Asalam o alikum to all muslims
مسلم صاحب آپ کے پاس میری بات کا جواب نہیں تھا اسی لئے آپ نے اپنے دل کی بھڑاس امام ابو حنیفہ رھمہ اللہ پہ نکالنے کی کوشش کی ہے اور اپنے بغض اور حسد کو ظاہر کیا ہے.
بہت اچھا کیا کہ آپ نے شیخ عبدالقادر جیلانی رھمہ اللہ کا حوالہ دیا. چلیں اس حوالے کی حقیقت آپ خود دیکھ لیں کہ کیا ہے.
فرقہ جديد نام نہاد اهل حدیث کے بعض متعصب لوگوں نے ( غنية الطالبين ) کی اس عبارت کو لے کر امام ابوحنیفہ اور احناف کے خلاف بہت شور مچایا اور آج تک اس وسوسہ کو گردانتے چلے جارهے هیں
حافظ ابن عبدالبر المالکی فرماتے هیں کہ بعض لوگوں نے امام ابوحنیفہ پر
" ارجاء " کا الزام لگایا هے ، حالانکہ اهل علم میں توایسے لوگ کثرت سے موجود هیں جن کو مرجئه کہا گیا هے ، لیکن جس طرح امام ابوحنیفہ کی امامت کی وجہ سے اس میں برا پہلو نمایاں کیا گیا هے دوسروں کے بارے ایسا نہیں کیا گیا ، اس کے علاوه یہ بهی ایک حقیقت هے کہ بعض لوگ امام ابوحنیفہ سے
حسد وبغض رکهتے تهے اور ان کی طرف ایسی باتیں منسوب کرتے تهے جن سے امام ابوحنیفہ کا دامن بالکل پاک تها ، اوران کے بارے نامناسب اوربے بنیاد باتیں گهڑی جاتی تهیں حالانکہ علماء کی ایک بڑی جماعت نے امام ابوحنیفہ کی تعریف کی اور ان کی فضیلت کا اقرار کیا هے ۰
(دیکهیئے"
جامع بیان العلم وفضله لابن عبدالبر ص431
ارجاء کا معنی اور حقیقت
ارجاء کا لغت عرب میں معنی هے " الأمل والخوف والتأخير وإعطاء الرجاء والإمهال " تاخیر اور مهلت دینا اور خوف اور امید
علامہ عبدالکریم شہرستانی اپنی کتاب (( المِلَل والنِحَل )) میں فرماتے هیں کہ
ارجاء کے دو معنی هیں 1 = تاخیرکرنا جیسا کہ قول باری تعالی " قالوا أرجه وأخاه " ( انهوں نے کہا کہ موسی اور ان کے بهائ کو مہلت دے ) یعنی ان کے بارے میں فیصلہ کرنے میں تاخیرسے کام لینا چائیے اور ان کومہلت دینا چائیے 2 = والثاني: إعطاء الرجاء. دوسرا معنی هے امید دلانا ( یعنی محض ایمان پرکلی نجات کی امید دلانا اور یہ کہنا کہ ایمان کے هوتے هوئے گناه ومعاصی کچهہ مضرنہیں هیں ) 3 = اوربعض کے نزدیک ارجاء یہ بهی هے کہ کبیره گناه کے مرتکب کا فیصلہ قیامت پرچهوڑدیا جائے اور دنیا میں اس پر جنتی یا جہنمی هونے کا حکم نہ لگایا جائے 4 = اور بعض کے نزدیک ارجاء یہ هے کہ حضرت علی رضی الله عنہ کو پہلے خلیفہ کے بجائے چوتها خلیفہ قرار دیا جائے ۰ ( الملل والنحل ، الفصل الخامس ألمرجئة
ارجاء " کے معنی ومفہوم میں چونکہ " التأخير " بهی شامل هے ، اس لیئے جو حضرات ائمہ گناهگار کے بارے میں توقف اور خاموشی سے کام لیتے هیں ، اور دنیا میں اس کے جنتی اور جہنمی هونے کا کوئ فیصلہ نہیں کرتے ، بلکہ اس کا معاملہ آخرت پرچهوڑتے هیں کہ حق تعالی شانہ اس کے بارے میں جو چاهے فیصلہ کرے خواه اس کو معاف کرے اور جنت میں داخل کردے ، یا سزا بهگتنے کے لیئےجہنم میں ڈال دے ، یہ سب " مرجئه " هیں اور اسی معنی کے اعتبار سے امام اعظم اور دیگر ائمہ و محدثین کو " مرجئه " کہا گیا
علامہ شہرستانی سے سنیے
ومن العجيب ان غسان كان يحكى عن أبي حنيفة رحمه الله تعالى مثل مذهبه ويعده من المرجئة ولعله كذب كذالك عليه ولعمرى كان يقال لأبى حنيفة وأصحابه مرجئة السنة ( ألملل والنحل، الفصل الخامس الغسانية )
تعجب کی بات هے کہ غسان ( جوفرقہ غسانیہ کا پیشوا هے ) بهی اپنے مذهب کو امام ابوحنیفہ کی طرح ظاهر کرتا اورشمارکرتا تها ، اور امام ابوحنیفہ کو بهی مرجئه میں شمارکرتا تها غالبا یہ جهوٹ هے ، مجهے زندگی عطا کرنے والے قسم کہ ابوحنیفہ اور اصحاب کو تو " مرجئة السنة " کہا جاتا تها
( غنية الطالبين ) میں شیخ عبدالقادر جیلانی نے کئ جگہ امام ابوحنیفہ کے اقوال بهی نقل کیئے اور ان کو امام کے لقب سے یاد کیا ، مثلا ایک مقام پر شیخ عبدالقادر جیلانی نے
تارک صلوة کا حکم بیان کرتے هوئے فرمایا کہ
وقال الإمام أبوحيفة لايقتل
امام ابوحنیفہ نے فرمایا کہ اس کو قتل نہیں کیا جائے گا ۰
اب اگر شیخ عبدالقادر جیلانی کے نزدیک امام ابوحنیفہ " مرجئہ مبتدعہ ضالہ "
میں سے هوتے توپهر ان کو " الإمام " کے لقب سے کیوں ذکر کرتے هیں ؟؟؟
اور مسائل شرعیه میں امام ابوحنیفہ کے اقوال کیوں ذکرکرتے هیں ؟؟؟
ميزان الاعتدال )) و (( تهذيب الكمال ) و (( تهذيب التهذيب )) و (( تقريب التهذيب )) وغیره رجال کی کتابوں میں ایسے بہت سے رواة کے حق میں " ارجاء" کا طعن والزام لگایا گیا ، مثلا اس طرح کے الفاظ استعمال کیئے گئے
" رُمِيَ بالإرجاء، كان مرجئاً، " وغیره
امام جلال الدین سیوطی نے اپنی کتاب " تدریبُ الراوی " میں بخاری ومسلم کے ان روایوں کے اسماء کی پوری فہرست پیش کی هے جن کو " مرجئه " کہا گیا ۰
امام الحافظ الذهبي رحمه الله فرماتے هیں کہ
قلتُ: الإرجاءُ مذهبٌ لعدةٍ من جِلَّة العلماء، ولا ينبغي التحاملُ على قائله ۰ ( الميزان ج3ص163 في ترجمة " مِسْعَر بن كِدَام " )
میں ( امام ذهبی ) کہتا هوں کہ " ارجاء " تو بڑے بڑے علماء کی ایک جماعت کا مذهب هے اور اس مذهب کے قائل پر کوئ مواخذه نہیں کرنا چائیے ۰
خلاصہ کلام یہ هے کہ ایک " ارجاء " فرقه مبتدعه ضاله مرجئه کا هے اور ایک " ارجاء " ائمہ اهل سنت کا قول هے ، جس کی تفصیل گذشتہ سطور میں گذرگئ هے ،
آخری بات فرقہ اهل حدیث کے مستند عالم مولانا ابراهیم میر سیالکوٹی کی نقل کرکے بات ختم کرتا هوں ، فرماتے هیں کہ
اس موقع پراس شبہ کاحل نہایت ضروری هے کہ بعض مصنفین نے سیدنا امام ابوحنیفہ کوبهی رجال مرجئه میں شمارکیا هے حالانکہ آپ اهل سنت کے بزرگ امام هیں اورآپ کی زندگی اعلی تقوی اورتورع پرگذری جس سے کسی کوبهی انکارنہیں ، بے شک بعض مصنفین نے ( الله ان پر رحم کرے ) امام ابوحنیفہ اورآپ کے شاگردوں امام ابویوسف ، امام محمد ، امام زفر ، اور امام حسن بن زیاد کو رجال مرجئه میں شمارکیا هے ، جس کی حقیقت کو نہ سمجهہ کر اور حضرت امام صاحب ممدوح کی طرز زندگی پرنظر نہ رکهتے هوئے بعض لوگوں نے اسے خوب اچهالا هے لیکن حقیقت رس علماء نے اس کا جواب کئ طریق پردیا هے ٠ (( تاريخ أهل حديث ، ارجاء اور امام ابوحنيفه ، ص 77
اسی کتاب میں ( ص 93) پرلکهتے هیں کہ
بعض لوگوں کو حضرت سید عبدالقادر جیلانی رحمہ الله کے حوالے سے بهی ٹهوکرلگی هے آپ نے حضرت امام صاحب رحمہ الله علیہ کو مرجئوں میں شمار کیا هے ، سواس کا جواب هم اپنے الفاظ میں نہیں بلکہ اپنے شیخ الشیخ حضرت سید نواب صاحب مرحوم کے حوالے سے دیتے هیں ۰
اس کے بعد مولانا ابراهیم میر سیالکوٹی نے بانی فرقہ اهل حدیث نواب صدیق حسن صاحب کا کلام ان کی کتاب ( دلیل الطالب ) سے ذکر کیا ، اور پهر اس ساری بحث کا خلاصہ بیان کرتے هوئے لکها کہ
حاصل کلام یہ کہ لوگوں کے لکهنے سے آپ کس کس کو ائمہ اهل سنت کی
فہرست سے خارج کریں گے ؟؟؟
اب آگے آئیے شیخ عبدالقادر جیلانی رحمہ اللہ کی کچھ باتیں میں بھی نقل کر دیتا ہوں.
شیخ رھمہ اللہ 20 تراویح کے قائل ہیں جبکہ آپ اور نام نہاد اہلحدیث منکر ہیں.
شیخ رحمہ اللہ وسیلہ کے قائل ہیں جبکہ آپ منکر ہیں،
یہ باتیں تو چلیں اس ٹاپک سے تعلق نہیں رکھتی سب سے بڑی بات کہ شیخ عبدالقادر جیلانی رحمہ اللہ مقلد ہیں.
شیخ عبد القادر جیلانی رحمہ اللہ سيدنا امام احمد بن حنبل كے مقلد تھے جيسا كه آپ كي كتاب مستطاب غنيۃ الطالبين كي درج ذيل عبارات سے ثابت هوتا هے:
هو مذهبُ امامِنا حمدَ بنِ محمّد بنِ حنبل رحمه اللّٰه تعاليٰ ﴿45 2﴾
اور يهي همارے امام احمد بن محمد بن حنبل رحمه الله تعاليٰ كا مذهب هے۔
عند امامنا حمد رحمه الله تعاليٰ ﴿45 2﴾
يه همارے امام احمد بن حنبل رحمه الله تعاليٰ كا مسلك هے۔
وَقَد نَصَّ الا مامُ حمدُ رحمه اللّٰه۔ ﴿43 1﴾
امام احمد رحمه الله تعاليٰ نے يه صراحت فرمائي هے۔
الا مام حمدَ بنَ حَنبل قال ﴿47 1﴾
اس ليے كه امام احمد نے فرمايا ۔
لا نّه رُوي نّ ال مام حمدَ بنَ حنبل قال
اس ليے كه امام احمد بن حنبل سے يه روايت هے كه آپ نے فرمايا۔
اس طرح كي عبارات غنيۃ الطالبين ميں بے شمار مقامات پر هيں جن سے عياں هوتا هے كه آپ سيدنا امام احمد بن حنبل رحمۃ الله عليه كے مقلد تھے، كيوں كه اپنے بيان كرده مسائل كو ان كي طرف منسوب كرنا، ان كے مذهب كو نقل كركے اسے بر قرار ركھنا، اسے اختيار كرنا اور ان سے استناد فرمانا شان تقليد هے۔ مقلد كا كام هے نقل مذهب، اور اس كي دليل هے قول امام، اس كے مظاهر غنيۃ الطالبين ميں كھلي آنكھوں سے جا بجا مشاهده كيے جا سكتے هيں، يهاں تك كه آپ نے ايك مقام پر امام ممدوح عليه الرحمه كے مذهب پر هي وصال پانے كي دعا فرمائي هے۔ الفاظ يه هيں:
قال الامام بوعبدِ اللّٰه حمدُ بنُ محمّدِ بنِ حنبل الشّيباني رحمه اللّٰه و مَاتَنَا علي مذهبه صلًا و فرعًا وحَشَرَنا في زُم رَتِه يه
قول امام ابو عبد الله احمد بن محمد بن حنبل شيباني كا هے الله عز و جل ان پر رحم فرمائے اور هميں ان كے مذهب كے اصول و فروع پر وفات دے، اور قيامت كے دن هميں ان كے زمرے ميں اٹھائے۔﴿105 2غنيۃ﴾
شیخ عبد القادر جیلانی رحمہ اللہ مذہب حنبلی کے اس قدر پابند اور اس کے لئے اتنے زیادہ متعصب تھے کہ ایک بار یہاں تک کہہ گئے جو شخص امام احمد کے عقیدے کا حامل نہ ہو اور اس کی اتباع نہ کرے وہ اللہ کا ولی ہوہی نہیں سکتا۔ [ذیل الطبقات ۱/۲۹۸، شذرات الذہب ۴/۱۰۰]۔
اب اگر کوئی حنفی کہہ دیتا کہ ہم کو امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے مذہب پہ وفات دے تو پھرآپ تو شرک شرک کی رٹ لگا دیتے اور اپنی پٹے والی تحقیق سے فتوی صادر کر دیتے لیکن آئیے فتوی لگائیے شیخ عبدالقادر جیلانی رحمہ اللہ پہ.
مسلم صاحب آپ کا دعوی کہ آپ صرف قرآن اور حدیث کو مانتے ہیں اور باقی کسی کو نہیں تو آئیے ہمت کیجئیے اور جو فتوی احناف پہ لگایا ہے تقلید کی وجہ سے اس کو لگائیے انہی شیخ عبدالقادر جیلانی رحمہ اللہ پہ جن کی بات کو آپ احناف کے خلاف بیان کر رہے ہیں.
مسلم صاحب لگائیے فتوی شیخ عبدالقادر جیلانی رحمہ اللہ پہ.
مجھے معلوم ہے کہ آپ یہ ہمت کبھی نہیں کریں گے کیونکہ آپ کی حدیث دانی اور تحقیق صرف احناف کے لئے ہے کیونکہ آپ کے دل میں ائمہ کرام کا بغض اور حسد ہے.
[DOUBLEPOST=1356556877][/DOUBLEPOST]@
Bela @
cute_doll @
eXcalibuR @
F-iceage @
faari @
Fahadd @
FallenAngeL @
ganillia33 @
good-muslim @
GudiaKhan
@H0neyd0ll @
Habeel @
hafsa91 @
Humrahi @
Innocent Cat @
Khwahish @
Lost Passenger
@
lotr @
lovelyalltime @
Mahen @
Mamin Mirza @
Zonish @
zoonia @
mango @
marib @
masoom_se_chahat @
mirza37
@
nasirnoman @
Naughty Cat @
neevrap @
Nelly @
Noor_Afridi @
Pari @
Payal_143 @
penzee @
pinkfairy @
Piya
@
Fahadd @
*Muslim* @
S_ChiragH@
Don @
RedRose64
@
hoorain@
nasirnoman @
Tooba Khan @
arifmaqsood1125 @
shizz @
lovelyalltime
@
kool~nomi