یہ جو زیست کا سفر ہے
یہ جو راستہ ہے میرا
تم اگر نہ ساتھ دو گے
تو یہ کس طرح کٹے گا
میری سوچ کی حدوں تک
یہ گمان بھی کیسے آئے
کوئی پل بنا تمہارے
بھلا کیسے بیت جائے
میرے پاس تم نہیں ہو
میرے پاس کب نہیں ہو
میری یاد کے نگر میں
میرے خواب کےسفر میں
میری سوچ کی تہوں تک
میری آنکھ کے بھنور میں
میرےدل میں جاں میں تن میں
میری حسرتوں کے بن میں
میرے دل کی تیرگی میں
میری شب کی روشنی میں
ہاں تمہی ہو ہر کہیں ہو
میرے پاس تم نہیں ہو
میرے پاس کب نہیں ہو
میری ہر دعا کا محور
بس اک آرزو سے آگے
اسی آرزو سے آگے
کوئی راستہ نہیں ہے
تمہیں کس قدر ہے چاہا
یہ تمہیں پتا نہیں ہے
یہ جو راستہ ہے میرا
تم اگر نہ ساتھ دو گے
تو یہ کس طرح کٹے گا
میری سوچ کی حدوں تک
یہ گمان بھی کیسے آئے
کوئی پل بنا تمہارے
بھلا کیسے بیت جائے
میرے پاس تم نہیں ہو
میرے پاس کب نہیں ہو
میری یاد کے نگر میں
میرے خواب کےسفر میں
میری سوچ کی تہوں تک
میری آنکھ کے بھنور میں
میرےدل میں جاں میں تن میں
میری حسرتوں کے بن میں
میرے دل کی تیرگی میں
میری شب کی روشنی میں
ہاں تمہی ہو ہر کہیں ہو
میرے پاس تم نہیں ہو
میرے پاس کب نہیں ہو
میری ہر دعا کا محور
بس اک آرزو سے آگے
اسی آرزو سے آگے
کوئی راستہ نہیں ہے
تمہیں کس قدر ہے چاہا
یہ تمہیں پتا نہیں ہے