السلام علیکم
اپنی ایک غزل آپ محترم احباب کی خدمت میں پیش کر رہا ہوں
یہ تفریح میلہ میں میری پہلی پوسٹ ہے
امید ہے آپ اپنی بیش بہا آراء سے نوازیں گے
بہت ممنون ہوں گا۔
مخلص
شاہین فصیح ربانی
غزل
ہمارے حال سے نا آشنا ہے
تو پھر وہ شخص کیسا آشنا ہے
رُخِ محبوب پردہ آشنا ہے
نگاہِ عشق جلوہ آشنا ہے
ہم اس سے دل کی باتیں کر رہے ہیں
مگر وہ شخص دنیا آشنا ہے
سبھی اک دوسرے سے چھپ رہے ہیں
یہاں پر کون کس کا آشنا ہے
نہیں ہے خوف اس کو بجلیوں کا
ہمارا گھر تو شعلہ آشنا ہے
نہیں خدشہ اسے کچھ ڈوبنے کا
بھنور اس کا کنارا آشنا ہے
فصیحؔ انمول کہتا ہوں میں اس کو
کہ میرا دل تمنا آشنا ہے
اپنی ایک غزل آپ محترم احباب کی خدمت میں پیش کر رہا ہوں
یہ تفریح میلہ میں میری پہلی پوسٹ ہے
امید ہے آپ اپنی بیش بہا آراء سے نوازیں گے
بہت ممنون ہوں گا۔
مخلص
شاہین فصیح ربانی
غزل
ہمارے حال سے نا آشنا ہے
تو پھر وہ شخص کیسا آشنا ہے
رُخِ محبوب پردہ آشنا ہے
نگاہِ عشق جلوہ آشنا ہے
ہم اس سے دل کی باتیں کر رہے ہیں
مگر وہ شخص دنیا آشنا ہے
سبھی اک دوسرے سے چھپ رہے ہیں
یہاں پر کون کس کا آشنا ہے
نہیں ہے خوف اس کو بجلیوں کا
ہمارا گھر تو شعلہ آشنا ہے
نہیں خدشہ اسے کچھ ڈوبنے کا
بھنور اس کا کنارا آشنا ہے
فصیحؔ انمول کہتا ہوں میں اس کو
کہ میرا دل تمنا آشنا ہے