @Hoorain @*Arshia* @dur-e-shawar @minaahil @nizamuddin @Aizaa @intelligent086 @shailina @Sunny_Rano @Dil-Wale @Mazyona @ji-ja-ji @sonofaziz @Glitterz @Cali
nice sharing
 
  • Like
Reactions: muttalib

Untamed-Heart

❤HEART❤
Hot Shot
Sep 21, 2015
23,621
7,455
1,113
ناروے میں خدا پر یقین نہ رکھنے والے افرادسب سے زیادہ موجود
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق، ایک سالانہ سروے میں پتہ چلا ہے کہ ناروے میں خدا پر یقین نہ رکھنے والے افراد یعنی ”ملحدوں“ کی سب سے زیادہ تعداد پائی جاتی ہے۔ناروے میں ہونے والے ایک سالانہ سروے میں 4ہزار نارویجن باشندوں کا کہنا تھا کہ وہ خدا پر یقین نہیں کرتے یا پھر خدا کو نہیں جانتے۔سروے کے مطابق، 4 ہزار نارویجن باشندوں سے جب یہ سوال کیا گیا کہ کیا وہ خدا پر یقین رکھتے ہیں، تو ان میں سے 39 فیصد نے جواب میں ”نہیں“ کہا، 37فیصد نے ”ہاں“ میں جواب دیا اور 23 فیصد نے ” ہم نہیں جانتے“ جواب دیا۔خیال رہے کہ جب 1985ء میں یہی سوال نارویجن باشندوں کے سامنے رکھا گیا تھا، تو 50 فیصد نے جواب دیا تھا کہ وہ خدا پر یقین رکھتے ہیں، جب کہ 20 فیصد نے خدا کے وجود سے انکار کر دیا تھا۔” جان پال آف اپسوس“ نامی سروے کرنے والی تنظیم کا کہنا ہے کہ آج سے صرف دو برس قبل ناروے میں خدا پر یقین رکھنے والے اور نہ رکھنے والے باشندوں کی تعداد مساوی تھی۔

@Don @saviou @shehr-e-tanhayi @Shiraz-Khan @Aaylaaaaa @Hoorain @DiLkash @Star24 @AnadiL @Umm-e-ahmad @Bird-Of-Paradise @Hoorain @khalid_khan @Armaghankhan @Aaidah @Ahmad-Hasan @CuTe_HiNa @fahadhassan @seemab_khan @Sunny_Rano @Dil-Wale @Mazyona @sonofaziz @Cali @Zia_Hayderi @isma33 @duaabatool @rooja
 

Untamed-Heart

❤HEART❤
Hot Shot
Sep 21, 2015
23,621
7,455
1,113
آج نامور خلیفہ ہارون الرشید کا یومِ وصال ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پیدائش: 17 مارچ 763( کہیں 766ء بھی درج ہے)
وفات:24 مارچ 809
ہارون الرشید (پیدائش: 763ء - انتقال: 24 مارچ 809ء) پانچویں اور مشہور ترین عباسی خلیفہ تھے۔ وہ 786ء سے 24 مارچ 809ء تک مسند خلافت پر فائز رہے اور ان کا دور سائنسی، ثقافتی اور مذہبی رواداری کا دور کہلاتا ہے۔


@Don @saviou @shehr-e-tanhayi @Shiraz-Khan @Aaylaaaaa @Hoorain @DiLkash @Star24 @AnadiL @Umm-e-ahmad @Bird-Of-Paradise @Hoorain @khalid_khan @Armaghankhan @Aaidah @Ahmad-Hasan @CuTe_HiNa @fahadhassan @seemab_khan @Sunny_Rano @Dil-Wale @Mazyona @sonofaziz @Cali @Zia_Hayderi @isma33 @duaabatool @rooja
 

Untamed-Heart

❤HEART❤
Hot Shot
Sep 21, 2015
23,621
7,455
1,113
ایک انتہائ افسوسناک بات جسے میں تسلیم نہیں کرتا بلکہ اپنا احتجاج ریکارڈ کروانا چاہونگا
آپ سب مجھ سے لڑنے نہ لگ جانا اس پر کیوں کہ یہ صرف آپ کو دکھانے کیلئے ہے

خواتین کے بارے ایسا انکشاف جسے سن کر آپ بھی دنگ رہ جائیں گے
سعودی سائنسدانوں کے ایک پینل نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ خواتین انسان نہیں بلکہ ممالیہ جانور ہیں ،انہیں بھی ایسے ہی حقوق دیئے جائیں جو دوسری ممالیہ انواع جیسا کہ اونٹیوں حتیٰ کہ بکریوں کو حاصل ہیں۔ماہرین کے اس پینل کے مطابق خواتین روح سے محروم تاہم ان میں ممالیہ انواع جیسی خصوصیات پائی جاتی ہیں۔خواتین کے حقوق سے متعلق ایک جاپانی تنظیم ویمنز لبریشن ایکشن نیٹ ورک کی ترجمان جین آسٹن نے پرجوش انداز میں کہاکہ سعودی عرب میں یہ خواتین کے حقوق کے حوالے سے بہت بڑا قدم ہے۔بظاہر یہ معمولی اور دیر آید ”فتویٰ ”محسوس ہوتاہے لیکن یہ درحقیقت خطے کی تمام خواتین کیلئے ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتاہے۔انہوں نے کہاکہ اس اعتراف کے بعد خواتین کو ممالیہ جانوروں کی کلاس میں شامل کیاگیاہے جبکہ قبل ازیں خواتین کو گھر کی دوسری اشیاءکی طرح ایک بے جان چیز تصور کیا جا تا تھا۔ایمنسٹی انٹر نیشل کی ترجمان جیلیان برچ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ اس تجویز سے یہ ظاہر ہوتاہے کہ گزشتہ پچاس برسوں میں خواتین کے حقوق کے حوالے سے ناقابل یقین پیشرفت ہوئی ہے۔اس اعتراف کے بعد یہ مثبت امید نظر آئی ہے کہ مستقبل میں خواتین کو اب ایک بے جان شے تصور کرنے کے بجائے کم ازکم ممالیہ جانداروں کی صف میں لاکھڑا کیاگیاہے۔

@saviou @shehr-e-tanhayi @Shiraz-Khan @Aaylaaaaa @Hoorain @DiLkash @Star24 @AnadiL @Umm-e-ahmad @Bird-Of-Paradise @Hoorain @khalid_khan @Armaghankhan @Aaidah @Ahmad-Hasan @CuTe_HiNa @fahadhassan @seemab_khan @Sunny_Rano @Dil-Wale @Mazyona @sonofaziz @Cali @Zia_Hayderi @isma33 @duaabatool @rooja @Rubi @Jhalli Churail @Shoaib_Nasir
 

Untamed-Heart

❤HEART❤
Hot Shot
Sep 21, 2015
23,621
7,455
1,113
ایک شہرکئی ممالک سے بڑا
790 مربع کلومیٹر کے رقبے اور 20 ملین سے زائد رہائشی علاقے کے ساتھ نیویارک کو دنیا کا سب سے بڑا شہر کہا جا تا ہے جبکہ جینگ جین منصوبے کے مطابق یہ اعدادوشمار کچھ خاص حیثیت نہیں رکھتے جس کے تحت بیجنگ، تنجنگ، شینجن، فوشان اور ہیبی جیسے نو سے زائد شہروں کے ملاپ سے ایک بڑا شہر بنایا جائے گا جس میں 130 ملین سے زائد افراد رہائش پذیر ہو سکیں گے۔اس شہر کو تعمیر کرنے والوں کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ یہ شہر نیویارک اور کینساس کی ریاست سے بھی بڑا ہو گا۔ جبکہ ایک اندازے کے مطابق اس کا رقبہ 16,000 مربع کلومیٹر ہوگا۔ اس منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے انفراسٹرکچر کے 150 سے زائد منصوبوں کا آغاز کیا جائے گا جو اس وسیع و عریض شہر کو ٹرانسپورٹ، بجلی، پانی اور مواصلات کی سہولیات سے ا?راستہ کریں گے۔ اس شہر کے دیگر علاقوں کو آپس میں جوڑنے کیلئے ہانگ کانگ کے قریب ایکسپریس ریل لائن بھی بچھائی جائے گی۔ اس شہر کے حوالے سے چینی ترجمان کا کہنا ہے یہ شہر ایک نئے انقلابی نظریے کا ترجمان ہے کہ کس طرح جدید شہری مراکز میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ ماہرین معاشیات کا کہنا ہے کہ یہ شہر جنوبی چین کی معیشت میں فشار گر ثابت ہو گا۔ اگرچہ سننے میں اس شہر کی تخلیق ایک افسانہ محسوس ہوتی ہے، پھر بھی اس کی تعمیر کا سفر رواں دواں ہے۔ اس میگا پراجیکٹ پر کام کا ا?غاز 2013ء میں کیا گیا جبکہ 2020ء تک اس کی ریلوے کا ذیلی منصوبہ پایہ تکمیل تک پہنچ جائے گا۔


@Don @saviou @shehr-e-tanhayi @Shiraz-Khan @Aaylaaaaa @Hoorain @DiLkash @Star24 @AnadiL @Umm-e-ahmad @Bird-Of-Paradise @Hoorain @khalid_khan @Armaghankhan @Aaidah @Ahmad-Hasan @CuTe_HiNa @fahadhassan @seemab_khan @Sunny_Rano @Dil-Wale @Mazyona @sonofaziz @Cali @Zia_Hayderi @isma33 @duaabatool @rooja @Rubi @Jhalli Churail @Shoaib_Nasir @imama @Shireen2410 @minaahil
 
  • Like
Reactions: Shireen2410

Seemab_khan

ღ ƮɨƮŁɨɨɨ ღ
Moderator
Dec 7, 2012
6,424
4,483
1,313
✮hმΓἶρυΓ, ρმκἶჰནმῆ✮
ایک شہرکئی ممالک سے بڑا
790 مربع کلومیٹر کے رقبے اور 20 ملین سے زائد رہائشی علاقے کے ساتھ نیویارک کو دنیا کا سب سے بڑا شہر کہا جا تا ہے جبکہ جینگ جین منصوبے کے مطابق یہ اعدادوشمار کچھ خاص حیثیت نہیں رکھتے جس کے تحت بیجنگ، تنجنگ، شینجن، فوشان اور ہیبی جیسے نو سے زائد شہروں کے ملاپ سے ایک بڑا شہر بنایا جائے گا جس میں 130 ملین سے زائد افراد رہائش پذیر ہو سکیں گے۔اس شہر کو تعمیر کرنے والوں کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ یہ شہر نیویارک اور کینساس کی ریاست سے بھی بڑا ہو گا۔ جبکہ ایک اندازے کے مطابق اس کا رقبہ 16,000 مربع کلومیٹر ہوگا۔ اس منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے انفراسٹرکچر کے 150 سے زائد منصوبوں کا آغاز کیا جائے گا جو اس وسیع و عریض شہر کو ٹرانسپورٹ، بجلی، پانی اور مواصلات کی سہولیات سے ا?راستہ کریں گے۔ اس شہر کے دیگر علاقوں کو آپس میں جوڑنے کیلئے ہانگ کانگ کے قریب ایکسپریس ریل لائن بھی بچھائی جائے گی۔ اس شہر کے حوالے سے چینی ترجمان کا کہنا ہے یہ شہر ایک نئے انقلابی نظریے کا ترجمان ہے کہ کس طرح جدید شہری مراکز میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ ماہرین معاشیات کا کہنا ہے کہ یہ شہر جنوبی چین کی معیشت میں فشار گر ثابت ہو گا۔ اگرچہ سننے میں اس شہر کی تخلیق ایک افسانہ محسوس ہوتی ہے، پھر بھی اس کی تعمیر کا سفر رواں دواں ہے۔ اس میگا پراجیکٹ پر کام کا ا?غاز 2013ء میں کیا گیا جبکہ 2020ء تک اس کی ریلوے کا ذیلی منصوبہ پایہ تکمیل تک پہنچ جائے گا۔


@Don @saviou @shehr-e-tanhayi @Shiraz-Khan @Aaylaaaaa @Hoorain @DiLkash @Star24 @AnadiL @Umm-e-ahmad @Bird-Of-Paradise @Hoorain @khalid_khan @Armaghankhan @Aaidah @Ahmad-Hasan @CuTe_HiNa @fahadhassan @seemab_khan @Sunny_Rano @Dil-Wale @Mazyona @sonofaziz @Cali @Zia_Hayderi @isma33 @duaabatool @rooja @Rubi @Jhalli Churail @Shoaib_Nasir @imama @Shireen2410 @minaahil
nice sharing :)
 

Untamed-Heart

❤HEART❤
Hot Shot
Sep 21, 2015
23,621
7,455
1,113
ہم سب جسمانی طور پر مختلف ہوتے ہیں مگر کچھ چیزیں ایسی ہوتی ہیں جو بہت کم افراد کے حصے میں آتی ہیں۔
یقین نہیں آتا تو اوپر موجود تصویر میں کلائی پر بننے والی لکیر ایسی چیز ہے جو دنیا میں صرف پانچ فیصد لوگوں میں نظر آتی ہے۔
مگر ایسا کیوں ہے ؟


درحقیقت یہ مسلز ہمارے آباﺅ اجداد کا 'ورثہ' ہے جو کہ درختوں پر چڑھنے کے عادی تھے۔

اگر آپ دیکھنا چاہتے ہیں کہ آپ میں یہ ہے یا نہیں تو اپنے ہاتھ کو کسی سپاٹ سطح پر رکھیں۔

اب اپنی چھوٹی انگلی کو انگوٹھے سے چھوئیں اور ہلکا سے اٹھائیں۔

اگر آپ کو کلائی میں لکیر ابھری ہوئی نظر آئے تو آپ یقیناً کلائی کے اس لمبے مسل کے مالک ہیں۔

تاہم اگر ایسا نہیں ہوتا تو فکر مند مت ہوں، موجودہ طرز زندگی میں ہمارے لیے یہ یہ کسی کام کا نہیں کیونکہ ہمیں درختوں پر چڑھنے کی ضرورت نہیں پڑتی۔

طبی ماہرین کے مطابق اس مسل کے نہ ہونے سے کوئی فرد کمزور نہیں ہوتا اور آج ہم اس کے بغیر ہی سخت گرفت کرسکتے ہیں۔

کہا جاتا ہے کہ انسانی جسم میں ارتقاءجاری رہا تو آئندہ کئی صدیوں بعد لوگوں کے ہاتھوں میں ایسا مسل کبھی سامنے نہیں آئے گا۔

@Don @saviou @Shiraz-Khan @shehr-e-tanhayi @Hoorain
@RedRose64 @Aaylaaaaa @minaahil @Umm-e-ahmad @H@!der
@khalid_khan @duaabatool @Armaghankhan @zaryaab-irtiza
@DiLkash @seemab_khan @Cyra @Kavi @rooja @Aaidah
@BeautyRose @Gaggan @SHB_Bhaiya @hasandawar @Hasii
@Masha @Bird-Of-Paradise @Besharam @shzd @hinakhan0
@Belahadi @Manahi007 @BeautyRose @ujalaa @*Sonu*
@Guriyaa_Ranee @Emaan_ @sonu-unique @Zunaira-Aqeel @shahijutt
@Shanzykhan @NXXXS

 

Zunaira_Gul

TM Star
May 16, 2017
1,268
697
263
خواتین کو ذہانت میں کم تر سمجھنے والے اپنی غلط فہمی دُور کرلیں۔
امریکی سائنسدانوں نے 26,802 بالغ افراد کا مطالعہ کرنے کے بعد ثابت کیا ہے کہ خواتین کے بیشتر دماغی حصوں میں ہونے والی سرگرمیاں مردوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتی ہیں جبکہ ان میں دماغ کے وہ حصے بھی شامل ہیں کا تعلق ردِعمل کنٹرول کرنے، اضطراب اور مزاج سے ہوتا ہے۔

نیوپورٹ بیچ، کیلیفورنیا کے ایک نجی ہسپتال میں کی گئی اس تحقیق کے نتائج ’’جرنل آف الزائیمرز ڈزیز‘‘ میں شائع ہوئے ہیں جن سے پتا چلتا ہے کہ خواتین کے دماغوں میں خون کا بہاؤ مردوں کے مقابلے میں زیادہ بہتر ہوتا ہے اور اسی لیے عام طور پر ان کا دماغ نہ صرف مردانہ دماغ کے مقابلے میں زیادہ بہتر طور پر کام کرتا ہے بلکہ انہیں مردوں کی نسبت دماغی امراض کا بھی خاصا کم سامنا کرنا پڑتا ہے۔

اس مطالعے میں 119 صحت مند جبکہ 26,683 ایسے خواتین و حضرات شریک تھے جنہیں کوئی نہ کوئی دماغی بیماری لاحق تھی۔ مطالعے کے دوران جدید تکنیکوں کی مدد سے مجموعی طور پر دماغ کے 128 مقامات کا جائزہ لیا گیا۔ اس دوران بنیادی نوعیت کی آزمائشوں (بیس لائن اسٹڈیز) میں خواتین کے دماغوں میں 65 مقامات پر سرگرمی میں اضافہ مشاہدے میں آیا جبکہ مردانہ دماغوں میں صرف 9 مقامات پر اضافی سرگرمی نوٹ کی گئی۔

اسی طرح جب ان لوگوں کو توجہ مرکوز رکھنے کی آزمائش سے گزارا گیا تو خواتین کے دماغوں میں 48 مقامات پر زیادہ سرگرمی کا مشاہدہ ہوا جبکہ مردوں میں یہ تعداد صرف 22 تھی۔

واضح رہے کہ مردوں میں ساری عمر لاحق رہنے والے ڈپریشن کی شرح خواتین کے مقابلے میں دوگنا زیادہ ہوتی ہے جبکہ ’’آٹزم‘‘ کہلانے والی نفسیاتی بیماری کی شرح بھی لڑکوں میں لڑکیوں کی نسبت 4.5 گنا زیادہ ہوتی ہے۔ اب پہلی بار اس کی بنیادی وجہ بھی سامنے آگئی ہے اور معلوم ہوا ہے کہ دماغ کے زیادہ تر حصوں میں بہتر دورانِ خون کی وجہ سے عورتوں کی دماغی صحت بھی مردوں کے مقابلے میں زیادہ بہتر رہتی ہے۔
 
  • Like
Reactions: duaabatool
Top