اے شمع، ہم سے سوزِ محبّت کے ضبط سیکھ
کمبخــت، ایک رات میں ســـاری پگھـــل گئی
گئی سے گ
گواہی کیسے ٹوٹتی معاملہ خدا کا تھا
مرا اور اس کا رابظہ تو ہاتھ اور دعا کا تھا
اے شمع، ہم سے سوزِ محبّت کے ضبط سیکھ
کمبخــت، ایک رات میں ســـاری پگھـــل گئی
کس قدر دور سے لوٹ کر آئے ہیں یوں کہو عمر برباد کر آئے ہیں
تھا سراب اپنا سرمایۂ جستجو تم کہاں جاؤ گے ہم کہاں جائیں گے
ہے عجب طورِ حالتِ گریہ کہ مژہ کو نمی سے خطرہ ہے
حال خوش لکھنو کا دلّی کا بس انہیں مصحفی سے خطرہ ہے
ہے یوں تو میرے رقیبوں میں اختلاف بہت
میرے خلاف مگر اتحاد کتنا ہے
سورالناس کے ہالے میں کھڑی ہوں گم صم
میرے چاروں جانب شور مچاتے شر ہیں
کوئی ٹھکرائے چاہت کو تو ہنس کر سہہ لینا
محبت کی طبیعت میں زبردستی نہیں ہوتی
حُسن کا بپھرا ہُوا ہے اک سمندر
اور کنارے پر مَیں تشنہ لب کھڑا ہوں
شام ہوتے ہی اداسی کو بہانے کے لئے
کتنے دریا ہیں جو آنکھوں سے نکل پڑتے ہیں
ہیں سے ہ
ہم اپنے دل سے ہیں مجبور اور لوگوں کو
ذرا سی بات پہ برپا قیامتیں کرنی
ہم نے ہی لَوٹنے کا ارادہ نہیں کیا
کسی خنجر، کسی پتھر کا تکلف کیسا
زخم تو آپ کے لہجے سے بھی آ سکتا ہے
کرتا تو ہے وہ یاد مجھے چاہت سے مگرہم نے ہی لَوٹنے کا ارادہ نہیں کیا
اس نے بھی بھول جانے کا وعدہ نہیں کیا
دکھ اوڑھتے نہیں کبھی جشنِ طرب میں ہم
ملبوس دل کو تن کا لبادہ نہیں کیا
پروین شاکر
بے خودی لے گئی کہاں ہم کوکرتا تو ہے وہ یاد مجھے چاہت سے مگر
ہوتا ہے یہ کمال بڑی مدتوں کےبعد
اپنے انجام کی طرف صاحببے خودی لے گئی کہاں ہم کو
دیر سے انتظار ہے اپنا
میر تقی میر
مِلا ہے جب سے مجھے اختیار لفظوں پراپنے انجام کی طرف صاحب
عمر بڑھتی ہےعمر بھر میری
Har aadmi me hote hain das bees aadmi
کسی خنجر، کسی پتھر کا تکلف کیسا
زخم تو آپ کے لہجے سے بھی آ سکتا ہے
Baad muddat ke jo usne muje awaaz diکرتا تو ہے وہ یاد مجھے چاہت سے مگر
ہوتا ہے یہ کمال بڑی مدتوں کےبعد
Maine yeh kab kaha tha mohabbat me hai nijaatاپنے انجام کی طرف صاحب
عمر بڑھتی ہےعمر بھر میری
Maine yeh kab kaha tha mohabbat me hai nijaat
Maine yeh kab kaha tha wafadaar hi raho?
Guzishta ehed guzarne me hi nahi ata
رات پھر آئے گی، پھر زہـن کے دروازے پر
کوئی مہندی میں رنگے ہاتھ سے دستک دے گا
Guzishta ehed guzarne me hi nahi ata
Yeh haadsa bhi likho moujzon ke khaane me
Jo radd hoye the jahaan me kayi sadi pehle
Wo log hum per musallat hain is zamane me