معاشرہ

  • Work-from-home

Qawareer

میرا خدا ہر روز مجھے نئی خوشیاں دیتا ہے
VIP
Sep 1, 2010
22,663
10,941
1,113


میں سوشیالوجی کے طالب علم کی طرح سوچنے لگا کہ جب انسان نے سوسائٹی کو تشکیل دیا ہو گا تو یہ ضرورت محسوس کی ہو گی کہ فرد علیحدہ علیحدہ مطمئن زندگی بسر نہیں کر سکتے۔ باہمی ہمدردی میل جول اور ضروریات نے معاشرہ کو جنم دیا ہو گا۔ لیکن رفتہ رفتہ سوسائیٹی اتنی پیچ در پیچ ہو گئی کہ باہمی میل جول ،ہمدردی اور ضرورت نے تہزیب کے جزباتی انتشار کا بنیادی پتھر رکھا۔جس محبت کے تصور کے بغیر معاشرے کی تشکیل ممکن نہ تھی۔ شاید اسی محبت کو مبالغہ پسند انسان دوستی کو انسانیت کی معراج ٹھرایا۔پھر یہی محبت جگہ جگہ نفرت حقارت اور غصے سے زیادہ لوگوں کی زندگیاں سلب کرنے لگی۔محبت کی خاطر قتل ہونے لگے۔۔۔خود کشی وجود
میں آئی۔۔۔۔رفتہ رفتہ محبت ہی سوسائیٹی کا ایک بڑا روگ بن گئٰی۔

بانو قدسیہ "راجہ گدھ" سے اقتباس​


 
Top