Samina Raja * حرف میں میرے کر ظہور اے مری آتش ِنہاں

  • Work-from-home

Lubna Jaan

Newbie
May 10, 2010
13
19
0
حرف میں میرے کر ظہور اے مری آتش ِنہاں




رات جوان ہو گئی، پرتوِ ماہتاب سے
موج ِ ہَوا کےساتھ ساتھ کِھلنے لگے گلاب سے

عشق میں جیسے زندگی کوئی فسانہ بن گئی
عام سے واقعات بھی ہو گئے خواب خواب سے

ہم نے تو ریگِ ہجر پر، پا لیے نقش ِ پائے یاد
ہم نے تو راستہ لیا دشت میں اک سراب سے

لب پہ نہ آ سکی اگر شدّتِ دل تو کیا ہوا
آنکھ تو خون ہو گئی سوزش ِ اضطراب سے

تُو شبِ پَر فشاں کبھی ہم پہ جو ہوتی مہرباں
چین کی نیند مانگتے ایک قدیم خواب سے

اب تو وہ سخت جاں بھی ہیں سوختہ دل کہ جو یہاں
بچ کے چلے نہ تھے کبھی حدّت ِ آفتاب سے

حیرتِ زندگی سے ہے ۔ ۔ ۔ حیرتِ آئنہ اگر
کس کوخبرکہ آنکھ میں نور ہے کس کی تاب سے

عشق کی اپنی آن ہے، فقر کی اپنی شان ہے
فرق ہے ان کا ذائقہ، لذتِ نان و آب سے

حرف میں میرے کر ظہور اے مری آتش ِنہاں
''طبع ِ زمانہ تازہ کر جلوہء بے حجاب سے''

---
 
  • Like
Reactions: nrbhayo and yoursks
Top