اللہ کے ساتھ دوستی

  • Work-from-home

Huma20

Newbie
Aug 4, 2011
315
24
0
Islamabad
ہم کمزور لوگ ہیں جو ہماری دوستی اللہ کے ساتھ ہو نہیں سکتی۔ جب میں کوئی ایسی بات محسوس کرتا ہوں یا سُنتا ہوں تو پھر اپنے "بابوں" کے پاس بھاگتا ہوں_ میں نے اپنے بابا جی سے کہا کہ جی ! میں اللہ کا دوست بننا چاہتا ہوں۔ اس کا کوئی ذریعہ چاہتا ہوں۔ اُس تک پہنچنا چاہتا ہوں۔ یعنی میں اللہ والے لوگوں کی بات نہیں کرتا۔ ایک ایسی دوستی چاہتا ہوں، جیسے میری آپ کی اپنے اپنے دوستوں کے ساتھ ہے،تو اُنہوں نے کہا "اپنی شکل دیکھ اور اپنی حیثیت پہچان، تو کس طرح سے اُس کے پاس جا سکتا ہے، اُس کے دربار تک رسائی حاصل کر سکتا ہے اور اُس کے گھر میں داخل ہو سکتا ہے، یہ نا ممکن ہے۔" میں نے کہا، جی! میں پھر کیا کروں؟ کوئی ایسا طریقہ تو ہونا چاہئے کہ میں اُس کے پاس جا سکوں؟ بابا جی نے کہا، اس کا آسان طریقہ یہی ہے کہ خود نہیں جاتے اللہ کو آواز دیتے ہیں کہ "اے اللہ! تو آجا میرے گھر میں" کیونکہ اللہ تو کہیں بھی جاسکتا ہے، بندے کا جانا مشکل ہے۔ بابا جی نے کہا کہ جب تم اُس کو بُلاؤ گے تو وہ ضرور آئے گا۔ اتنے سال زندگی گزر جانے کے بعد میں نے سوچا کہ واقعی میں نے کبھی اُسے بلایا ہی نہیں، کبھی اس بات کی زحمت ہی نہیں کی۔ میری زندگی ایسے ہی رہی ہے، جیسے بڑی دیر کے بعد کالج کے زمانے کا ایک کلاس فیلو مل جائےبازار میں تو پھر ہم کہتے ہیں کہ بڑا اچھا ہوا آپ مل گئے۔ کبھی آنا۔ اب وہ کہاں آئے، کیسےآئے اس بےچارے کو تو پتا ہی نہیں۔

زاویہ دوم، باب گیارہ سے اقتباس
 
  • Like
Reactions: ~Zeest~

Qalandar

Active Member
Aug 8, 2011
323
477
63
37
یہ کوئی افسانہ ہوسکتا ہے۔
لیکن انسان کو کہیں بھاگنے اور ٹھوکریں کھانی کی ضرورت نہین ہے۔
اللہ ہر انسان کے ساتھ ہے اور اللہ اپنے بندے کی خالص پکار دعا کا انتطار کررہا ہے۔
انسان اگر سچے دل سے اللہ کو ایک بار پکارے کر دیکھے اللہ بندے پر کتنا مہربان ہے۔
لیکن وہ انسان کتنا بدنصیب ہے جس کے قریب اللہ موجود ہونے کے باوجود وہ اللہ کو ڈھوندنے کے لئے دربدر کی ٹھو۔کریں کھا رہا ہے۔
آج لیلۃ القدر کا دن فٹ پاتھوں پر بیٹھے باباوں کے پاس جانے کا نہیں بلکہ ایک رب العالمین کے دربار میں حاضر ہوکر ایک سجدہ کرنے اور اپنے رب سے توبہ کرنے کا دن ہے۔ جو اپنے قریب رب العالمین کو چھوڑتا ہے وہ فٹ پاتھوں پر بیٹھے باباوں کی طرف موت تک بھاگتا رہتا ہے۔
اللہ رب کریم ہم پر اپنی رحمت کے دروازے کھولدے
 
Top