Islam Main Gali Galoch .... (for Rana Rehman)

  • Work-from-home

Untamed-Heart

❤HEART❤
Hot Shot
Sep 21, 2015
23,621
7,455
1,113
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
زبان کا بے ہودہ اور غلط استعمال گالی کہلاتا ہے ۔ اسلام میں بد زبانی کی کوئی گنجائش نہیں ۔ لیکن ہمارے سماج میں اس کا استعمال ایسے ہے جیسے لوگوں نے فحش گوئی میں پی ایچ ڈی کی ہو ۔ کچھ افراد طیش میں آکر خود کو گالیاں دینا شروع کر دیتے ہیں ۔ زبان درازی بہت ہی بری عادت ہے اور اکثر ، لڑائی کا باعث بنتی ہے جبکہ اسلام نے ہمیں اچھی بات کہنے اور ناجائز گفتگو نہ کرنے کا حکم دیا ہے ۔
اللہ تعالیٰ نے تو معبودانِ باطلہ کو بھی گالی دینے سے منع فرمایا ہے ۔

الرحمن فرماتے ہیں : ’’ اور وہ ( مشرکین ) اللہ کو چھوڑ کر جنھیں پکارتے ہیں ، تم انھیں گالی نہ دو ، پھر وہ بھی جہالت میں حد سے گزرتے ہوئے اللہ کو گالی دیں گے ‘‘ ،
الانعام : ۱۰۸


لیکن کچھ بد بخت اﷲ پاک کو گالیاں دینے سے نہیں گھبراتے ۔

جیسا کہ سیدنا ابوہریرہؓ روایت
ہے کہ رسول اﷲ ﷺ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ’’ ابن آدم مجھے گالی دیتا ہے حالانکہ اسے زیبا نہیں کہ مجھے گالی دے ۔ اور میری تکذیب کرتا ہے حالانکہ اسے لائق نہیں ( کہ میری تکذیب کرے ) ‘‘ ۔ اس کا مجھے گالی دینا تو اس کا یہ کہنا ہے کہ : ’’ میری اولاد ہے ‘‘ ۔ اور اس کا میری تکذیب کرنا اس کا یہ کہنا ہے کہ : ’’ اللہ تعالیٰ دوبارہ مجھے زندہ نہیں کرے گا جس طرح اس نے مجھے پہلے پیدا کیا تھا ‘‘ ،

بخاری : ۳۱۹۳

اور نبی کریم ﷺ نے فرمایا ، الرحمن فرماتے ہیں کہ : ’’ ابن آدم ! مجھے تکلیف پہنچاتا ہے ۔ وہ زمانے کو برا بھلا کہتا ہے ، حالانکہ میں ہی زمانہ ہوں ۔ میرے ہی ہاتھ میں تمام معاملات ہیں ۔ رات اور دن کو میں ہی پھیرتا ہوں ‘‘ ،
بخاری : ۲۶ ۴۸

جھوٹے خداوں کا انکار ضروری ہے اور انہیں گالی دینا ٹھیک نہیں ۔
شیطان انسان کا کھلا دشمن ہے جو اسے گمراہ کرنے کے لیے متعدد جال بچھاتا ہے ، لیکن ابلیس کو بھی گالی دینا جائز نہیں ۔ ہاں ! اس سے اﷲ کی پناہ مانگنی چاہیے
جیسا کہ قرآن مجید میں ہے :

’’ اور اگر شیطان کی طرف سے کوئی وسوسہ آئے تو اﷲ کی پناہ طلب کرو ۔ یقیناًوہ بہت ہی سننے والا جاننے والا ہے ‘‘ ،
حم السجدۃ : ۳۶

ہنسی آتی ہے مجھے حضرت انسان پر کار بد تو خود کرے ، لعنت کرے شیطان پر

رسول اﷲ ﷺ نے بد کلامی کرنے والے کو آگا ہ فرمادیا ۔ سیدنا عبداللہ بن مسعودؓ سے روایت ہے کہ رسول اﷲ ﷺ نے فرمایا : ’’ مسلمان کو گالی دینا فسق ( گناہ ) ہے اور اس کو قتل کرنا کفر ہے ‘‘ ،
بخاری : ۶۰۴۴

نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ’’ چار باتیں ایسی ہیں کہ وہ جس کے اندر ہوں وہ خالص منافق ہے یا چار خصلتوں میں سے اگر ایک خصلت بھی ہو تو اس میں نفاق کی ایک خصلت ہے یہاں تک کہ اس سے باز آ جائے ، جب بات کرے تو جھوٹ بولے ۔ جب وعدہ کرے تو اس کی خلاف ورزی کرے ۔ جب معاہدہ کرے تو بے وفائی کرے ۔ اور جب کسی سے جھگڑا کرے تو بد زبانی کرے ‘‘ ،
بخاری : ۲۴۵۹ ۔

حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاصؓ سے روایت ہے کہ سید المرسلین ﷺ نے فرمایا : ’’ آدمی کا اپنے والدین کو گالی دینا کبیرہ گناہوں میں سے ہے ‘‘ ۔ (صحابہؓ ) کہنے لگے : ’’ اے اللہ کے رسول ﷺ ! کیا کوئی آدمی اپنے والدین کو گالی دیتا ہے ؟ ‘‘ فرمایا : ’’ ہاں ! انسان کسی کے باپ کو گالی دیتا ہے تو وہ اس کے باپ کو گالی دیتا ہے ۔ جب یہ کسی کی ماں کو گالی دیتا ہے تو وہ اس کی ماں کو گالی دیتا ہے ‘‘ ،
مسلم : ۲۶۳

ہمیں گالی گلوچ کی بجائے سنتِ نبوی ﷺ کو عام کرنا چاہیے ۔
گالی گلوچ کا ماحول اس قدر گرم ہے کہ اخلاقیات کا جنازہ نکلا ہوا ہے ۔ جاہل تو جاہل ! پڑھے لکھے بھی بد کلامی کے بغیر بات کرنا بے لطف سمجھتے ہیں ۔ چھوٹے چھوٹے بچے بھی جنہیں کلمہ تو شاید پروبیبلی نہ آتا ہو لیکن گالیوں میں بیچلر کیا ہوتا ہے ۔ اس میں بچوں کا بھی کوئی کمال نہیں یہ سب والدین کی محنت کا ثمر ہے ۔
بچارے ! والدین کی بھی مجبوری ہے ، اگر بد زبانی نہ کریں تو شیطان ناراض ہو جائے گا ۔ میرے بھائیوں ! ایک طرف شیطان ہے اور دوسری طرف رحمن ۔

ابلیس کہتا ہے :
’’ گالیاں دو ! ‘‘ اور
ﷲ تعالیٰ فرماتے ہیں : ’’ اچھی بات کرو ‘‘
۔
آپ کس کو راضی کرنا چاہتے ہیں ؟

@Rana-Rehman
 

Rana-Rehman

smile is best
TM Star
Apr 17, 2016
1,402
103
213
شیخوپورہ
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
زبان کا بے ہودہ اور غلط استعمال گالی کہلاتا ہے ۔ اسلام میں بد زبانی کی کوئی گنجائش نہیں ۔ لیکن ہمارے سماج میں اس کا استعمال ایسے ہے جیسے لوگوں نے فحش گوئی میں پی ایچ ڈی کی ہو ۔ کچھ افراد طیش میں آکر خود کو گالیاں دینا شروع کر دیتے ہیں ۔ زبان درازی بہت ہی بری عادت ہے اور اکثر ، لڑائی کا باعث بنتی ہے جبکہ اسلام نے ہمیں اچھی بات کہنے اور ناجائز گفتگو نہ کرنے کا حکم دیا ہے ۔
اللہ تعالیٰ نے تو معبودانِ باطلہ کو بھی گالی دینے سے منع فرمایا ہے ۔

الرحمن فرماتے ہیں : ’’ اور وہ ( مشرکین ) اللہ کو چھوڑ کر جنھیں پکارتے ہیں ، تم انھیں گالی نہ دو ، پھر وہ بھی جہالت میں حد سے گزرتے ہوئے اللہ کو گالی دیں گے ‘‘ ،
الانعام : ۱۰۸


لیکن کچھ بد بخت اﷲ پاک کو گالیاں دینے سے نہیں گھبراتے ۔

جیسا کہ سیدنا ابوہریرہؓ روایت
ہے کہ رسول اﷲ ﷺ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ’’ ابن آدم مجھے گالی دیتا ہے حالانکہ اسے زیبا نہیں کہ مجھے گالی دے ۔ اور میری تکذیب کرتا ہے حالانکہ اسے لائق نہیں ( کہ میری تکذیب کرے ) ‘‘ ۔ اس کا مجھے گالی دینا تو اس کا یہ کہنا ہے کہ : ’’ میری اولاد ہے ‘‘ ۔ اور اس کا میری تکذیب کرنا اس کا یہ کہنا ہے کہ : ’’ اللہ تعالیٰ دوبارہ مجھے زندہ نہیں کرے گا جس طرح اس نے مجھے پہلے پیدا کیا تھا ‘‘ ،

بخاری : ۳۱۹۳

اور نبی کریم ﷺ نے فرمایا ، الرحمن فرماتے ہیں کہ : ’’ ابن آدم ! مجھے تکلیف پہنچاتا ہے ۔ وہ زمانے کو برا بھلا کہتا ہے ، حالانکہ میں ہی زمانہ ہوں ۔ میرے ہی ہاتھ میں تمام معاملات ہیں ۔ رات اور دن کو میں ہی پھیرتا ہوں ‘‘ ،
بخاری : ۲۶ ۴۸

جھوٹے خداوں کا انکار ضروری ہے اور انہیں گالی دینا ٹھیک نہیں ۔
شیطان انسان کا کھلا دشمن ہے جو اسے گمراہ کرنے کے لیے متعدد جال بچھاتا ہے ، لیکن ابلیس کو بھی گالی دینا جائز نہیں ۔ ہاں ! اس سے اﷲ کی پناہ مانگنی چاہیے
جیسا کہ قرآن مجید میں ہے :

’’ اور اگر شیطان کی طرف سے کوئی وسوسہ آئے تو اﷲ کی پناہ طلب کرو ۔ یقیناًوہ بہت ہی سننے والا جاننے والا ہے ‘‘ ،
حم السجدۃ : ۳۶

ہنسی آتی ہے مجھے حضرت انسان پر کار بد تو خود کرے ، لعنت کرے شیطان پر

رسول اﷲ ﷺ نے بد کلامی کرنے والے کو آگا ہ فرمادیا ۔ سیدنا عبداللہ بن مسعودؓ سے روایت ہے کہ رسول اﷲ ﷺ نے فرمایا : ’’ مسلمان کو گالی دینا فسق ( گناہ ) ہے اور اس کو قتل کرنا کفر ہے ‘‘ ،
بخاری : ۶۰۴۴

نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ’’ چار باتیں ایسی ہیں کہ وہ جس کے اندر ہوں وہ خالص منافق ہے یا چار خصلتوں میں سے اگر ایک خصلت بھی ہو تو اس میں نفاق کی ایک خصلت ہے یہاں تک کہ اس سے باز آ جائے ، جب بات کرے تو جھوٹ بولے ۔ جب وعدہ کرے تو اس کی خلاف ورزی کرے ۔ جب معاہدہ کرے تو بے وفائی کرے ۔ اور جب کسی سے جھگڑا کرے تو بد زبانی کرے ‘‘ ،
بخاری : ۲۴۵۹ ۔

حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاصؓ سے روایت ہے کہ سید المرسلین ﷺ نے فرمایا : ’’ آدمی کا اپنے والدین کو گالی دینا کبیرہ گناہوں میں سے ہے ‘‘ ۔ (صحابہؓ ) کہنے لگے : ’’ اے اللہ کے رسول ﷺ ! کیا کوئی آدمی اپنے والدین کو گالی دیتا ہے ؟ ‘‘ فرمایا : ’’ ہاں ! انسان کسی کے باپ کو گالی دیتا ہے تو وہ اس کے باپ کو گالی دیتا ہے ۔ جب یہ کسی کی ماں کو گالی دیتا ہے تو وہ اس کی ماں کو گالی دیتا ہے ‘‘ ،
مسلم : ۲۶۳

ہمیں گالی گلوچ کی بجائے سنتِ نبوی ﷺ کو عام کرنا چاہیے ۔
گالی گلوچ کا ماحول اس قدر گرم ہے کہ اخلاقیات کا جنازہ نکلا ہوا ہے ۔ جاہل تو جاہل ! پڑھے لکھے بھی بد کلامی کے بغیر بات کرنا بے لطف سمجھتے ہیں ۔ چھوٹے چھوٹے بچے بھی جنہیں کلمہ تو شاید پروبیبلی نہ آتا ہو لیکن گالیوں میں بیچلر کیا ہوتا ہے ۔ اس میں بچوں کا بھی کوئی کمال نہیں یہ سب والدین کی محنت کا ثمر ہے ۔
بچارے ! والدین کی بھی مجبوری ہے ، اگر بد زبانی نہ کریں تو شیطان ناراض ہو جائے گا ۔ میرے بھائیوں ! ایک طرف شیطان ہے اور دوسری طرف رحمن ۔

ابلیس کہتا ہے :
’’ گالیاں دو ! ‘‘ اور
ﷲ تعالیٰ فرماتے ہیں : ’’ اچھی بات کرو ‘‘
۔
آپ کس کو راضی کرنا چاہتے ہیں ؟

@Rana-Rehman
اسلام یہ بھی کہتا ہے خوف اللہ کا رکھو،،
اللہ کہ خوف کہ سوا کسی اور کا خوف رکھنا شرک ہے،،

اسلام یہ بھی کہتا ہے کسی کی بے جا جاسوسی نہ کرو,،،

اسلام یہ بھی کہتا ہے اسلام کو بس اک طرف کہ پہلو سے نہ دیکھو،،

اسلام یہ بھی کہتا ہے اللہ کی راہ میں تلوار اٹھاؤ جہاں تک ظالم ظلم سے باز آ جائے یا ظالم نہ رہے،،،

اسلام یہ بھی کہتا ہے تفرقہ والی بات چھوڑ دو،،،

اسلام یہ بھی کہتا ہے کہ جن کا تم پہ سب سے زیادہ حق ہے یعنی والدین وہ بھی اگر شرک کی کسی قسم میں تم کو دعوت دیں تو نہ قبول کرو،،

اسلام یہ بھی کہتا ہے مسلمانوں میں فتنہ انگیزی کر کہ کافروں کا ساتھ نہ دو،،

اسلام میں یہ بھی ہے اللہ کی ذات کو ہر چیز پہ قادر جان اس کا خوف رکھنا ہی ایمان ہے توحید پہ،،

اسلام کے بہت سارے پہلو ہیں،،

اسلام امن ہے،،
حدیث بلکل سہی ہے،،
،،

مگر جو کسی مسلم کی جاسوسی کروائے کسی ہندو مذہب کا ساتھ دے،،
جو جھوٹ کا اخلاق مسلم سے دیکھائے،،،
اور وفاداری ہندوؤں سے کرے،،
جو ظالم کا ساتھ دے مظلوم کو اور ستائے،،

جو کسی صنم خانے کی سلامتی کی دعا کرے اور کسی کہ دل میں اللہ پہ توکل کمزور کرنے کہ لیے کاوشیں کرے،،،

جو کسی بے گناہ کو گناہگار بنائے اور ہندوؤں کہ ساتھ اس کام میں شامل بشانہ ساتھ دے،،
یہ سوچ کر کہ ان میں ہر دلعزیز ہو گا یا دنیا میں ان کہ ساتھ مرتبہ ملے گا،،

ان کہ متعلق اک حدیث بیان کرو ،،
اور خود سے تشریح کرو،،،

باقی انسانیت اور اخلاق کی بات تو جو اسلام کو امن کہے ان کہ ساتھ ہے ،،

مگر ظالم کہ ساتھ نہیں،،

جن کو بار بار منع کیا گیا ہو،،

پھر لاکھ سوچنے پہ اک بات ہی زہن میں آئی ،،

کہ جسطرح گٹر گندگی کہ لیے استعمال ہوتے ہیں،،

اسی طرح یہ مسلم میں فتنہ بازی کرنے والے ہیں ناحق قتل کروانے والے،،

لاکھ منع کرنے کہ باوجود جن ہندوؤں میں ہر دلعزیز ہونا ہے،،
اور مسلم میں فتنہ پھیلانا ہے،،
ان کی جاسوسی والے گٹر کو پھر گندگی بھرنا ہے
 

Rana-Rehman

smile is best
TM Star
Apr 17, 2016
1,402
103
213
شیخوپورہ
حدیث حق ہیں،،

جن ہندوؤں کا ساتھ دینے والے مسلم کو احادیث سے تبلیغ کچھ فایدہ نہ ہو،،

اور وہ ہر طرح سے ان میں عزت پانے مرتبہ پانے کہ لیے پھر سے وہی بات دہرائئں،،

اک دفعہ دو دفعہ تین دفعہ احادیث کو اک کان سے سن کر دوسرے کان سے نکال دیں،،
اور پھر پھتروں کو سجدا کرنے والوں کو رازق جان ان کی طرف سجدا کرنے کا اعشارہ کریں،،

اور ان کی سحر کاریوں سے کسی کہ الفاظ ایمان بدلیں ،،
کسی کی زبان پہ شرک لائیں ،،

تو ایسے مسلم کہ متعلق کیا ہے،،

اسلام میں فتنہ سازی کو گناہ کہا گیا،،
ایسا فتنہ جو ہندوؤں کہ ساتھ مل کر مسلم میں انتشار پیدا کرے،،

باتیں تو بہت ہیں مگر
میرے الفاظ اگر سہی محفل میں ہوں تو سہی رہیں گے،،
جب مجھے معلوم پڑے گا کوئی بری محفل والا بدلنے والا جاسوسی کرنے والا ہے تو پھر میرے پاس اس وقت یہی حل ہے،،
کیوں کہ جب تک بندہ گندگی میں رہے تب تک اک منٹ بعد کپڑے دھو کر نہیں پہن سکتا یا اس کو صاف کرنے سے پہلے سوچے کہ خود اس پہ مٹی نہیں پڑے گی گند نہیں گرے گا تو غلط ہے،،

اصلاحی معاملات کافروں اہل کتاب پہ تو اثر کرتے،،
مگر ان پہ اثر نہیں کرتے جو خود کو خدا سمجھ بیٹھے،،
یا منافق بن کہ مسلم میں بس انتشار پھیلانے آئے ہوں،،

تو ان ہندوؤں اور ہندوؤں پرستوں کی ایسی کی تیسی،،

اور ان کہ لیے اک پیغام ہے،،

ان کا گھینش بگوان بلف ڈاگ کہ روپ میں دوسرا جنم لے چکا ہے،،
یہ نہ ہو اس کو کوئی شاہیں اٹھا کر لے جائے،،
اس لیے اس طرف کو جائیں ناکہ
مسلم میں تفرقہ پیدا کرنے کہ لیے،،
اک کو ظالم دوسرے کو باغی بنا کر آپس میں لڑاوئیں ،،

اللہ ہو اکبر،،

اور آپ جن نے یہ تھریڈ لگایا اور جن نے یہاں پوسٹ کی،،
محتاط رہیے کیوں کہ بھیڑئے کہ نزدیک لومڑ لومڑیاں اس وقت تک محفوظ ہیں جب تک اس کہ قریب بھیڑیں ختم نہ ہو جائے،،
پھر وہ اپنا پیٹ بھرنے کہ لیے اپنے چہتے جاسوسوں کو بھی کھا جاتا ہے،،

باقی مشرکوں منافقوں ظالموں پہ اللہ کی لعنت ہے،،
اللہ ظالموں کو ہدایت نہیں کرتا،،

اور منافق بننے سے اللہ مجھے بچائے،،
یا مشرک ظالم فاسق فاسد بننے سے ،،
یا اس کی کسی حالت میں ہوں اللہ مجھے راہ دیکھائے ،،
آمین
 

Untamed-Heart

❤HEART❤
Hot Shot
Sep 21, 2015
23,621
7,455
1,113
اسلام یہ بھی کہتا ہے خوف اللہ کا رکھو،،
اللہ کہ خوف کہ سوا کسی اور کا خوف رکھنا شرک ہے،،

اسلام یہ بھی کہتا ہے کسی کی بے جا جاسوسی نہ کرو,،،

اسلام یہ بھی کہتا ہے اسلام کو بس اک طرف کہ پہلو سے نہ دیکھو،،

اسلام یہ بھی کہتا ہے اللہ کی راہ میں تلوار اٹھاؤ جہاں تک ظالم ظلم سے باز آ جائے یا ظالم نہ رہے،،،

اسلام یہ بھی کہتا ہے تفرقہ والی بات چھوڑ دو،،،

اسلام یہ بھی کہتا ہے کہ جن کا تم پہ سب سے زیادہ حق ہے یعنی والدین وہ بھی اگر شرک کی کسی قسم میں تم کو دعوت دیں تو نہ قبول کرو،،

اسلام یہ بھی کہتا ہے مسلمانوں میں فتنہ انگیزی کر کہ کافروں کا ساتھ نہ دو،،

اسلام میں یہ بھی ہے اللہ کی ذات کو ہر چیز پہ قادر جان اس کا خوف رکھنا ہی ایمان ہے توحید پہ،،

اسلام کے بہت سارے پہلو ہیں،،

اسلام امن ہے،،
حدیث بلکل سہی ہے،،
،،

مگر جو کسی مسلم کی جاسوسی کروائے کسی ہندو مذہب کا ساتھ دے،،
جو جھوٹ کا اخلاق مسلم سے دیکھائے،،،
اور وفاداری ہندوؤں سے کرے،،
جو ظالم کا ساتھ دے مظلوم کو اور ستائے،،

جو کسی صنم خانے کی سلامتی کی دعا کرے اور کسی کہ دل میں اللہ پہ توکل کمزور کرنے کہ لیے کاوشیں کرے،،،

جو کسی بے گناہ کو گناہگار بنائے اور ہندوؤں کہ ساتھ اس کام میں شامل بشانہ ساتھ دے،،
یہ سوچ کر کہ ان میں ہر دلعزیز ہو گا یا دنیا میں ان کہ ساتھ مرتبہ ملے گا،،

ان کہ متعلق اک حدیث بیان کرو ،،
اور خود سے تشریح کرو،،،

باقی انسانیت اور اخلاق کی بات تو جو اسلام کو امن کہے ان کہ ساتھ ہے ،،

مگر ظالم کہ ساتھ نہیں،،

جن کو بار بار منع کیا گیا ہو،،

پھر لاکھ سوچنے پہ اک بات ہی زہن میں آئی ،،

کہ جسطرح گٹر گندگی کہ لیے استعمال ہوتے ہیں،،

اسی طرح یہ مسلم میں فتنہ بازی کرنے والے ہیں ناحق قتل کروانے والے،،

لاکھ منع کرنے کہ باوجود جن ہندوؤں میں ہر دلعزیز ہونا ہے،،
اور مسلم میں فتنہ پھیلانا ہے،،
ان کی جاسوسی والے گٹر کو پھر گندگی بھرنا ہے
حدیث حق ہیں،،

جن ہندوؤں کا ساتھ دینے والے مسلم کو احادیث سے تبلیغ کچھ فایدہ نہ ہو،،

اور وہ ہر طرح سے ان میں عزت پانے مرتبہ پانے کہ لیے پھر سے وہی بات دہرائئں،،

اک دفعہ دو دفعہ تین دفعہ احادیث کو اک کان سے سن کر دوسرے کان سے نکال دیں،،
اور پھر پھتروں کو سجدا کرنے والوں کو رازق جان ان کی طرف سجدا کرنے کا اعشارہ کریں،،

اور ان کی سحر کاریوں سے کسی کہ الفاظ ایمان بدلیں ،،
کسی کی زبان پہ شرک لائیں ،،

تو ایسے مسلم کہ متعلق کیا ہے،،

اسلام میں فتنہ سازی کو گناہ کہا گیا،،
ایسا فتنہ جو ہندوؤں کہ ساتھ مل کر مسلم میں انتشار پیدا کرے،،

باتیں تو بہت ہیں مگر
میرے الفاظ اگر سہی محفل میں ہوں تو سہی رہیں گے،،
جب مجھے معلوم پڑے گا کوئی بری محفل والا بدلنے والا جاسوسی کرنے والا ہے تو پھر میرے پاس اس وقت یہی حل ہے،،
کیوں کہ جب تک بندہ گندگی میں رہے تب تک اک منٹ بعد کپڑے دھو کر نہیں پہن سکتا یا اس کو صاف کرنے سے پہلے سوچے کہ خود اس پہ مٹی نہیں پڑے گی گند نہیں گرے گا تو غلط ہے،،

اصلاحی معاملات کافروں اہل کتاب پہ تو اثر کرتے،،
مگر ان پہ اثر نہیں کرتے جو خود کو خدا سمجھ بیٹھے،،
یا منافق بن کہ مسلم میں بس انتشار پھیلانے آئے ہوں،،

تو ان ہندوؤں اور ہندوؤں پرستوں کی ایسی کی تیسی،،

اور ان کہ لیے اک پیغام ہے،،

ان کا گھینش بگوان بلف ڈاگ کہ روپ میں دوسرا جنم لے چکا ہے،،
یہ نہ ہو اس کو کوئی شاہیں اٹھا کر لے جائے،،
اس لیے اس طرف کو جائیں ناکہ
مسلم میں تفرقہ پیدا کرنے کہ لیے،،
اک کو ظالم دوسرے کو باغی بنا کر آپس میں لڑاوئیں ،،

اللہ ہو اکبر،،

اور آپ جن نے یہ تھریڈ لگایا اور جن نے یہاں پوسٹ کی،،
محتاط رہیے کیوں کہ بھیڑئے کہ نزدیک لومڑ لومڑیاں اس وقت تک محفوظ ہیں جب تک اس کہ قریب بھیڑیں ختم نہ ہو جائے،،
پھر وہ اپنا پیٹ بھرنے کہ لیے اپنے چہتے جاسوسوں کو بھی کھا جاتا ہے،،

باقی مشرکوں منافقوں ظالموں پہ اللہ کی لعنت ہے،،
اللہ ظالموں کو ہدایت نہیں کرتا،،

اور منافق بننے سے اللہ مجھے بچائے،،
یا مشرک ظالم فاسق فاسد بننے سے ،،
یا اس کی کسی حالت میں ہوں اللہ مجھے راہ دیکھائے ،،
آمین
آپ کی اس پوری تحریر میں کسی کا ذکر نہیں کہ کون ہے وہ جس نے اسلام کے خلاف کچھ کہا ہےآپ نے واضح نہیں کیا کہ اپ کس کے بارے میں یہ سب کہہ رہے ہیں

کسی سے ڈرنے کی ضرورت نہیں آپ کھلم کھلا بتائیں آپ کس کو گالی دے رہے ہیں ان بکس میں
کس ہندو کے بارے میں یا کس مسلمان کے بارے میں یہ سب گالیاں ہیں

آپ نے اصل موضوع کو چھوڑ کر 100 دیگر موضوعات پکڑ لیے
ایسا کرتے ہیں کہ ایک ایک موضوع پر احادیث کا مطالعہ کرتے ہیں
لیکن آپ پہلے یہ ابہام تو ختم کر دیں کہ کس کو گالی دے رہے ہیں آپ
 
Top