نیلا اسی لئے نظر آتا ہے آسماں

  • Work-from-home

amazingcreator

Rida Rehman
TM Star
Aug 9, 2013
3,470
3,515
1,313
نیلا اسی لئے نظر آتا ہے آسماں
آنکھوں سے تیرے رنگ چراتا ہے آسماں

ہر سال اس کو بھیج کے پھولوں کا اک لباس
مٹی پہ کتنا رعب جماتا ہے آسماں

ہر رات اپنے ہاتھ میں لیکر نئے چراغ
بھٹکے ہوؤں کو راہ دکھاتا ہے آسماں

اب بھی حرام خور کی چالیں نہیں گئیں
بالوں میں گو خضاب لگاتاہے آسماں

تازہ نقوش دیکھتے رہنے کے شوق میں
پچھلے تمام نقش مٹاتا ہے آسماں

سنتا نہیں زمین کی چھوٹی سی کوئی بات
سب اپنا ہی کلام سناتا ہے آسماں

کرتی ہے رات اس لئے اس تیرگی پہ ناز
تاروں کی اس میں فصل اگاتا ہے آسماں

تنہا زمین کے لئے ممکن نہیں یہ کام
دن رات اس کا ہاتھ بٹاتا ہے آسماں

رہتی ہے میری خاک سدا حیرتوں میں گم
ہر روز اک کمال دکھاتا ہے آسماں

ہر رات کس کا کرتا ہے اس طرح انتظار
کس کے لئے یہ دیپ جلاتا ہے آسماں

یا بھول کے بھی اس کی طرف دیکھتا نہیں
یا خاک میں گلاب کھلاتا ہے آسماں

ہم قید میں ہیں اس کے بھلا اور کیا کریں
بس دیکھتے ہیں جو بھی دکھاتا ہے آسماں

اس کو نہیں ہے گرچہ ہمارا کوئی خیال
لیکن ہمیں تو آج بھی بھاتا ہے آسماں

سیلاب بھیجتا ہے کبھی قحط سالیاں
مجھ کو طرح طرح سے دباتا ہے آسماں

کس طرح اس سے رکھے گا اچھی کوئی امید
جب رات دن عذاب ہی لاتا ہے آسماں

ملنے کی جانے کس سے یہ تقریب ہے کہ یوں
ہر رات اپنے گھر کو سجاتا ہے آسماں

میں جانتا ہوں یہ بھی کوئی ہو گی اس کی چال
کب دوستی کا ہاتھ بڑھاتا ہے آسماں

میرا نہیں قصور ستاروں سے پوچھ لو
گھر کے چراغ خود ہی بجھاتا ہے آسماں

آؤ تہیں بھی آج دکھائیں یہ معجزہ
آنکھوں میں کس طرح سے سماتا ہے آسماں

بس یونہی اس کے در کا کئے جاتی ہے طواف
قابو میں کب زمین کے آتا ہے آسماں
 
Top