جگر مراد آبادی صاحب کی بد دعائیں۔۔
۔۔۔توبہ توبہ۔۔۔۔۔ ہم تو کبھی اپنے دشمن کو بھی ایسی بد دعائیں نہ دیں۔۔
۔لیکن یہاں جگر صاحب کی محبت کا معاملہ ہے۔۔
۔اور رقیب کو تو
گولی مارنے سے بھی بڑھ کے کام کیا انہوں نے
۔
یہ دعا ہے آتشِ عشق میں تو بھی میری طرح جلا کرے
نہ نصیب ہو تجھے ہنسنا، تیرے دل میں درد اٹھا کرے
زلفیں کھولے اور چشم تر، تیرے لب پہ نالۂ سوزگر
تو میری تلاش میں دربدر لئے دل کو اپنے پھرا کرے

تو بھی چوٹ کھائے او بے وفا، آئے دل دکھانے کا پھر مزا
کرے آہ و زاریاں درد، مجھے بے وفا تو کہا کرے
رہے نامراد رقیب تو، نہ خدا دکھائے تجھے خوشیاں
نہ نصیب شربت دل ہو، سدا زہرِ غم تو پیا کرے
(لگتا مراد صاحب کینسر وینسر کا سوچ رہے۔۔بیچارہ رقیب )
تجھے مرض ہو تو ایسا ہو، جو دنیا میں لاعلاج ہو
(ہائے اتنا ظلم
)تیری موت تیرا شباب ہو، تو تڑپ تڑپ کے جیا کرے
تیرے سامنے تیرا گھر جلے، تیرا بس چلے نہ بجھا سکے
تیرے منہ سے نکلے یہی دعا کہ نہ گھر کسی کا جلا کرے(گل تے وِچلی آ اے
)
تجھے میرے ہی سے خلش رہے، تجھے میری ہی تپش رہے
جیسے تو نے میرا جلایا دل، ویسے تیرا بھی دل جلا کرے
(اللہ اللہ۔۔۔ خوب تپے بیٹھے ہیں محترم)
جو کسی کے دل کو دکھائے گا، وہ ضرر ضرور اٹھائے گا
وہ سزا زمانے سے پائے گا، جو کسی سے مل کر دغا کرے
(بالکل ۔۔یہ تو صحیح کہا۔۔پر اتنی خطرناک بد دعائیں
جو کسی کا دل دکھائے گا۔۔۔اللہ خود ہی پوچھ لیں گے اس سے۔۔تسی تے مصلی بچھا کے بد دعائیں ای دینے لگے
)
تیرا شوق مجھ سے ہو پیکرانہ، تیری آرزوئیں بھی ہوں جوان
مگر عین عہدِ بہار میں، لٹے باغ تیرا خدا کرے
(ہائے ہم مر جائیں۔۔۔
بھائی صاحب تسی تے بیڑا غرق کرنے دا سوچ رئیے او۔۔۔)
خدا کرے آئے وہ بھی دن، تجھے چین آئے نہ مجھ بن
تو گلے ملے، میں پرے ہٹوں، میری منتیں تو کیا کرے
واہ واہ
اس دن کو لانے کے لئے اتنی خطرناک قسم کی بد دعائیں دی گئیں۔۔۔ دشمن کو بھی ایسی دعائیں دیتے بندے کا دل ہولتا ہے۔۔۔ جگر صاحب نے محبوب کو ہی سنا ڈالیں
بڑا جگرا
تھا بھئی ان کا۔۔۔)
نوٹ: ہمارے فیورٹ شاعر ہیں۔۔اور ان کی فیورٹ غزل ہے۔۔۔ اس لئے کوئی انہیں برا بھلا نہ کہے۔۔۔۔ ہماری خیر ہے
ویسے کیوی بھیا۔۔کیا زبردست غزل ہے نا۔۔۔ کیا خوب روانی ہیں بد دعاؤں میں ۔۔۔استغفر اللہ
@Kavi
پھر پڑھئے۔جو کسی کے دل کو دکھائے گا
توبہ توبہ۔۔۔ انہوں نے تو کچھ چھوڑا نہیں۔۔۔کیا مزے کی غزل ہے
ہائے ہنسا بھی نہیں جا رہا۔۔۔ایک تو طبیعت کا بھلا ہو۔
۔ موقع ہی نہیں دیتی ہنسنے کا
۔۔۔
یہ دعا ہے آتشِ عشق میں تو بھی میری طرح جلا کرے
نہ نصیب ہو تجھے ہنسنا، تیرے دل میں درد اٹھا کرے
زلفیں کھولے اور چشم تر، تیرے لب پہ نالۂ سوزگر
تو میری تلاش میں دربدر لئے دل کو اپنے پھرا کرے
تو بھی چوٹ کھائے او بے وفا، آئے دل دکھانے کا پھر مزا
کرے آہ و زاریاں درد، مجھے بے وفا تو کہا کرے
رہے نامراد رقیب تو، نہ خدا دکھائے تجھے خوشیاں
نہ نصیب شربت دل ہو، سدا زہرِ غم تو پیا کرے
تجھے مرض ہو تو ایسا ہو، جو دنیا میں لاعلاج ہو
تیری موت تیرا شباب ہو، تو تڑپ تڑپ کے جیا کرے
تیرے سامنے تیرا گھر جلے، تیرا بس چلے نہ بجھا سکے
تیرے منہ سے نکلے یہی دعا کہ نہ گھر کسی کا جلا کرے
تجھے میرے ہی سے خلش رہے، تجھے میری ہی تپش رہے
جیسے تو نے میرا جلایا دل، ویسے تیرا بھی دل جلا کرے
جو کسی کے دل کو دکھائے گا، وہ ضرر ضرور اٹھائے گا
وہ سزا زمانے سے پائے گا، جو کسی سے مل کر دغا کرے
تیرا شوق مجھ سے ہو پیکرانہ، تیری آرزوئیں بھی ہوں جوان
مگر عین عہدِ بہار میں، لٹے باغ تیرا خدا کرے
خدا کرے آئے وہ بھی دن، تجھے چین آئے نہ مجھ بن
تو گلے ملے، میں پرے ہٹوں، میری منتیں تو کیا کرے
۔۔




گولی مارنے سے بھی بڑھ کے کام کیا انہوں نے

یہ دعا ہے آتشِ عشق میں تو بھی میری طرح جلا کرے

زلفیں کھولے اور چشم تر، تیرے لب پہ نالۂ سوزگر
تو میری تلاش میں دربدر لئے دل کو اپنے پھرا کرے


کرے آہ و زاریاں درد، مجھے بے وفا تو کہا کرے
رہے نامراد رقیب تو، نہ خدا دکھائے تجھے خوشیاں
نہ نصیب شربت دل ہو، سدا زہرِ غم تو پیا کرے

(لگتا مراد صاحب کینسر وینسر کا سوچ رہے۔۔بیچارہ رقیب )

(ہائے اتنا ظلم

تیرے سامنے تیرا گھر جلے، تیرا بس چلے نہ بجھا سکے
تیرے منہ سے نکلے یہی دعا کہ نہ گھر کسی کا جلا کرے(گل تے وِچلی آ اے


تجھے میرے ہی سے خلش رہے، تجھے میری ہی تپش رہے
جیسے تو نے میرا جلایا دل، ویسے تیرا بھی دل جلا کرے
(اللہ اللہ۔۔۔ خوب تپے بیٹھے ہیں محترم)
جو کسی کے دل کو دکھائے گا، وہ ضرر ضرور اٹھائے گا
وہ سزا زمانے سے پائے گا، جو کسی سے مل کر دغا کرے
(بالکل ۔۔یہ تو صحیح کہا۔۔پر اتنی خطرناک بد دعائیں


تیرا شوق مجھ سے ہو پیکرانہ، تیری آرزوئیں بھی ہوں جوان
مگر عین عہدِ بہار میں، لٹے باغ تیرا خدا کرے
(ہائے ہم مر جائیں۔۔۔

خدا کرے آئے وہ بھی دن، تجھے چین آئے نہ مجھ بن
تو گلے ملے، میں پرے ہٹوں، میری منتیں تو کیا کرے
واہ واہ



نوٹ: ہمارے فیورٹ شاعر ہیں۔۔اور ان کی فیورٹ غزل ہے۔۔۔ اس لئے کوئی انہیں برا بھلا نہ کہے۔۔۔۔ ہماری خیر ہے


@Kavi
پھر پڑھئے۔جو کسی کے دل کو دکھائے گا




یہ دعا ہے آتشِ عشق میں تو بھی میری طرح جلا کرے
نہ نصیب ہو تجھے ہنسنا، تیرے دل میں درد اٹھا کرے
زلفیں کھولے اور چشم تر، تیرے لب پہ نالۂ سوزگر
تو میری تلاش میں دربدر لئے دل کو اپنے پھرا کرے
تو بھی چوٹ کھائے او بے وفا، آئے دل دکھانے کا پھر مزا

کرے آہ و زاریاں درد، مجھے بے وفا تو کہا کرے
رہے نامراد رقیب تو، نہ خدا دکھائے تجھے خوشیاں
نہ نصیب شربت دل ہو، سدا زہرِ غم تو پیا کرے
تجھے مرض ہو تو ایسا ہو، جو دنیا میں لاعلاج ہو
تیری موت تیرا شباب ہو، تو تڑپ تڑپ کے جیا کرے
تیرے سامنے تیرا گھر جلے، تیرا بس چلے نہ بجھا سکے
تیرے منہ سے نکلے یہی دعا کہ نہ گھر کسی کا جلا کرے
تجھے میرے ہی سے خلش رہے، تجھے میری ہی تپش رہے
جیسے تو نے میرا جلایا دل، ویسے تیرا بھی دل جلا کرے
جو کسی کے دل کو دکھائے گا، وہ ضرر ضرور اٹھائے گا
وہ سزا زمانے سے پائے گا، جو کسی سے مل کر دغا کرے
تیرا شوق مجھ سے ہو پیکرانہ، تیری آرزوئیں بھی ہوں جوان
مگر عین عہدِ بہار میں، لٹے باغ تیرا خدا کرے
خدا کرے آئے وہ بھی دن، تجھے چین آئے نہ مجھ بن
تو گلے ملے، میں پرے ہٹوں، میری منتیں تو کیا کرے
۔۔
Last edited: