امحترم جناب ایڈمن صاحب!
السلام علیکم ورحمتہ اللہ
گذارش عرض یہ ہے کہ کچھ دنوں سے اسلام سیکشن میں شدید بحث ومباحثہ کا سلسلہ جاری ہے ۔۔۔۔ وہاں کئی مرتبہ مختلف حضرات کی طرف شکایات اور رپوٹنگ کی گئی لیکن موڈریٹرز کی طرف سے کوئی ایسا ایکشن نہیں لیا جارہا جس سے وہاں اس بحث و مباحثہ کا سدباب ہوسکے ۔۔۔۔۔ اور بڑی حیرت انگیز بات یہ ہے کہ بحث و مباحثہ بھی ایسے مسائل پر کیا جارہا ہے ۔۔۔ جن مسائل پر دنیائے اسلام کے بڑے بڑے بزرگ اپنے تمام تر علمی قابلیت کے باوجود متفق نہ ہوسکے ۔۔۔۔۔ اور سب سے دکھ اور افسوس کی بات یہ ہے کہ بحث مباحثہ میں حصہ لینے والے کوئی عالم دین حضرات نہیں بلکہ وہ لوگ شامل ہیں جو دین اسلام کی ابجد سے بھی واقف نہیں ۔۔۔۔۔ اور سونے پر سہاگہ یہ کہ مسائل وہ ڈسکس ہورہے ہیں جن پر دنیائے اسلام کی مایہ ناز ہستیاں تک کوئی حتمی نتیجہ پر پہنچ سکیں ۔
جس کے بعد جب ایک بھائی نے احتجاجا ایک تھریڈ بنام "کیا یہ فورم صرف اہل حدیث حضرات کا ہے " بنایا ۔۔۔۔جہاں ہم نے درض ذیل چند گذارشات پیش کیں
بات دراصل صرف اتنی ہے کہ اگر کوئی شخص کسی دوسرے پر انگلی اٹھائے گا ۔۔۔۔ اور وہ بھی اس وقت پوری دنیائے اسلام کا ایک تہائی حصہ کے مسلمانوں پر ۔۔۔۔ تو یقینا کسی شخص کا اس طرح انگلی اٹھانا۔۔۔۔ نہ صرف ان تمام مسلمانوں کے جذبات مجروح کرنا ہے ۔۔۔۔ بلکہ انہیں طیش میں لانے کے مترادف ہے ۔۔۔۔ تو پھر وہ اپنے اوپر اور اپنے بزرگوں پر لگائے جانے والے سنگین الزام (یعنی دنیائے اسلام کے ایک تہائی مسلمان (معاذ اللہ )احادیث کے بجائے اپنے امام کو ترجیح دیتے ہیں) کا جواب ضرور دے گا ۔۔۔۔ یہ تو انتظامیہ کا فرض بنتا ہے کہ وہ ایسے لوگوں پر اور اُن کی تحریروں پر کڑی نظر رکھیں ۔۔۔۔۔ اور ایسے مواد کو ڈیلیٹ کر دیا جائے ۔۔۔۔ تاکہ فورم کا ماحول خراب نہ ہو ۔
لیکن ہمیں تو شدید حیرانگی ہے کہ یہاں تو لوگوں کو مغرب کی اظہار رائے کی آزادی والی پالیسی کی طرح کھلی چھوٹ ہے ۔۔۔۔ جس کا دل چاہے وہ قرآن کی آیت اور ترجمہ یا حدیث لکھ کر اپنے من مانے خیالات کا اظہار کرتا رہے ۔۔۔۔ چاہے وہ کتنے ہی مسلمانوں کی دل آزاری کا سبب کیوں نہ بن رہے ہوں ؟؟؟؟
اور سب سے دکھ اور افسوس کی بات یہ ہے کہ جس کو شکایت کرو وہ یہی کہتا ہے کہ قرآن و حدیث سے بات کرو ۔
ہمیں آج تک یہ سمجھ نہیں آیا کہ وہ کون سا ایسا مسلمان ہے جو (معاذ اللہ ) قرآن و حدیث سے انکاری ہے ؟؟؟
مسلمان ہونے کے لئے سب سے پہلا قدم ہی قرآن و حدیث پر ایمان لانا ہے ۔۔۔۔ اس کے بغیر کوئی کیسے مسلمان رہ سکتا ہے ؟؟؟
بات صرف اتنی ہے کہ لوگوں نے قرآن و حدیث کو (معاذ اللہ) کھیل سمجھ لیا ہے ۔۔۔۔۔ جس کا دل چاہے وہ قرآن اور حدیث پیش کرکے اپنی خود ساختہ تشریحات پیش کرتا رہے ۔۔۔۔ اور یہاں کے لوگ خوش ہوتے رہے گے کہ جی فلاں قرآن و حدیث سے بات کرررہا ہے ۔
حالانکہ یہ قرآن وحدیث کے سبق دینے والے حضرات اتنی معمولی بات بھی نہیں سمجھ سکتے کہ دنیا کا کون سا شعبہ ایسا ہے کہ جس کا فن ، جس کا ہنر ، جس کا علم سیکھے بنا کوئی شخص اُس شعبہ میں اس طرح دخل اندازی کرے کہ اُس شعبہ کے ماہرین پر ہی تنقید کرنا شروع ہوجائے ؟؟؟
ہمیں بڑے افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ ہم دنیاوی زندگی میں کسی بھی شعبہ میں کس فن یا ہنر یا علم میں بنا سیکھے سمجھے دخل اندازی کی جرات تو ایک طرف سوچ بھی نہیں سکتے کہ
ایک شخص بنا سیکھے ڈاکٹر کا کلینک کھول کر بیٹھ جائے ۔
یا ایک شخص بنا تعلیم حاصل کئے کسی اسکول میں پڑھانے بیٹھ جائے ۔
یا بنا ڈرائیونگ سیکھے کار لے کرسڑک پر نکل جائے
بنا سیکھے سرجن کی طرح اوزار اٹھا کر آپریشن کرنے کا سوچے ۔
بنا سیکھے جہاز اُڑانے پائلٹ کی سیٹ پر بیٹھ جائے ۔
لیکن افسوس صد افسوس کے ہم دنیا و آخرت کے سب سے قیمتی متاع قرآن و حدیث کے لئے سارے اصول و ضابطے بھول کر نہ صرف خود عالم دین ،مجتہد اور محدث وغیرہ بن کر بیٹھے ہیں بلکہ دوسری طرف اعلان کرکر کے تمام لوگوں کو دعوت بھی دے رہے ہیں کہ جس کا دل چاہے بس وہ قرآن کی آیت یا حدیث پیش کرکے دین کے شعبہ میں جس جس نے اپنی مہارت آزمانی ہے وہ آزمائے ۔
اور سب سے زیادہ افسوس کی بات یہ ہے کہ بزرگان دین جنہوں نے اپنی ساری زندگیاں دین اسلام کے لئے وقف کیں ۔۔۔۔ دن رات دینی علوم پر مہارت حاصل کی ۔۔۔۔۔اُن کے زہد اور تقویٰ کی گواہیاں صدیوں سے اپنوں نے کیا غیروں نے بھی دیں ۔۔۔۔۔صدیوں سے دنیائے اسلام کے کڑوروں اربوں مسلمان اپنے بزرگوں کی پیش کردہ قرآن و حدیث کی تشریحات کی روشنی میں دین کے احکامات پر عمل پیرا چلے آرہے ہیں ۔۔۔۔لیکن افسوس کہ آج کچھ لوگوں نے ان بزرگوں کی قرآن و حدیث کی تشریحات کو ایسا مشکوک و مشتبہ بنادیا کہ آج یہاں اس فورم پر بنا کچھ دین کا علم سیکھے کھل کر قرآن و حدیث کے نام پر اُن بزرگوں کی تشریحات کو رد کیا جارہا ہے ؟؟؟
گویا معاذ اللہ اُن بزرگوں نے قرآن و حدیث چھوڑ کر اپنی من مانے احکامات جاری کئے ؟؟؟
اور (معاذ اللہ) ساری دنیا کے مسلمان قرآن و حدیث چھوڑ کر ان بزرگوں کے احکامات ماننے والے بن گئے ؟؟؟؟
حتی کہ لوگوں نے اتنی معمولی بات سوچنا سمجھنا بھی گوارا نہیں کررہے کہ کہیں ایسا تو نہیں کہ ہم سے ہی بزرگوں کی باتوں کو سمجھنے میں غلطی ہورہی ہو۔؟؟؟؟
ایسے کیسے ہوسکتا ہے کہ ان بزرگوں نے اپنی پوری زندگی علم حاصل کرکے بھی ایسی غلطیاں کیں جو آج کا دین کا علم نہ رکھنے والا مسلمان بھی وہ غلطیاں نکال سکتا ہے ؟؟؟؟
کیا ایسا ممکن ہے کہ کسی نے میڈیکل سائنس کا باقاعدہ علم ہی حاصل نہ کیا ہو اور وہ میڈیکل کے ماہرین کی لکھی ہوئی کتابوں میں غلطیاں نکالنے کے قابل ہوگیا ہو ؟؟؟؟
افسوس صد افسوس کہ قرآن و حدیث کے نام پر لوگوں کو اتنا جذباتی کردیا گیا ہے کہ ماشاء اللہ سے اتنے اچھے خاصے(دنیاوی) پڑھے لکھے لوگوں کو بھی اتنی معمولی معمولی باتیں سمجھ میں نہیں آرہیں ؟؟؟؟
بہرحال ہماری اس فورم کی انتظامیہ سے اور موڈریٹرز حضرات سے صرف اتنی ہی گذارش ہے کہ وہ اس فورم پر اس طرح کے بحث و مباحثہ والے تھریڈ کو فور طور پر بند کرکے تمام ممبرز کو اختلافی تھریڈ نہ بنانے کا پابند بنائیں ۔۔۔۔ اگر تو انتظامیہ اس فورم کا ماحول بہتر بنانا چاہتی ہے
باقی اگر ہماری بات کسی کو ناگوار گذری ہو تو ہم معذرت چاہتے ہیں ۔
لیکن صرف اتنی درخواست ہے کہ تمام سنجیدہ حضرات ہماری گذارشات پر خصوصی غور و فکر فرمائیں ۔جزاک اللہ
اللہ تعالیٰ ہم سب کو دین کی صحیح سمجھ اور عمل کی توفیق عطاء فرمائے ۔آمین
ہمیں نہیں معلوم کہ کسی نے ہماری گذاراشات کا مطالعہ کیا یا نہیں کیا ۔۔۔۔لیکن کافی ڈسکس کے بعد کچھ ماڈریٹرز نے تجاویز بھی پیش کیں ۔۔۔ لیکن اس کے باجود ملاحظہ فرمائیں ایک ایسے صاحب کی طرف سے سوال جن کو حدیث کا متن کی بھی خبر نہیں کہ حدیث کا متن کسے کہتے ہیں ۔۔۔۔ اور وہ فرماتے ہیں کہ انہوں نے کچھ مواد ایسا ڈھونڈا ہے جو وہ پیش کرنا چاہتے ہیں لیکن کسی فرقہ کو اعتراض ہوگا ۔۔۔۔ جس کے جواب میں
آپ کے ماڈریٹرز فرماتے ہیں کہ وہ مٹریل انہیں پی ایم کردیا جائے جس کے بعد وہ کوئی فیصلہ کریں گے ؟؟
اب یا تو یہ ماڈریٹر کوئی عالم دین یا مجتہد وغیرہ ہیں کہ جس کو وہ قرآن سنت کی روشنی میں سجھ کر پھر فیصلہ کریں گے ۔۔۔ اگر یہ صاحب عالم دین نہیں تو پھر ان کو کس نے حق دیا کہ یہ صاحب شریعت کے احکامات پر کوئی فیصلہ کرسکیں ؟؟؟
ہماری آپ سے صرف اتنی گذارش ہے کہ براہ مہربانی اس مسئلہ پر فوری توجہ دے کر نہ صرف ممبرز کو پابند کیا جائے کہ وہ اختلافی تھریڈ یا پوسٹ نہ کریں ۔۔۔۔بلکہ ماڈریٹرز کو بھی پابند کیا جائے کہ قطع نظر اُن کا رجحان کس طرف ہے ۔۔۔بلکہ بالکل غیر جانبداری سے اختلافی تھریڈ کے خلاف ایکشن لیں ۔۔
جس کے بعد یقینا وہ لوگ جن سے یہ صاحب اختلاف رکھتے ہیں انہوں نے جوابات تو دینے تھے ۔۔۔۔بس اسی طرح یکایک تفریح میلہ کے اسلام سیکشن میں بحث و مباحثہ کا طوفان امنڈ آیا ۔
یہ ساری صورتحال کو پیش نظر رکھتے ہوئے امید ہے کہ اس فورم کی انتظامیہ فوری سدباب کرے گی۔ جزاک اللہ