میری داستان حسرت وہ سنا سنا کر روئے

  • Work-from-home

nizamuddin

Senior Member
Jan 10, 2015
775
280
113
karachi
میری داستان حسرت وہ سنا سنا کر روئے

مرے آزمانے والے مجھے آزما کے روئے

کوئی ایسا اہلِ دل ہو کہ فسانہ محبت

میں اسے سنا کے روؤں وہ مجھے سنا کے روئے

میری آرزو کی دنیا دل ناتواں کی حسرت

جسے کھو کے شادماں تھے اسے آج پاکے روئے

ترے بے وفائیوں پر تری کج ادائیوں پر

کبھی سر جھکا کے روئے کبھی منہ چھپا کے روئے

جو سنائی انجمن میں شب غم کی آپ بیتی

کئی رو کے مسکرائے کئی مسکرا کے روئے

(سیف الدین سیف)

 
Top