شکر ہے ربِ کائنات کہ میں
شاعری کے اصول جانتا ہوں
جتنے بھی خواب دیکھتا ہوں ترے
اپنی پلکوں سے اُن کو چھانتا ہوں
جب فرشتے کہیں مجھے انساں
فخر سے اپنا سینہ تانتا ہوں
میں ہوں تری حسین تر مخلوق
ساری دُنیا کی میں سہانتا ہوں
یہ کرم تیرے اس لیے ہیں، کہ میں
تجھ کو رب کریم مانتا ہوں
شاعر قتیل شفائی
شاعری کے اصول جانتا ہوں
جتنے بھی خواب دیکھتا ہوں ترے
اپنی پلکوں سے اُن کو چھانتا ہوں
جب فرشتے کہیں مجھے انساں
فخر سے اپنا سینہ تانتا ہوں
میں ہوں تری حسین تر مخلوق
ساری دُنیا کی میں سہانتا ہوں
یہ کرم تیرے اس لیے ہیں، کہ میں
تجھ کو رب کریم مانتا ہوں
شاعر قتیل شفائی