- Yeh Na Hoo Kay Tujh Ko Mere Roog Puranay Lag Jayein -

  • Work-from-home

soul_snatcher

TM Star
Oct 19, 2014
3,231
369
1,183
Islamabad
کیوں نہ ہم عہدِ رفاقت کو بُھلانے لگ جائیں
شائد اِس زخم کو بھرنے میں زمانے لگ جائیں

نہیں ایسا بھی کہ اِک عمر کی قربت کے نشے
ایک دو روز کی رنجش سے ٹھکانے لگ جائیں

یہی ناصح جو ہمیں تجھ سے نہ ملنے کو کہیں
تجھ کو دیکھیں تو تجھے دیکھنے آنے لگ جائیں

ہم کہ ہیں لذتِ آزار کے مارے ہوئے لوگ
چارہ گر آئیں تو زخموں کو چھپانے لگ جائیں

ربط کے سینکڑوں حیلے ہیں محبت نہ سہی
ہم ترے ساتھ کسی اور بہانے لگ جائیں

ساقیا مسجد و مکتب تو نہیں میخانہ
دیکھنا پھر بھی غلط لوگ نہ آنے لگ جائیں

قرب اچھا ہے مگر اتنی بھی شدت سے نہ مل
یہ نہ ہو تجھ کو میرے روگ پرانے لگ جائیں

اب "فراز" آؤ چلیں اپنے قبیلے کی طرف
شاعری ترک کریں بوجھ اٹھانے لگ جائیں !!!
 
Top