Assalam-o-Alaikum
سودا مہنگا نہیں
میں گھر داخل ہوا تو ایسا محسوس ہوا جیسے کوئی مہمان آنے والے ہیں میں نے اپنی بیگم سے پوچھا آج کوئی آرہا ہے کیا تو بولیں ایک تو آپ کو یاد کچھ نہیں رہتا آپ کو بتایا تو تھا کہ آج میں نے آپ کے بھائی اور باجی کی فیملی کو کھانے پر بلایا ہے اور ہاں رفیق صاحب کی بیگم بھی اپنی بیتی کے ساتھہ آئین گی اور ایک اور فیملی بھی آے گی ہم نے پوچھا کیوں؟ تو بولیں اب آپ کو تفصیل بتاؤں کیا تو ہم نے گھور کر ان کی جانب دیکھا تو زور سے ہنس پڑیں اور بولیں نہیں میرا وہ مطلب نہیں تھا ہم نے پوچھا تو کیا مطلب تھا؟ بولیں بس ایسے ہی کہ دیا تھا ، بات دراصل یہ ہے کہ اردو کا ایک محاورہ ہے کہ "عقلمند کے لئے اشارہ کافی ہوتا ہے " ہم نے اس میں کچھ اضافہ فرمادیا تھا اور وہ کچھ یوں ہو گیا تھا کہ " عقلمند کے لئے اشارہ کافی ہوتا ہے اور گدھے کے لئے تفصیل " تو جب کوئی بات کو نہ سمجھ رہا ہو تو ہم کہتے ہیں "کیا تفصیل بتاؤں " تو سب سمجھ جاتے ہیں کہ ہمارا مقصد کیا ہے، اسی وجہہ سے جب ہماری بیگم نے ہم سے کہا کہ " اب آپ کو تفصیل بتاؤں کیا " تو ہم نے ان کو گھور کر دیکھا تو وہ ہمارے گھورنے سے سمجھ گیں کہ ہم کیا سمجھ رہے ہیں تو وہ ہنس پڑیں، یہ دعوت ہماری بیگم نے یونہی ارینج نہیں کی تھی اسکا ایک مقصد تھا اور جس میں میری پوری سپورٹ اسے حاصل تھی اور اسکی وجہہ یہ ہے کہ فی زمانہ والدین کے لئے اپنی بیٹیوں کے لئے اچھے رشتے تلاش کرنا جوے شیر لانے سے کم نہیں یہ آج سے کوئی دو ہفتے پہلے کی بات ہے رفیق صاحب نے جو ہمارے پڑوسی ہیں اور ہمارے ان سے بڑے اچھے تعلقات ہیں نے ہم سے کہا سہیل صاحب آج شام کو کچھ لوگ ایمن کو دیکھنے کے لئے آ رہے ہیں آپ بھابی کے ساتھ آجائیے گا تو ذرا بہتر رہے گا ہم نے انھیں سمجھایا بھی کہ یہ طریقہ کار درست نہیں کیوں کہ اگر انھیں ایمن پسند نہیں آئی تو اس کے بڑے برے اثرات پڑیں گے اس پر لیکن وہ نہیں مانے شام کو ہم اپنی بیگم کے ساتھہ ان کے یہاں جا پہنچے تھوڑی دیر بعد کچھ خواتین دو حضرات کے ساتھہ آئین اور وہی رسمی گفتگو اور تھوڑی دیر بعد وہ نمائشی پروگرام جو ہمیشہ مجھے ناگوار گزرتا ہے ہوا جس کے دوران مہمان خواتین نے خوب خوب اور ہر ہر زاویے سے ایمن کا جائزہ لیا اور جاتے وقت کہہ گیں کہ بعد میں جواب دیں گی یعنی انھوں نے اسے ریجیکٹ کردیا تھا مجھے شرم آرہی تھی اپنے اوپر کہ ہم کیا لوگ ہیں ہماری عقلوں کو کیا ہوا ہے یہ ہماری بہن بیٹیاں ہیں یہ وہ ہیں جنھیں سر آنکھوں پر بٹھانا چاہیے جن کی حفاظت کسی قیمتی نگینے کی طرھ کرنی چاہیےیہ کوئی چیز یا اشیا نہیں جیتی جاگتی انسان ہیں وہ بھی وہ سرے احساسات رکھتی ہیں جو دوسرے انسان رکھتے ہیں ، ریجیکٹ کے جانے کی اذیت کیا ہوتی ہے اس سے وہی واقف ہوتے ہیں جو اس تکلیف سے گزرے ہوں عظیم ہیں وہ بہنیں اور بیٹیاں جو اس کرب سے گزر کر بھی مسکراتی ہیں اور افسوس تو اس بات کا ہے کہ یہ سب کچھ اتنا عام ہوچکا ہے کہ اب کسی کو اس کا احساس بھی نہیں کسی کے پاس اتنا وقت نہیں کہ اس پر سوچے اور اس کا سب سے افسوسناک پہلو تو یہ ہے کہ اس جرم میں سب سے زیادھ کردار خود خواتین کا ہوتا ہے کبھی وہ لڑکی کی جسامت کو بنیاد بناتی ہیں تو کبی رنگ کو کبھی ان کو اس کے قد میں خرابی نظر آتی ہے تو کبھی تعلیم لیکن ان میں سے کسی کو بھی اپنے گلفام میں کوئی خامی نظر نہیں آتی ابھی کل کی ہی بات ہے میں اپنی سٹڈی میں بیٹھا تھا تو خالہ میری بیگم سے کہ رہی تھیں کہ" لڑکی پسند نہیں آئی انھیں عمر زیادھ ہے" اور میں بتاتا ہوں آپ کو عمر اس لڑکی کی، ٢٥ سال عمر تھی اسکی، اور جس شہزادے کے لئے لڑکی تلاش کی جارہی تھی وہ موصوف کوئی ٣٨ یا ٣٩ کے رہے ہوں گے، میں آج تک یہ سمجھنے سے قاصر رہا کہ لڑکی ہمیشہ کم عمر ہی کیوں ڈھونڈی جاتی ہے لڑکے کی عمر کو سامنے رکھہ کر کیوں نہیں ڈھونڈی جاتی کسی کو ہماری ان بچیوں کی دل آزاری کا خیال کیوں نہیں آتا کوئی ان کی سوچ کا خیال کیوں نہیں کرتا کوئی یہ جاننے کی کوشش کیوں نہیں کرتا کہ وہ کیا چاہتی ہیں، تو ہم نے اس کا کوئی ایسا حل ڈھونڈنے کی کوشش کی کہ جس میں لڑکے والوں کو لڑکی بھی دکھادی جائے اور لڑکی کو خبر بھی نہ ہو تو ہم نے اپنے گھر پر ایک کھانے کا اہتمام کیا جہاں رفیق صاحب کی فیملی اور لڑکے والوں کو بھی بلا لیا لڑکی کو اس بات کا علم نہیں ہے کہ اصل مقصد کیا ہے اس کے لئے تو صرف یہ ایک دعوت ہے اور نہ ہی لڑکے والوں کو اس حوالے سے لڑکی سے کوئی بات کرنے کی اجازت ہوگی وہ تو صرف آئین گے لڑکی کو دیکھ کے کھانا کھا کر چلے جائیں گے اور اگر انھوں نے پسند نہ بھی کیا تو کم از کم لڑکی کو اس اذیت اور کرب سے تو نہیں گذرنا پڑے گا اور نہ ہی وہ کسی نمائش کے لئے پیش کی جائے گی وہ تو صرف ایک مہمان کی حیثیت آے گی جیسے سب آئین گے ہاں اس میں میرا تھوڑا خرچہ ضرور ہوگا لیکن لیکن اپنی کسی بہیں بیٹی کے اعتماد کو قائم رکھنے اسے دل آزاری اور ریجیکٹ کے جانے کے کرب سے بچانے کے لئے یہ سودا مہنگا نہیں ،
آپ کی آرا کا انتظار رہے گا اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ میں نے اور میری بیگم نے جو طریقہ کار اختیار کیا وہ ٹھیک ہے تو اوروں کو بھی بتائیے تا کہہ ہمارے معاشرے سے اس نمائشی پروگرام کا خاتمہ ہو سکے ،الله ہمارے حال پر رحم فرمایے اور ہدایت کی دولت سے نوازے
آمین