پرویز مشرف کے جرائم کی فہرست

  • Work-from-home

Dark

Darknes will Fall
VIP
Jun 21, 2007
28,885
12,579
1,313
پرویز مشرف کے جرائم کی فہرست
پرویز مشرف نے پاکستان پر ایک لمبے عرصے تک آمریت قائم رکھی، اور ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا، نیچے میں نے مشرف کے کچھ جرائم کی ایک فہرست تحریر کی ہے، جو کہ مشرف کے جرائم کا کچھ حصہ ہے، اگر مشرف کے تمام جرائم لکھے جائیں تو میرا نہیں خیال کہ اس کے لیے یہ بلاگ کافی ہو گا۔






اس وقت کے وزیر اعظم جو کہ ایک پاکستانی شہری بھی تھے کو ڈرا دھمکا کرملک چھوڑنے کے معائدے پر دستخط کرائے انہیں ملک بدر کیا اور ان سے آزاد پاکستانی شہری ہونے کا حق بھی چھین لیا۔ بعد ازاں انہیں ان کے والد کی وفات پر ملک آنے اور اپنے والد کا آخری دیدار کرنے سے بھی روک دیا۔
احتساب کا ڈرامہ رچا کرسیاسی مخالفین کو جیلوں میں بجھوا دیا اور جنہوں نے مشرف کی غیر قانونی حکومت کا ساتھ دینے کا وعدہ کیا ان کی کرپشن کے تمام کیسوں کو پس پشت ڈال دیا، اس طرح پاکستان دنیا کے کرپٹ ترین ممالک کی صف میں آ کھڑا ہوا۔

افغانستان پر امریکی فوج کے بیہمانہ حملے کو ممکن بنانے کے لیے تمام سہولتیں مہیا کیں، اور کفر کا ساتھ دیتے ہوے لاکھوں معصوم مسلمان بھائیوں ، بچوں اور عورتوں کے خون سے پاکستان کے ہاتھ رنگے اور افغانی عوام میں پاکستان کے خلاف نفرت پیدا کرنے کا سبب پیدا کیا۔
جہاد کو دہشت گردی سے گڈ مڈ کر دیا، سب سے پہلے پاکستان کا نعرہ لگا کر مسلمان کی ایک قوم کی حیثیت کے تشخص کو ختم کرنے کی سعی کی، پس پردہ اس نعرے کا مقصد امریکی مفادات کا تحفظ تھا۔ تا کہ مسلمان اپنے دینی فرائض کو پس پشت ڈال دیں۔
امریکی ڈالروں کی خاطر سینکڑوں پاکستان نوجوانوں، علما اور دین کے نگہبانوں کو امریکہ کے ہاتھ بیچ دیا۔ کچھ کو اپنے ہی ملک میں ایسی تنگ و تاریک کوٹھڑیوں میں ڈلوا دیا جہاں سے وہ اپنے پیاروں کی خوشبو تک کو ترس گئے۔
قوم کی بیٹی عافیہ صدیقی کو امریکی درندوں کے ہاتھ بیچ دیا تا کہ وہ اسکی عزت تار تار کر سکیں، اس کے تین معصوم بچوں کو بھی اسی آگ میں جھونک دیا۔
امریکی آقائوں کو خوش کرنے کے لیے پاکستان کی درسی کتب سے قرآنی آیات کم کروائی، جہاد کے متعلق آیات کو سیلبس سے نکلوا دیا۔
امریکی سی آئی اے اور ایف بی آئی کو پاکستان کے اندر امریکی اور یہودی مفادات کے لیے کام کرنے کی پوری آزادی اور سہولیات فراہم کیں۔
امریکہ کو نہ صرف پاکستان میں ہوائی اڈے فراہم کیے، بلکہ ڈرون حملوں پر بھی مکمل خاموشی اختیار کی، یوں پاکستان فوج جو دنیا کی چند بڑی افواج میں سے ایک ہے اور عالم اسلام کی سب سے بڑی فوج ہے کوکفار کے حملوں کے جواب میں ہاتھ پے ہاتھ رکھ کر خاموشی اختیار کرنے اور بے غیرت بننے پر مجبور کیا۔

مشرف کی امریکہ نواز پالیسوں کے بعد سے پاکستان کے بڑے بڑے شہروں میں خود کش دھماکوں کا سلسلہ شروع ہوا، یہ حملے پاکستانی کر رہے ہیں، طالبان کر رہے ہیں یا بھارت کروا رہا ہے اس بات پر مختلف آرا ہیں۔
لال مسجد پر پاک فوج کے کمانڈوز کے ذریعے ملٹری آپریشن کروایا، اس واقعے کے دوران بلا دریغ جھوٹ بول کر پاکستانی عوام کو گمراہ کیا، معصوم بچوں اور پاکستانی بیٹیوں کا قتل کروایا، پاک فوج کے خلاف عوامی نفرت پیدا کی۔ اس حملے کے جواب میں خود کش حملوں کا سلسلہ اور تیز ہوا۔
عوام کو روشن خیالی کا سبق دے کر ملک میں عریانی، فحاشی، ناچ گانے اور مغرب پسندی کو فروغ دیا۔ ہماری دینی، سماجی، اخلاقی اور ثقافتی اقدار کو نقصان پہنچایا، آج ملک میں یہ حالت ہے کے اگر کوئی داڑھی رکھ لیتا ہے یا دین کے بات کرتا ہے تو اسے انتہا پسند سمجھا جاتا ہے۔
بلوچ سردار اکبر بگٹی کو مروا کر بلوچستان میں تشدد کی لہر کو ہوا دی، بلوچستان میں نفرت کا ایسا بیج بویا کہ آج عوام سڑکوں پر نکل کر اپنے حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں۔

بار بار وردی اتارنے کا جھوٹ بولا۔

اپنے اقتدار کے طول دینے کے لیے اور لوٹوں کو اپنی حمایت میں کھڑا کرنے کے لیے این آر اور جیسا قانون بنایا جس میں اربوں کھربوں کی کرپشن اور لوٹ مار معاف کی گئی۔
بلوچستان میں پاکستانی ملکیت دنیاکی بڑی ترین تانبے اور سونے کی کان جس کی مالیت ۶۵ ارب ڈالر سے بھی زیادہ تھی، کو صرف ۲۱ ارب ڈالر میں آسٹریلیا کو بیچ دیا، یہ ۲۱ ارب ڈالر کہاں ہیں اور کہاں استعمال ہوے ان کا نام و نشان تک نہیں ملا۔
ایک ایسا شخص جس کے پاس پاکستان کا شناختی کارڈ بھی نہیں تھا، کو امیریکہ کی خوشنودی کے لیے ملک کا وزیر اعظم بنایا،
ملک کی بڑی بڑی املاک جن میں کراچی الیکٹرک سٹی کارپوریشن، پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی، حبیب بنک شامل ہیں کو غیر ملکی کمپنیوں کے ہاتھ سستے داموں بیچ دیا، ایسی کمپنیاں جو اتنے بڑے بڑے اداروں کو چلانے کا کوئی تجربہ نہیں رکھتی تھیں۔ جس کی وجہ سے آج کراچی اندھیروں میں ڈوبا ہوا ہے۔
پاکستان سٹیل مل کو کوڑیوں کے بھائو بیچنے کی کوشش کی جو اس وقت سپریم کورٹ نے مداخلت کرکے رکوا دی۔



یہ تحریر معروف صحافی اور کالم نگار جناب انصار عباسی کی تحریر میں کانٹ چھانٹ کے بعد تحریر کی گئی۔ میرے خیال میں مشرف پاکستان کا سب سے بڑا مجرم ہے جس نے پاکستان کو ابھرتی ہوئی واحد اسلامی ایٹمی طاقت، ایک جمہوری اور ترقی پذیر ملک سے تباہی اور بربادی کے دھانے پر لا کھڑا کیا ہے، جہاں دہشت گردی کا دور دورا ہے، جہاں اسلام دشمنوں کے مقاصد اور عزائم پھل پھول رہے ہیں، جہاں اشیائے خوردو نوش، آٹا ، پانی بجلی، سبزیاں عوام کی پہنچ سے باہر ہو چکی ہیں۔ جہاں کرپشن کا دور دورا ہے، جہاں لاقانونیت اپنے عروج پر ہے۔ اگر مشرف ۱۹۹۹ کو ایک غلط فیصلہ نہ کرتا اور ملک میں ایک جمہوری حکومت پھلتی پھولتی تو آج پاکستان اس حال میں نہ ہوتا بلکہ اسے سے ہزاروں درجے بہتر ہوتا،

بلکہ میں تو یہ کہوں گا اگر مشرف پیدا ہی نہ ہوتا تو پاکستان کی کتنی خوش قسمتی ہوتی، اس گندے انسان کا گندا وجود پاکستان کی مقدس سر زمین پر نہ پڑتا تو کتنا اچھا ہوتا، مشرف کے روپ میں پاکستان پر شیطان کی حکومت قائم رہی، جس نے پاکستان کے انگ انگ کو زخمی کر دیا۔ ۱۲ اکتوبر ۱۹۹۹ کو محض اپنی نوکری بچانے کی خاطر طیارہ ہائی جیکنگ کا ڈراما رچا کر ملک میں مارشل لا لگایا، جمہوری حکومت کو توڑ دیا، عوامی ووٹ سے منتخب ہوے وزیر اعظم کو قید میں ڈالا، آئین کو توڑا اورقوم سے جلد نئی جمہوری حکومت قائم کرنے کا جھوٹا وعدہ کر کے اپنی غیر آئنی حکومت قائم کرلی۔ ۱۹۹۹ میں ہی سپریم کورٹ کے ان ججوں کو جنہوں نے مشرف کی غیر آئنی حکومت کی توثیق کرنے سے انکار کر دیا کو غیر قانونی طریقے سے نوکری سے فارغ کر دیا اور اپنی پسند کے ججوں سے نئے پی سی او کے تحت حلف اٹھوایا۔ ۲۰۰۴ میں باجوڑ میں دینی مدرسے پرامریکی میزائل حملے میں ۷۰ سے زائد معصوم طلبا شہید ہوے، مشرف نے اسے کاروائی کو پاک فوج کے کھاتے میں ڈال دیا، جس کے بعد پاکستان کی تاریخ میں پہلی بارپاک فوج پر دہشت گردی کا حملہ ہوا، یہ حملہ بلاشبہ باجوڑ حملے کو جواب میں تھا ،یہ جوابی حملے ابھی تک جاری ہیں اور پاکستان کے دشمن ان حملوں کا فائدہ اٹھا رہے ہیں، عوام کو گمراہ کر کے انہیں اسلحہ مہیا کر کے اپنے مقاصد کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ ۹ مارچ ۲۰۰۷ کو پاکستانی چیف جسٹس کو اپنے مفادات کے خلاف سمجھتے ہوے زبردستی معطل کیا، حکم عدولی پر ان کے انسانی حقوق تک ختم کر دیے ، ملک میں قانون کی حمایت کرنے والے افراد کو جیلوں میں ڈلوایا، انہیں پولیس سے پٹوایا۔ عورتوں کی سر عام بے حرمتی کروائی۔ ۱۲ مئی کو چیف جسٹس کے دورہ کراچی کو ناکام بنانے کے لیے اپنی حریف جماعت سے وہاں قتل عام کروایا، پھر اسی شام اسلام آباد میں ایک کرائے کے جلسے میں مکہ لہراتے ہوے کہا کہ کراچی میں اس کے مخالفین نے مشرف کی طاقت دیکھ لی ہے۔ ۳ نومبر۲۰۰۷ کو دوسری مرتبہ آئین کو توڑا، اپنی ذات کے لیے ملک میں غیر قانون ایمرجنسی لگائی، جو کہ بندوق کی نوک پر لگائی گئی، اور اس میں بھی ایسے ایسے غیر قانونی اقدامات کیے جو ایمرجنسی سے ماورا تھے، ایک بار پھر پی سی او ججوں کو بھرتی کیا، عدل و انصاف کرنے والے ججوں کو گھر بجوا دیا، بیشتر کو قید میں ڈالا، آزاد میڈیا پر پابندیاں لگائی، ملکی وسائل اور دولت کا بے دریغ استعمال کیا ۱۱ ستمبر کو امریکہ میں دہشت گردی کے واقعات کے بعد ملک کو امریکہ کی نام نہاد دہشت گردی کے خلاف جنگ جو کہ ایک مسلمان مکائو جنگ بھی تھی میں جھونک دیا،دوسرے لفظوں میں پاکستان کی خود مختاری کا سودا کر دیا۔

 
Top