Ikhlaqiat بد اخلاقی کی مذمت

  • Work-from-home

arifmaqsood1125

Regular Member
Jul 13, 2012
128
177
43
Karachi
اچھا خلق رسولوں کے سردار صلی اللہ علیہ وسلم کی صفت اور صدیقین کا افضل عمل ہے درحقیقت یہ دین کا نصف ہے، متقی لوگوں کی کوشش کا نتیجہ اور عبادت گزار لوگوں کی ریاضت ہے جب کہ بری عادات زہر قاتل اور مہلک ہے یہی عادات یہ وہ خباثتیں ہیں جو ربالعالمین کے قریب سے دور کرتی ہیں اور بد اخلاق آدمی کو شیطانوں کے گروہ میں داخل کرتی ہیں یہی دروازے ہیں جو اللہ تعالی کی جلائی ہوئی آگ کی طرف کھلتے ہیں جو دلوں پر چڑھتی ہےبرے اخلاق دلوں کی بیماریاں ہیں جن سے ابی زندگی خرم ہو جاتی ہے اس مرض کا ان سے کیا مقابلہ جو صرف حیات جسمانی کو زائل کرتی ہے جب اطبا [ڈاکٹر} اس بات کی سخت ضرورت محسوس کرتے ہیں کہ بدن کے غلام کے لیے قوانین مقرر کئے جائیں حالانکہ بدن کی بیماری سے صرف فانی زندگی ہی فوت ہوتی ہے تو دلوں کی بیماریوں کے لیے قوانین علاج کے سلسلے میں کوشش کرنا زیادہ ضروری ہے کیونکہ دل بیمار ہو جائیں تو دائمی اور باقی زندگی ختم ہو جاتی ہے اور اس طب کا سیکھنا ہر عقل مند آدمی پر لازم ہے کیونکہ کوئی بھی دل بیماریوں سے خالی نہیں ہوتا اگر دلوں کو یوں ہی بلا علاج چھوڑ دیا جائے تو کئی بیماریاں پیدا ہوں گی اور وہ غالب آ جائیں گی لہذا ہر بندے کے لیے ضروری ہے کہ وہ ان بیماریوں کے اسباب کو پہچانے اور پھر ان کے علاج کی کوشش کرے. اسی علاج کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اللہ تعالِی نے فرمایا
قَدْ أَفْلَحَ مَن زَكَّاهَا
جس نے اپنے نفس کو پاک کیا اس نے یقینا فلاح پائی ۔سورۃ والشمس ۹
اور اسے چھوٹ دینے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا
وَقَدْ خَابَ مَن دَسَّاهَا
جس نے اپنے نفس کو خاک میں دبایا وہ نامراد ہوا سورۃ والشمس ۹
_____________________________________
احیاء العلوم، جلد سوئم
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
سوء الخلق ذنب لا یغفر و سوء الظن خطیئۃ تفوح
بد اخلاقی ایسا گناہ ہے جس کی بخشش نہیں ہو گی اور بد گمانی ایسی خطا ہے کہ اس سے اور گناہ پیدا ہوتے ہیں
_____________________________________
المعجم الصغیر للبطرانی جلد اول ص ۲۰۰
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
ان العبد لیبلغ من سوء خلقہ اسفل درک جھنم
بےشک بندہ اپنے برے اخلاق کی وجہ سے جہنم کے سب سے نچلے گڑھے میں پہنچ جاتا ہے
____________________________________
مجمع الزوائد جلد ۸، ص ۲۵
حضرت عبد اللہ بن مبارک رحمۃ اللہ کے ساتھ سفر میں ایک بد اخلاق آدمی شریک ہو گیا آپ اس کی خاطرمدارات کرتے اور ناز پرداری فرماتے جب وہ جدا ہو تو آپ رونے لگے رونے کا سبب پوچھا گیا تو فرمایا میں اس پر بطور شفقت روتا ہوں کہ میں تو اس سے الگ ہو گیا اس کی بد اخلاقی اس سے الگ نہ ہوئی
_____________________________________
احیاء العلوم، جلد سوئم
 

~Bahaar~

Newbie
Dec 22, 2009
20,494
12,426
513
Masha'Allah umdaa sharing...aajkal fi zamana is tarha ki targheebat ki sakht zarurat hai jahan par baron ka adab aur choton se shafqat napaid hochuki hai..
Apki aur sharings ka intezar rahega..Jazak Allah Khair
 
  • Like
Reactions: Silent Soul

Silent Soul

Banned
May 24, 2012
3,420
2,568
113
Karachi
اچھا خلق رسولوں کے سردار صلی اللہ علیہ وسلم کی صفت اور صدیقین کا افضل عمل ہے درحقیقت یہ دین کا نصف ہے، متقی لوگوں کی کوشش کا نتیجہ اور عبادت گزار لوگوں کی ریاضت ہے جب کہ بری عادات زہر قاتل اور مہلک ہے یہی عادات یہ وہ خباثتیں ہیں جو ربالعالمین کے قریب سے دور کرتی ہیں اور بد اخلاق آدمی کو شیطانوں کے گروہ میں داخل کرتی ہیں یہی دروازے ہیں جو اللہ تعالی کی جلائی ہوئی آگ کی طرف کھلتے ہیں جو دلوں پر چڑھتی ہےبرے اخلاق دلوں کی بیماریاں ہیں جن سے ابی زندگی خرم ہو جاتی ہے اس مرض کا ان سے کیا مقابلہ جو صرف حیات جسمانی کو زائل کرتی ہے جب اطبا [ڈاکٹر} اس بات کی سخت ضرورت محسوس کرتے ہیں کہ بدن کے غلام کے لیے قوانین مقرر کئے جائیں حالانکہ بدن کی بیماری سے صرف فانی زندگی ہی فوت ہوتی ہے تو دلوں کی بیماریوں کے لیے قوانین علاج کے سلسلے میں کوشش کرنا زیادہ ضروری ہے کیونکہ دل بیمار ہو جائیں تو دائمی اور باقی زندگی ختم ہو جاتی ہے اور اس طب کا سیکھنا ہر عقل مند آدمی پر لازم ہے کیونکہ کوئی بھی دل بیماریوں سے خالی نہیں ہوتا اگر دلوں کو یوں ہی بلا علاج چھوڑ دیا جائے تو کئی بیماریاں پیدا ہوں گی اور وہ غالب آ جائیں گی لہذا ہر بندے کے لیے ضروری ہے کہ وہ ان بیماریوں کے اسباب کو پہچانے اور پھر ان کے علاج کی کوشش کرے. اسی علاج کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اللہ تعالِی نے فرمایا
قَدْ أَفْلَحَ مَن زَكَّاهَا
جس نے اپنے نفس کو پاک کیا اس نے یقینا فلاح پائی ۔سورۃ والشمس ۹
اور اسے چھوٹ دینے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا
وَقَدْ خَابَ مَن دَسَّاهَا
جس نے اپنے نفس کو خاک میں دبایا وہ نامراد ہوا سورۃ والشمس ۹
_____________________________________
احیاء العلوم، جلد سوئم
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
سوء الخلق ذنب لا یغفر و سوء الظن خطیئۃ تفوح
بد اخلاقی ایسا گناہ ہے جس کی بخشش نہیں ہو گی اور بد گمانی ایسی خطا ہے کہ اس سے اور گناہ پیدا ہوتے ہیں
_____________________________________
المعجم الصغیر للبطرانی جلد اول ص ۲۰۰
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
ان العبد لیبلغ من سوء خلقہ اسفل درک جھنم
بےشک بندہ اپنے برے اخلاق کی وجہ سے جہنم کے سب سے نچلے گڑھے میں پہنچ جاتا ہے
____________________________________
مجمع الزوائد جلد ۸، ص ۲۵
حضرت عبد اللہ بن مبارک رحمۃ اللہ کے ساتھ سفر میں ایک بد اخلاق آدمی شریک ہو گیا آپ اس کی خاطرمدارات کرتے اور ناز پرداری فرماتے جب وہ جدا ہو تو آپ رونے لگے رونے کا سبب پوچھا گیا تو فرمایا میں اس پر بطور شفقت روتا ہوں کہ میں تو اس سے الگ ہو گیا اس کی بد اخلاقی اس سے الگ نہ ہوئی
_____________________________________
احیاء العلوم، جلد سوئم
Bhut he achi bat share ki ajj humen aesi bataon ko janne ki bhut zarorat hai q ke anjane mai hum woh kch keh dete hain jisse humari nekiyan dosry ke account mai transfer hojati hain.
Aur humen ahsas bhi nhi hota.
Jazakallah
Keep posting
 
Top