My fav ghazal

  • Work-from-home
Sep 2, 2008
1,451
674
0
U.S.A
بڑے دنوں کی بات ہے
مجھے تو اب یاد بھی نہیں
فضا عجب تھی لہر میں
میں جا رہا تھا شہر میں
اک گلی کے موڑ پر
کسی نے ہاتھ جوڑ کر
بڑی ادا سے یہ کہا
میری قسم ذرا رکو
میری قسم ذرا تھمو
میں اس کے دل کو توڑ کر
اور اس کو روتا چھوڑ کر
میں اک شان سے گزر گیا
مجھے تو اب یاد بھی نہیں
پھر اک اداس شام کو
میں چل پڑا اس راہ کو
پھر اسی گلی کے موڑ پر
میں رکا دل کو توڑ کر
مگر وہاں تھا نہ کوئی
جو کہتا ہاتھ جوڑ کر
میری قسم ذرا رکو
میری قسم ذرا تھمو
 
Top