مسلسل روکتی ہوںاس کو شہر دل میں آنے سے

  • Work-from-home

AnadiL

••●∂ιѕαѕтєя●••
VIP
Nov 24, 2012
72,933
23,237
1,313
مسلسل روکتی ہوںاس کو شہر دل میں آنے سے
مگر وہ کوہ کن رکتا نہیں دیوار ڈھانے سے
بھلا کیا دکھ کے آنگن میں سلگتی لڑکیاں جانے
کہیں چھپتے ہیں آنسو آنچلوں میں منہ چھپانے سے
ابھی تو فصل تازہ ہے ہمارے حرف و معنی کی
ابھی ڈرتے نہیں ہم موسموں کے آنے جانے سے
ابھی تو عشق میں آنکھیں بجھی ہیں دل سلامت ہے
زمینیں بانجھ ہوتی ہیں کبھی فصلیں جلانے سے ؟
تجھے تنہا محبت کا یہ دریا پار کرنا ہے
ندامت ہوگی اس کے حوصلوں کو آزمانے سے
ہمیں کس ظرف کے کردار کے قصے سناتا ہے
تجھے اے شہر ہم بھی جانتے ہیں اک زمانے سے
تجھے بھی ضبط غم شوق نے پتھر بنا ڈالا
تجھے اے دل بہت روکا تھا رسم و راہ نبھانے سے
 
Top